بیشتر طلبہ اکثر یہ شکایت کرتے ہیں کہ انہیں کوئی بھی بات زیادہ دیر تک یاد نہیں رہتی۔ اس کا اثر ان کے رزلٹ پر بھی پڑتا ہے۔ زیر نظر کالموں میں چند ایسی تدبیریں اور طریقے بتائے گئے ہیں جن پر عمل کرکے طلبہ اپنی یادداشت کو مستحکم کرسکتے ہیں
موجودہ دور میں اسمارٹ فون ہماری زندگی کا اٹوٹ حصہ بن گئے ہیں۔ اس تکنالوجی سے معلومات کی دنیا محض چند کلک کے فاصلے پر محدود ہوگئی ہے۔ جہاں اس کے فوائد ہیں وہیں نقصانات بھی ہیں اور غیر محسوس طریقے سے یہ نقصانات ہم سے جڑتے جارہے ہیں، جیسے ذہنی یکسوئی کا ختم ہوجانا، کسی بھی کام میں زیادہ دیردل نہ لگنا، ایک ہی جگہ گھنٹوں بیٹھے رہنا، کاموں کو ادھورا چھوڑ دینا یا جلدی جلدی کام ختم کرنا کہ ان میں کچھ نہ کچھ خامی رہ جائے، صحت کی جانب توجہ نہ دینا وغیرہ۔ حال ہی میں ہونے والی متعدد تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹیکنالوجی کے سبب رونما ہونے والی یہ تمام غیر صحتمندانہ عادتیںانسانوں کو بری طرح متاثر کررہی ہیں اور وہ مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔ طلبہ میں ایک عام مسئلہ یہ ہے کہ انہیں کوئی بھی چیز یا بات زیادہ دیر تک یاد نہیں رہتی۔ اس کی متعدد وجوہات ہیں لیکن اچھی بات یہ ہے کہ مختلف طریقوں پر عمل کرکے طلبہ اپنی یادداشت کو مستحکم کرسکتے ہیں۔ تاہم، اس بات کا خیال رہے کہ یہ طریقے قلیل مدت میں مفید نہیں ثابت ہوں گے۔طلبہ کو انہیں اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنا لینا چاہئے تاکہ وہ ایک صحتمند زندگی گزارسکیں اور ان کی یادداشت مستحکم ہو سکے۔کچھ نیا سیکھیں
آپ کا دماغ بہت طاقتور ہے۔ آپ اس کا جتنا استعمال کریں گے، وہ اتنا ہی مضبوط ہوگا اور آپ کی یادداشت مستحکم ہوگی۔ اپنے دماغ کو مسلسل چیلنج دیجئے۔ کوئی نئی چیز یا ہنر سیکھنا آپ کی یادداشت کو مستحکم کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ لیکن ایسی چیزیں سیکھیں جو چیلنجز سے پُر ہو اورمستقبل میں آپ کو کام آئیں،مثلاً، موسیقی، باغبانی، دماغی کھیل کھیلنا، مٹی کے برتن بنانا، وغیرہ۔
اعادہ ضروری ہے
جب بھی آپ کوئی نئی بات سیکھتے ہیں، وہ آپ کے ذہن کا حصہ بن جاتی ہے لیکن اگر آپ کافی دنوں تک اس کے بارے میں نہیں سوچیں گے یا اس کے متعلق کوئی بات آپ کے ذہن میں نہیں آئے گی تو وہ چیز آپ کے ذہن سے محو ہوجائے گی۔ اس لئے کوئی بھی چیز سیکھنے کے بعد اس کا اعادہ ضروری ہے۔ اعادہ یا تکرار ان رابطوں کو تقویت دیتی ہے جو ہم نیورون کے درمیان بناتے ہیں۔
روشن اسکرین سے بچیں
دورحاضر میں سونے سے قبل ٹی وی، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ، کمپیوٹر یا اسمارٹ فون کو تکتے رہنا معمول بن گیا ہے۔ کئی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ سونے سے قبل روشن اسکرینوں کو تکتے رہنے سے نہ صرف آنکھیں متاثر ہوتی ہیں بلکہ یادداشت بھی کمزور ہوتی ہے۔ اس لئے اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا ذہن ہر وقت فعال رہے اور یادداشت مستحکم ہو تو اپنی اس عادت کو ترک کردیں۔
خود کو مصروف رکھیں
اگر ایک طالب علم صرف اسکول جاتا ہے اور کوئی کام نہیں کرتا تو اس کے پاس وقت ہی وقت ہے۔ لیکن یہ طالب علم اس طالب علم سے ذہنی طور پر کمزور ہوگا جو اسکول جانے کے علاوہ بہت سے کام کرتا ہے، مثلاً ہوم ورک کرنا، گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانا، دوستوں کے ساتھ میدان میں کھیلنا، صحت مند گفتگو کرنا، کتابیں پڑھنا وغیرہ۔ یہ چیزیں آپ کے دماغ کو فعال رکھتی ہیں۔
مخفف بنائیں
الفاظ کے گروپ کیلئے
جب آپ الفاظ کا کوئی گروپ یاد رکھنا چاہتے ہیں تو یہ تکنیک استعمال کریں
کیسے کریں؟ مثال کے طور پر آپ کو الفاظ کا ایک گروپ یاد کرنا ہے۔ فرض کریں کہ اس گروپ میں پانچ الفاظ ہیں: آیوڈین، ڈیلٹا، ایتھین، الرجی اور لاگ اِن۔ ان تمام الفاظ کا پہلا حرف ایک جگہ لکھ لیں، اب یہ ہوگا آیو ڈین کا آئی، ڈیلٹا کا ڈی، ایتھین کا ای، الرجی کا اے اور لاگ اِن کا ایل۔ ان پانچوں حروف کو ترتیب وار لگا کر (یا اپنے طور پر انہیں ترتیب دے کر) کوئی ایسا لفظ بنائیں جسے آپ بآسانی یاد رکھ سکیں۔ اس مثال میں یہ لفظ آئیڈیل (آئی، ڈی، ای، اے، ایل) بنے گا۔ یہ لفظ یاد ہوگیا، اب امتحان میں آپ کو اس کا فل فارم لکھ کر اپنا جواب لکھنا ہے۔ اس کی کئی مثالیں آپ کو اسکول میں بھی بتائی گئی ہوں گی۔ بہتر ہوگا کہ یہ مشق آپ اپنے طور پر کرنے کی کوشش کریں اس طرح آپ کی یادداشت مستحکم ہوگی۔
قافیہ بنانے کی کوشش
ترتیب میں یاد کرنے کیلئے
اپنے جوابات کو قافیہ کے مطابق مصرعوں سے جوڑنے کی کوشش کریں
کیسے کریں؟ مثال کے طور پر آپ کو نیوٹن کا تیسرا قانون (ہر عمل کا رد عمل مخالف اور مساوی سمت میں ہوتا ہے) یاد کرنا ہے۔ اس سے پہلے یا بعد میں کسی شعر کا ایک مصرع لگائیں، جیسے ’’کیا سوچ رہے ہو اہل جگر ہر چیز کا سودا ہوتا ہے۔‘‘ اس مصرع کو تیسرے قانون سے پہلے یا بعد میں لگالیں۔ اس طرح آپ قافیہ بنانے سے آپ کوجواب آسانی سے یاد ہوگا۔
اس ترکیب میں ایک کام آپ یہ بھی کرسکتے ہیں کہ اپنے جواب کو ویژولائز یعنی تصور میں دیکھنےکی کوشش کریں کہ وہ کیسا بن رہا ہے۔ جیسے آپ کو یہ شعر یا دکرنا ہے: ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں =ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں ۔ تصور میں اس شعر کی تصویر بنانے کی کوشش کریں، اس طرح اسے یاد کرنے میں آسانی ہوگی اور کافی عرصے تک یہ شعر آپ کو یاد رہے گا۔
لِنکِنگ
فہرست بنانے کیلئے
اگر آپ کو کسی چیز کی فہرست بنانا ہے تو یہ طریقہ کافی آسان ہے
کیسے کریں؟ آپ کو کوئی ایسا جواب یاد کرنا ہے جس میں باتیں ایک دوسرے سے جڑی ہیں تو ایسے میں لنکنگ کا طریقہ کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔ اسے سامان خریدنے کی فہرست کی مدد سے سمجھئے، مثال کے طور پر آپ کو انڈا ، بادام، چکن، چیز، دہی اور دودھ خریدنا ہے۔ آپ فہرست نہیں بنانا چاہتے بلکہ اپنی یادداشت کی بنیاد پر یہ چیزیں خریدنا چاہتے ہیں۔ یہ آسانی سے اس وقت یاد رہیں گی جب آپ ان کے درمیان کوئی تعلق قائم کریں گے۔ جیسے یہ تمام چیزیں پروٹین والی ہیں اور چیزوں کی فہرست بناتے وقت ان کی تصویر بھی تصور میں رکھیں۔ اس سے آپ کا دماغ فعال ہوگا اور چیزوں کو یاد کرنے کیلئے آپ کو نت نئی ترکیبیں آزمانی پڑے گی۔ اس سے ذہنی ورزش ہوگی اور یادداشت مستحکم ہوگی۔
چَنکِنگ
بڑے نمبروں کو یاد کرنے کیلئے
یہ ترکیب ریاضی، الجبرا اور جیومیٹری جیسے مضامین میں مفید ثابت ہوسکتی ہے
کیسے کریں؟ بعض دفعہ طلبہ کو بڑے نمبر یاد کرنے ہوتے ہیں۔ انہیں یاد کرنا مشکل ہوسکتا ہے کہ اس میں نمبروں کے آگے پیچھے ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ کسی بڑے نمبر کو آسانی سے یاد کرنے کے عمل کو ’’چنکنگ‘‘ کہا جاتا ہے جس میں نمبر کو ۴؍ سے ۶؍ ٹکڑوں میں تقسیم کیا جاتا ہے اور پھر یاد کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر آپ کو کسی کا موبائل نمبر (9876543210)یاد کرنا ہے۔ اس سیریز میں کل ۱۰؍ عدد ہیں انہیں ۵۔۵؍ کے دو یا ۴۔۴ ؍ کے دو (اور ۲؍ اضافی) چنک یعنی ٹکڑے میں تقسیم کریں، اور پھر یاد کریں۔ ۵۔۵؍ کے ٹکڑے میں یہ نمبر یوں بنے گا: 98765 اور 43210 پہلے ان ٹکڑوں کو یاد کریں پھر جوڑ لیں۔ ۱۰؍ اعداد کا ایک نمبر مکمل ہوگیا۔ آپ انہیں چیزوں کو تقسیم کرنے کی مناسبت سے بھی یاد کرسکتے ہیں۔
PQRST
امتحان میں کارآمد
P: Preview,
Q: Question, R: Read, S: State, T: Test
کیسے کریں؟ پی؛ سب سے پہلے جواب اچھی طرح پڑھ لیں۔ کیو؛ جو آپ نے پڑھا ہے اس میں سوال قائم کرنے کی کوشش کریں۔ آر؛ جو بھی پڑھا ہے ، اسے ایک مرتبہ اور پڑھیں تاہم اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کسی قسم کا کوئی نوٹس نہ بنائیں۔ اس کے بعد سوالات پڑھیں اور بلند آواز میں ان کا جواب دینے کی کوشش کریں۔ کسی سوال کا جواب نہ آئے تو دوبارہ مطالعہ کریں اور پھر سوالات پوچھیں اور پھر بآواز بلند جواب دیں۔ اس کے بعد اپنا ٹیسٹ لیں اور دیکھیں کہ آپ کو کتنے جوابات اچھی طرح یاد ہوئے ہیں۔ یہ طریقہ بہت آسان ہے اور ماہرین اسے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ خاص طور پر امتحان کے دنوں میں یہ کافی کارآمد ہے کیونکہ اس سے جوابات آپ کی یادداشت کا حصہ بن جاتے ہیں۔
جو پڑھیں وہ لکھیں
زبان سیکھنے کیلئے
اگر کوئی نئی زبان سیکھ رہے ہیں تو یہ ترکیب ضرور آزمائیں
کیسے کریں؟ سب سے پہلے یہ فیصلہ کریں کہ آپ کون سی زبان کی مدد سے کون سی نئی زبان سیکھیں گے۔ مثلاً اگر آپ کی اردو بہت اچھی ہے اور آپ انگریزی سیکھنا چاہتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اردو کی مدد سے انگریزی سیکھ رہے ہیں۔ سب سے پہلے ایک علاحدہ بیاض یا اسٹیکی نوٹس بنائیں۔ انگریزی میں نمایاں طور پر Apple لکھیں اور اس کے نیچے اردو میں خفی الفاظ میں سیب۔ایسے ہی روزانہ کم از کم ۱۰؍ الفاظ کی فہرست بنائیں اور دن میں ۳؍ سے ۴؍ مرتبہ دیکھیں۔ یہ الفاظ آپ کے ذہن پر نقش ہوجائیں گے۔ اس کے بعد اس زبان کے گرامر یاد کرنے کیلئے بھی اسی تکنیک کا سہارا لیں۔ دنیا کے کروڑوں افراد اسی تکنیک کی بنیاد پر مختلف زبانوں پر مہارت حاصل کرتے ہیں۔
یادداشت مستحکم کرنے کیلئے ان باتوں کا خیال رکھیں
ذہنی نشوونما میں غذاؤں کا اہم کردار ہوتا ہے
غذائیت سے بھرپور کھانے مختلف بیماریوں سے دور رکھتے ہیں۔ ہری سبزیوں، بیروں، دالوں، گری دار میوؤں، چکن، زیتون کا پھل اور تیل، ناریل پانی اور اس کا کھوپرا، مچھلیوں، انڈوں اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ والی چیزوں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔ میٹھی، نمکین اور چربی والی غذاؤں سے اجتناب برتیں۔
دماغ کو فعال رکھنا بہت ضروری ہے
شطرنج، معمے اور سوڈوکو جیسے دماغی کھیل کھیلیں۔ اس سے آپ کی یادداشت مستحکم ہوگی اور آپ ذہنی طور پر مضبوط ہوں گے۔
جسمانی طور پر فعال رہنا بہت ضروری ہے ورنہ دماغ میں خون کے بہاؤ کی رفتار سست پڑ جاتی ہے جس کا اثر یادداشت پر پڑتا ہے۔ مضبوط اور فعال جسم مستحکم ذہن کی ضمانت ہے۔۱۰؍ منٹ کی چہل قدمی:
دن بھر میں کئی مرتبہ ۱۰؍ منٹ چہل قدمی کریں۔
ورزش
ہفتے میں کم از کم ۱۵۰؍منٹ ورزش کریں۔ اگر ہیوی ٹریننگ کررہے ہیں تو ۷۵؍ منٹ۔
لوگوں سے ملاقات کریں، جلسوں میں جائیں
کم از کم ہفتے میں ۲؍ مرتبہ لوگوں سے ملاقات کریں۔ جب ایک شخص لوگوں سے ملتا جلتا ہے تو اس کا خوشگوار اثر اس کے ذہن پر پڑتا ہے۔ فعال ذہن کیلئے جلسوں اور تقریبات وغیرہ میں شرکت کرنا ضروری ہے۔