Inquilab Logo

چائے میں دودھ ڈالا جاتا ہے، کیوں ؟

Updated: November 04, 2021, 2:56 PM IST | Mumbai

بر صغیر کے لوگوں کا ایک پسندیدہ مشروب چائے ہے۔ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے بیشتر افراد تو اس کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔اگر اعتدال میں رہ کر پی جائے تو اسے صحت کیلئے مفید سمجھا جاتا ہے کیونکہ زیادہ پینے سے نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

Representation Purpose Only- Picture INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

بر صغیر کے لوگوں کا ایک پسندیدہ مشروب چائے ہے۔ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے بیشتر افراد تو اس کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔اگر اعتدال میں رہ کر پی جائے تو اسے صحت کیلئے مفید سمجھا جاتا ہے کیونکہ زیادہ پینے سے نقصان بھی ہوسکتا ہے۔تاہم، بر صغیر کے بیشتر ممالک میں چائے میں دودھ بھی ڈالا جاتا ہے جبکہ دنیا میں ایسے کئی ممالک ہیں جہاں چائے دودھ کے بغیر پی جاتی ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ہمارے ہاں یا پڑوسی ممالک میں چائے میں دودھ کیوں ڈالا جاتا ہے؟
 چائے میں دودھ کو شامل کرنے کی تاریخ اور وجہ کافی دلچسپ ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ چائے میں دودھ کا اضافہ ذائقہ کے سبب نہیں کیا گیا تھا۔ صدیوں پہلے کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو برصغیر میں چائے کو برطانوی شہریوں نے متعارف کروایا تھا، اور ان سے ہی ہم نے اس مشروب کی تیاری کا طریقہ کار سیکھ کر اپنایا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہم آج بھی انہی کے بتائے ہوئے طریقے سے چائے بنا رہے ہیں ۔ خاص بات یہ ہے کہ برطانوی افراد بھی چائے کے شوقین ہوتے ہیں ۔ 
 انگریزوں نے ۱۸؍ ویں صدی میں چائے میں دودھ کا اضافہ اس وقت کیا تھا جب اسے پتیلیوں میں پکایا جاتا تھا۔اس زمانے میں چائے کو اسٹیٹس سیمبول یا امیروں کا مشروب سمجھا جاتا تھا اور لوگ اس کو چینی کپ میں پینے کے عادی تھے۔ مگر اس زمانے میں متعدد افراد مہنگے اور قیمتی چینی کپ کو خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے اور ایک مسئلہ یہ بھی تھا کہ ان کپس میں گرم چائے ڈالنے کے بعد حرارت کی وجہ سے سیرامکس میں دراڑیں پڑ جاتی تھیں ۔لہٰذا اس کا حل دودھ کی شکل میں سامنے آیا۔کپ کو خراب ہونے سے بچانے کیئے اس میں پہلے دودھ کو ڈالا جاتا اور پھر چائے کو انڈیلا جاتا تھا۔ٹھنڈا دودھ چائے کو اتنا ٹھنڈا کردیتا کہ کپ ٹوٹ نہ سکے جبکہ اس مشروب کی تلخی بھی گھٹ جاتی تھی یعنی ایک اضافی فائدہ حاصل ہوجاتا تھا۔ اس زمانے میں چائے یا یوں کہہ لیں کہ اس کی پتی اتنی زیادہ قیمتی ہوتی تھی کہ متعدد خاندان زیادہ مقدار میں اسے استعمال کرنے کی سکت نہیں رکھتے تھے۔لہٰذا وہ دودھ کا زیادہ جبکہ چٹکی بھر پتی کا استعمال کرتے تھے جس سے چائے کی دودھ پتی کی قسم بھی وجود میں آگئی جبکہ اس زمانے میں امیر خاندان زیادہ پتی اور بہت کم دودھ کی چائے پینا پسند کرتے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK