EPAPER
Updated: June 21, 2024, 3:19 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
ہڑپا تہذیب کی دریافت ان کی نگرانی میں ہوئی تھی،اس کے علاوہ موہنجو داڑو اور ٹیکسلا کی دریافت کا سہرا بھی سر جان مارشل کے سر ہے۔
جان مارشل(John Marshall) برطانوی ماہر آثار قدیمہ تھے جو۱۹۰۲ء سے ۱۹۲۸ءتک ہندوستان کےمحکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔جان مارشل کے زمانۂ کارکردگی ہی میں ہڑپا تہذیب کی دریافت ہوئی تھی۔اس کے علاوہ موہنجو داڑو اور ٹیکسلا کی دریافت کا سہرا بھی جان مارشل کے سر ہے۔ان کی دریافتوں سے یہ ثابت ہوا کہ ہندوستانی تہذیب کی تاریخ ۳؍ ہزارسال قبل مسیح یا اس سے زیادہ قدیم ہے۔
جان مارشل کی پیدائش۱۹؍ مارچ ۱۸۷۶ء میں چیسٹر، انگلینڈ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے ڈولوچ کالج سے تعلیم حاصل کی جہاں ۱۸۹۸ء میں انہوں نے پورسن پرائز جیتا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے نوسوس میں سر آرتھر ایونز کی زیر نگرانی آثار قدیمہ کی تربیت حاصل کی۔ ایتھنز میں برٹش اسکول کی سرپرستی میں، جہاں انہوں نے۱۸۹۸ء سے۱۹۰۱ء تک تعلیم حاصل کی،انہوں نے کھدائی میں حصہ لیا۔۱۹۰۲ءمیں ہندوستان کے نئے وائسرائے لارڈ کرزن نے مارشل کو برطانوی ہندوستانی انتظامیہ کے اندر آثار قدیمہ کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا۔ مارشل نےیہاں آثار قدیمہ کے نقطہ نظر کو جدید بنایا، قدیم یادگاروں اور نمونوں کی فہرست سازی اور تحفظ کا ایک پروگرام متعارف کرایا۔
مارشل نے ہندوستانیوں کو اپنے ہی ملک میں کھدائی میں حصہ لینے کی اجازت دینے کا رواج شروع کیا۔ ان کے زیادہ تر طالب علم ہندوستانی تھے اور اسی لئے مارشل نے ہندوستانی قوم پرستی کیلئے بہت ہمدردی رکھنے کیلئے شہرت حاصل کی۔ مارشل کے ہندوستان میں کام کرنے کے دوران ہندوستانیوں نے ان کی بہت تعریف کی۔ ۱۹۱۳ءمیں،انہوں نے ٹیکسلا میں کھدائی شروع کی، جو ۲۱؍سال تک جاری رہی۔ ۱۹۱۸ءمیں، انہوں نے ٹیکسلا میوزیم کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس کے بعد وہ سانچی اور سارناتھ کے بدھ مراکز سمیت دیگر مقامات پر تحقیقی کام شروع کیا۔
جان مارشل کے کاموں نے قدیم ہندوستانی تہذیب کو دنیا بھر کے سامنے پیش کیا جس سے ہندوستان کی تہذیب اور تاریخ کو دنیا بھر میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جانے لگا ۔۱۹۲۰ء میں، مارشل نے دیا رام ساہنی کے ساتھ بطور ڈائریکٹر ہڑپا میں کھدائی شروع کی۔ موہنجوداڑو کو آر ڈی بنرجی نے۱۹۲۱ء میں دریافت کیا اور۱۹۲۲ء میں وہاں جان مارشل کی نگرانی کام شروع ہوا۔انہوں نے بلوچستان میں نال کے قریب سہر ڈمب کے ٹیلے کی کھدائی کی بھی قیادت کی۔ اس جگہ سے مٹی کے برتنوں کا ایک چھوٹا مجموعہ اب برٹش میوزیم میں ہے جو تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔
جان مارشل کو جون۱۹۱۰ءمیں کمپینین آف دی آرڈر آف دی انڈین ایمپائر (CIE) مقرر کیا گیا اور جنوری۱۹۱۴ءمیں نائٹ کا خطاب دیا گیا۔ انہیں۱۹۲۱ء میں کلکتہ یونیورسٹی نےپی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری سے نوازا تھا۔ علاوہ ازیں وہ ۱۹۳۶ء میں برٹش اکیڈمی کے فیلو منتخب ہوئے۔ان کی مشہور کتابوں میں ’’انڈین آرکایولوجیکل پالیسی (۱۹۱۵ء) اور’’اے گائیڈ ٹوٹیکسلا‘‘ (۱۹۱۸ء) اہم ہیں۔ جان مارشل کا انتقال ۱۷؍ اگست ۱۹۵۸ء کو انگلینڈ میں ہوا تھا۔