Inquilab Logo

خان عبد الغفار خان زندگی بھر عدم تشدد کے حامی رہے،وہ مہاتما گاندھی کے بڑے مداحوں میں سے ایک تھے

Updated: February 06, 2023, 1:22 PM IST | Mumbai

خان عبدالغفار خان یا باچا خان پشتونوں کے سیاسی رہنما کے طور پر معروف ہیں، جنہوں نے برطانوی دور میں عدم تشدد کے فلسفے کا پرچار کیا۔

photo;INN
تصویر :آئی این این

خان عبدالغفار خان یا باچا خان پشتونوں کے سیاسی رہنما کے طور پر  معروف ہیں، جنہوں نے برطانوی دور میں عدم تشدد کے فلسفے کا پرچار کیا۔ خان عبد الغفار خان زندگی بھر عدم تشدد کے حامی رہے اور مہاتما گاندھی کے بڑے مداحوں میں سے ایک تھے۔ آپ کے مداحوں میں آپ کو باچا خان اور سرحدی گاندھی کے طور پر پکارا جاتا ہے۔خان عبدالغفار خان محمد زئی قبیلے کے پختونوں میں سے تھے۔ وہ اتمان زئی گاؤں میں۱۸۹۰ء میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد ایڈورڈ مشن ہائی اسکول پشاور میں تعلیم حاصل کی۔ ان کے والد بہرام خان زمین دار طبقے سے تعلق رکھتے تھے۔ انہیں انگریز افسروں میں عزت اور رسوخ حاصل تھا۔ مقامی طور پر نہ پڑھ سکنے کے سبب خان عبدالغفار خان کو ان کے والد نے ولایت بھیجنا چاہا مگر ماں کی ممتا نے باہر نہ جانے دیا۔  خان ۱۹۱۹ءمیں رولٹ ایکٹ کے خلاف تحریک میں حصہ لینے کے ذریعے سیاست میں داخل ہوئے اور۶؍ماہ قید کاٹی۔۱۹۲۰ء  میں ہجرت تحریک میں شریک ہوکر افغانستان گئے مگر تحریک ناکام ہونے کے سبب واپس آگئے۔۱۹۲۱ء  میں  انہوں نے اپنے گاؤں اتمان زئی میں ایک دینی مدرسہ قائم کرکے اسے قوم پرستی کے نقطۂ نگاہ سے چلانا شروع کیا۔ انگریزوں کے چیف کمشنر سر جان میزے نے ان کے والد کو بلا کر مدرسہ بند کرنے کیلئے کہا۔ کیونکہ وہاں انگریزوں کے خلاف تعلیم دی جاتی تھی۔ باوجود اس کے مدرسہ چلتا رہا، جس پر ناراض ہوکر انگریزوں نے انہیں ضمانت داخل کرنے کیلئے کہا۔۱۹۳۰ء میں انہیںستیہ گرہ تحریک کیلئےگجرات (اس وقت پنجاب کا حصہ) کی جیل بھیج دیا گیا۔ انہوں نے سکھ گروؤں کے صحیفے پڑھے اور جیل میں گیتا کا مطالعہ کیا۔ ہندو مسلم اتحاد کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے  انہوں نےگجرات کی جیلوں میں گیتا اور قرآن کی تعلیم کا نظم کیا ۔وہ پہلے شخص تھے جنہیںہندوستانی شہری نہ ہونے کے باوجود۱۹۸۷ء میں بھارت رتن سے نوازا گیاتھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK