Inquilab Logo

ٹرک اور ٹیمپو پر ’’ہارن، اوکے، پلیز‘‘ لکھا ہوتا ہے، کیوں؟

Updated: March 26, 2021, 6:02 AM IST | Mumbai

سڑکوں پر نکلتے ہی ہمیں متعدد گاڑیوں ، خاص طور پر ٹرک اور ٹیمپو وغیرہ پر ایک فقرہ لکھا نظر آتا ہے، اور وہ ہے’’ہارن، اوکے، پلیز‘‘۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ٹرکوں اور ٹیمپو کے پیچھے یہ کیوں لکھا ہوتا ہے جبکہ انگریزی گرامر کے لحاظ سے یہ درست بھی نہیں ہے۔ دراصل اس کےمتعلق چند کہانیاں مشہور ہیں۔

Representation Purpose Only- Picture INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

سڑکوں پر نکلتے ہی ہمیں متعدد گاڑیوں ، خاص طور پر ٹرک اور ٹیمپو وغیرہ پر ایک فقرہ لکھا نظر آتا ہے، اور وہ ہے’’ہارن، اوکے، پلیز‘‘۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ٹرکوں اور ٹیمپو کے پیچھے یہ کیوں لکھا ہوتا ہے جبکہ انگریزی گرامر کے لحاظ سے یہ درست بھی نہیں ہے۔ دراصل اس کےمتعلق چند کہانیاں مشہور ہیں ۔
 ٹریفک میں ٹرک یا ٹیمپو سے آگے نکلنے کا یہ ایک حفاظتی اقدام ہے۔ چونکہ سڑکیں پہلے سنگل لین ہوتی تھیں اسلئے اس وقت اس بات کے خدشات زیادہ تھے کہ پیچھے سے آنے والی گاڑیاں اگر ٹرک یا ٹیمپو کو اوور ٹیک کریں گے تو ان کا حادثہ ہوجائے گا۔ ٹرک ڈارئیور گاڑی کے پیچھے لکھے جانے والے ’’اوکے‘‘ پر بلب لگایا کرتے تھے جبکہ صحیح فقرہ ’’ہارن پلیز‘‘ ہے۔ اس وقت پیچھے سے آنے والی گاڑیوں کے ہارن بجانے پر ڈرائیور ٹرک کے سائیڈ مرر میں دیکھتا تھا کہ پیچھے کون ہے، اور جب وہ ’’اوکے‘‘ کا بلب جلاتا تھا تو اس کا معنی ہوتا تھا ہارن بجانے والی گاڑی آگے جاسکتی ہے۔ اس طرح یہ حادثے کو روکنے کا ایک طریقہ تھا مگر اب ہماری سڑکیں کافی کشادہ ہوگئی ہیں ، اور اس کی ضرورت نہیں رہ گئی ہے۔ 
 دوسری عالمی جنگ کے دوران کئی گاڑیاں خاص طور پر بڑی فوجی گاڑیاں کیروسین (مٹی کے تیل) سے چلتی تھیں جس کے سبب گاڑیاں بہت آواز کرتی تھیں ۔ اس آواز کے سبب گاڑیوں کے ڈرائیور کو معلوم نہیں ہوتا تھا کہ پیچھے سے کوئی گاڑی آرہی ہے، یا وہ اسے اوور ٹیک کرنا چاہتی ہے۔ اس لئے ایسی گاڑیوں کے پیچھے ’’ہارن پلیز‘‘ لکھا جاتا جبکہ ’’اوکے‘‘ کا معنی تھا ’’آن کیروسین۔‘‘ جس کا معنی یہ ہوتا تھا کہ اس گاڑی کے ڈرائیور کو معلوم نہیں ہے کہ آپ اوور ٹیک کرنا چاہتے ہیں اس لئے ہارن بجائیں تو وہ آپ کو آگے جانے دے گا۔ علاوہ ازیں ، کیروسین سے چلنے والی گاڑیوں میں آگ لگنے کا خطرہ زیادہ ہوتا تھا اس لئے دیگر گاڑیوں کو حادثے سے بچانے کیلئے اوکے لکھا جاتا تھا تاکہ وہ حفاظتی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے ڈرائیو کریں ۔
 برسوں قبل ٹاٹا گروپ نے ایک ڈیٹرجنٹ لانچ کیا تھا جس کا نام ’’اوکے‘‘ تھا۔ پہلے صرف ٹرکوں پر ’’ہارن پلیز‘‘ لکھا جاتاتھا مگر ٹاٹا نے اپنےڈیٹرجنٹ کا پروموشن کرنے کیلئے ٹرکوں پر کنول کے پھول کے ساتھ اوکے لکھنا شروع کردیا۔ اس کے بعد وہ ڈیٹرجنٹ تو بند ہوگیا لیکن ٹرکوں پر ’’ہارن، اوکے، پلیز‘‘ لکھے جانے کی روایت باقی رہی۔
 بعض افراد کا خیال ہے کہ ’’اوکے‘‘ ہمیشہ ’’ہارن‘‘ اور ’’پلیز‘‘ سے بڑا لکھا جاتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ٹرک کے پیچھے سے آنے والی گاڑیوں کو ’’اوکے‘‘ دور ہی سے نظر آجائے، وہ ٹرک سے فاصلہ برقرار رکھیں ، اور اوورٹیک کرنے کیلئے ہارن بجائیں ۔
 بعض افراد کا ماننا ہے کہ پہلے’’اوکے‘‘ نہیں بلکہ ’’او ٹی کے‘‘ (اوور ٹیک) لکھا جاتا تھا۔ چونکہ ٹرکوں کے پچھلے حصے کا ڈیزائن مختلف ہوتا ہے اسلئے اس پر ’’ٹی‘‘ صحیح طریقے سے نظر نہیں آتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ اسے’’ او کے‘‘ کردیا گیا۔
 تیس اپریل ۲۰۱۵ء کو حکومت مہاراشٹر نے صوتی آلودگی کو کم کرنے کیلئے تمام گاڑیوں پر ’’ہارن، اوکے، پلیز‘‘ لکھنا غیرقانونی قرار دے دیا تھا۔ اگر کسی گاڑی پر یہ لکھا جاتا ہے تو یہ مہاراشٹر موٹر وہیکل رولز کے سیکشن ۳۴(۱) کی خلاف ورزی ہے۔
  آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس کے سابق صدر بال مالکت سنگھ نے اس اقدام کو سراہا تھا، اور کہا تھا کہ اب گاڑیوں پر اس فقرے کی ضرورت باقی نہیں رہی ہے کیونکہ اب ہندوستان کی سڑکیں کافی کشادہ اور بہتر ہوگئی ہیں ۔ اور گاڑیاں بتیاں جلا کر اوورٹیک کا سگنل دے کر آگے نکل سکتی ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK