Inquilab Logo

جارج ڈارون ماہر قانون،ریاضی داں اور ماہر فلکیات تھے

Updated: February 04, 2023, 3:35 PM IST | Mumbai

جارج ڈارون ایک برطانوی ریاضی داں اور ماہر فلکیات تھے۔

George Howard Darwin created his own individual identity
جارج ہاورڈ ڈارون نے اپنی انفرادی شناخت بنائی تھی

جارج ڈارون(George Darwin) ایک برطانوی ریاضی داں اور ماہر فلکیات تھے۔وہ مشہور سائنسداں اور نظریہ ارتقا کے بانی چارلس ڈارون کے دوسرے بیٹے تھے۔انہوں نےسائنس کے ایک بالکل مختلف شعبے میں دلچسپی رکھتے ہوئےاپنامقام بنایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے سائنس کی تاریخ میں گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔
 جارج ڈارون کی پیدائش۹؍ جولائی ۱۸۴۵ء کو انگلینڈ میں ہوئی تھی۔جب وہ ۱۱؍ سال کے تھے تب سے ان کی تعلیم چارلس پرچرڈ کی زیر نگرانی ہوئی۔اس کے علاوہ انہوں نے ۱۸۶۳ء میں سینٹ جونس کالج، کیمبرج میں بھی تعلیم حاصل کی۔ پھروہ یونیورسٹی آف کیمبرج کے ٹرینیٹی کالج میں منتقل ہوگئے۔جہاں ان کے استادبرطانوی ریاضی داں ایڈورڈ جان روتھ تھے۔  ۱۸۶۸ء میں انہوں نے گریجویشن کیا اور ساتھ ہی اسکالر شپ بھی حاصل کی۔۱۸۷۱ء میں جارج ڈارون نے ایم اے کیا۔۱۸۷۴ء میں انہوں نے وکیل کی خدمات انجام دیں لیکن وہ جلد ہی سائنسی علوم میں واپس آ گئے۔ ۱۸۸۳ءمیں وہ یونیورسٹی آف کیمبرج میں ’ فلکیات اور تجرباتی فلسفے کے پلومین پروفیسر ‘ بن گئے ۔ جہاں ۱۹۱۲ء میں اپنی وفات تک وہ اس عہدے پر فائز رہے ۔ 
 انہیں ۱۸۹۲ءمیں رائل آسٹرونومیکل سوسائٹی کے گولڈ میڈل سے نوازا گیا اور کچھ عرصہ بعد وہ اس ادارے کے صدر بھی رہے۔ ان کا بنیادی کام جیوڈینامکس کے متعلق ہے۔ جنہوں نے اس نظریے کی حمایت کی کہ چاند کبھی زمین کا حصہ تھا۔اس نظریہ میں وہ لارڈ کیلون اور اے ای ایچ لو کے ہمراہ نظر آتے ہیں۔’نظام شمسی میں جوار اور قسم کے مظاہر‘کے بارے میں ان کا یادگار تجزیہ جو ۱۸۸۴ء میں شائع ہوا، پیئر سائمن لاپلاس اور لارڈ کیلون کے تیار کردہ طریقوں پر مبنی تھا۔ 
 جارج ڈارون نےزمین۔چاند کے نظام پر سمندری رگڑ کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا اور یہ نظریہ پیش کیا کہ چاند شمسی لہروں کے ذریعہ ساکت پگھلی ہوئی زمین سے کھینچے گئے مادے سے بنتا ہے ۔ حالانکہ اسے ایک مفروضہ خیال کیا جاتا ہے اوراس کے درست ہونے کا امکان نہ کے برابر مانا جاتا ہے ۔ جارج ڈارون پہلے ایسے شخص تھے جنہوں نے جیو فزیکل تھیوری میں ریاضیاتی تجزیہ کی بنیاد پر سورج، زمین اور چاند کے نظام کیلئے ارتقا کیلئے نظریہ تیار کیااور یہی ان کا عظیم ترین کارنامہ کہلایا۔
 جارج ڈارون نے تین گھومنے والے اجسام کے مداروں کاوسیع مطالعہ کیا۔جیسے سورج،زمین اور چاند کا نظام۔یعنی انہوںنے یہ حساب لگایا کہ ہر ایک مخصوص وقت میں کہاں ہوگا۔جارج ڈارون۱۸۹۹ء میں رائل آسٹرو نومیکل سوسائٹی کے صدر بنے اور ۶؍ سال بعد برٹش ایسوسی ایشن کے۔۱۹۱۱ء میں انہیں کوپلے میڈل سے نوازا گیا۔ان کی کئی تحقیقی کتابیں اور ریسرچ پیپرزشائع ہوئے جن میں ان کی مشہور ترین کتاب ’دی سائنٹفک پیپر ز آف سر جارج ڈارون‘ ہے جو ۵؍ جلدوں میں شائع ہوئی۔ان کا انتقال۷؍ دسمبر ۱۹۱۲ء کو انگلینڈ میں ہوا تھا۔
(وکی پیڈیا اوربرٹانیکا ڈاٹ کام)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK