Inquilab Logo

مختصر کہانی: صحت مند پھلوں کا میلہ

Updated: February 03, 2024, 1:10 PM IST | Hussain Qureshi | Buldana

’’اُس دکان پر بہت اچھے انگور نظر آرہے ہیں۔ چلئے وہاں سے خریدتے ہیں۔‘‘ ارشان نے ایک دکان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دادا جی سے کہا۔ ’’اچھا، بابا.... ٹھیک ہے۔ چلو اُس طرف چلتے ہیں۔ ویسے بھی اس دکان پرانگور کھٹے ہیں۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

’’اُس دکان پر بہت اچھے انگور نظر آرہے ہیں۔ چلئے وہاں سے خریدتے ہیں۔‘‘ ارشان نے ایک دکان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دادا جی سے کہا۔ ’’اچھا، بابا.... ٹھیک ہے۔ چلو اُس طرف چلتے ہیں۔ ویسے بھی اس دکان پرانگور کھٹے ہیں۔ اور دام بھی زیادہ ہے۔‘‘ دادا جی نے ایک انگور کا ذائقہ لیتے ہوئے کہا۔
’’دادا جان! تمام پھلوں کی دکانوں پر زیادہ تر انگور ہی انگور نظر آ رہے ہیں۔ سیب بہت ہی کم نظر آرہے ہیں۔ ایسا کیوں؟‘‘ ارشان نے پھلوں کی دکانوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد سوال پوچھا۔
دادا جان نے کہا، ’’بیٹا! جس طرح سال بھر بارش نہیں ہوتی۔ جس طرح سال بھر گرمی نہیں ہوتی اور نہ ہی پورے سال سردی کا موسم رہتا ہے۔ ٹھیک اسی طرح پھلوں کی ایک قسم پورے سال مہیا نہیں ہوتی۔ پھلوں کے بھی موسم ہوتے ہیں۔ جو چار چھ مہینوں بعد بدلتے رہتے ہیں۔ جس طرح موسم کا اثر ہماری صحت، رہن سہن اور کپڑوں پر ہوتا ہے۔ اسی طرح اللہ عزوجل نے انسانوں کی صحت کے لئے موسم کے لحاظ سے صحت بخش پھل پیدا کئے ہیں۔ جو ہمیں موسم کے مطابق ضروری مقوی غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں۔ جس کے استعمال سے ہم صحت مند و تندرست رہ سکتے ہیں۔ بیٹا.... ہر موسم کی اپنی خصوصیات ہوتی ہیں، اسی طرح ہر موسم کے اپنے ذائقے دار اور رسیلے پھل بھی ہوتے ہیں، جو سخت، گرمی یا سردی کے دوران آپ کی توانائی بڑھانے، جسم کو کاربوہائیڈریٹ پہنچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ موسمی پھل سورج کی شعاعوں سے حفاظت اور ضروری غذائیت فراہم کرنے کے حوالے سے خاص اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ ان موسمی پھلوں کو ہم سردیوں، گرمیوں یا برسات کے موسم میں اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔ جس سے ہم اس موسم کا بہتر طور پر مقابلہ کرسکتے ہیں۔ سمجھ گئے نا....؟ اور موسم گرما کے چند خاص پھل جسم کو ٹھنڈک دینے کے ساتھ ساتھ زہریلے مواد کو خارج کرنے میں بھی ہمیں مدد فراہم کرتےہیں۔ ہمیں ان پھلوں کو ڈائٹ کا حصہ ضرور بنانا چاہئے۔‘‘
 ’’ہاں! دادا جان سمجھ گیا۔ ہمارے استاد نے بھی بتایا تھا کہ جس طرح پھلوں کی شکل و صورت، ذائقہ، جسامت، رنگ اور خوشبوں مختلف ہوتی ہیں۔ ٹھیک اسی طرح ان سے ہمارے جسم کو الگ الگ قسم کی ضروری غذائی اجزاء ملتے ہیں۔ جو ہمیں طاقت و قوت فراہم کرتے ہیں۔ اور ساتھ ہی بیماریوں سے لڑنے کی قوت بھی دیتے ہیں مگر دادا جان کون سے پھل کون سی غذائی اجزاء دیتے ہیں؟ اس میں کون سی کون سی توانائی موجود ہوتی ہیں؟ مجھے بتاؤ نا۔‘‘ ارشان نے بڑے ہی تجسس سے پُر انداز میں پوچھا۔
 ’’چلو گھر پر چل کر ہم اس کی معلومات حاصل کریں گے۔‘‘ دادا جان نے کہا۔ گھر پر ارشان کے والد ذیشان صاحب لیپ ٹاپ پر کچھ کام کررہے تھے۔ تب دادا جان نے کہا، ’’یہ کیا دن بھر اس ڈبے کو لے کر بیٹھے رہتے ہو۔‘‘ ’’ابو جان! یہ ڈبہ بہت کام کا ہے۔ اس کے ذریعے ہم گھر بیٹھے دنیا کی ہر طرح کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘ احمد نے کہا۔ ’’اچھا! تو پھر ہمیں اس سے آج اور ابھی پھلوں کے بارے میں مکمل معلومات دو۔‘‘ دادا جان نے حکم دیا۔ 
 ’’آج ہم پھلوں کے بارے میں مفصل و مدلل معلومات حاصل کریں گے۔ وہ بھی مزیدار کھیل کے ساتھ، انگوروں کا مزہ لیتے ہوئے۔ میرا کام مکمل ہوگیا ہے۔ نوشین کو بھی آواز دو۔ مَیں آج انہیں پھلوں کی معلومات کھیل کے ذریعے دیتا ہوں۔‘‘
 ’’ارے! واہ یہ تو بہت اچھی بات ہے۔‘‘ دونوں بچے خوشی خوشی جلدی سے لیپ ٹاپ کے قریب کرسی پر بیٹھ جاتے ہیں۔ ’’اچھا تو بچوں یہ دیکھو۔ یہ ایک Healthy Fruit Fair مطلب صحتمند پھلوں کا میلہ ہے۔ اسے اوپن کرنے کے بعد جس پھل پر ہم ٹچ کریں گے نا.... وہ اپنی معلومات ہمیں سنائے گا۔‘‘ ابو نے ایپ اوپن کرتے ہوئے کہا۔ اسکرین پر مختلف پھلوں کی تصاویر نظر آرہی تھی۔ دادا جان نے انگور کھاتے ہوئے کہا، ’’انگور سے شروعات کرتے ہیں۔ ارشان تم انگور کی تصویر کو ٹچ کرو۔‘‘
 جیسے ہی ارشان نے انگور کو ٹچ کیا۔ آواز آئی:
 ’’مَیں ایک کثیر الغذا پھل ہوں۔ میرے اندر غذائیت اور توانائی کے بھر پور خزانے ہیں۔ مجھ میں دیگر معدن جیسے فولاد، کاپر اور مینگنیز بھی بکثرت موجود ہوتا ہے۔ کاپر اور مینگنیز جسم میں خون کی کمی کو دور کرنے میں معاون ہوتے ہیں جبکہ فولاد مجھ میں اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جب مجھ سے کشمش بنائی جاتی ہے۔ اس طرح سوگرام تازہ انگور میں لگ بھگ ا۹۱؍ ملی گرام الیکٹرولائٹ پوٹاشیم ہوتی ہیں جو صحت کیلئے بہت مفید اور فائدے مند ہے۔ اس کے علاوہ مجھ میں وٹامن سی، وٹامن اے، وٹامن کے، کیروٹینز اور بی کمپلیکس وٹامنز جیسے پائری ڈوکسنز، پولی فینالک انٹی آکسیڈنٹ، رائبوفلاون اور تھائیامن بکثرت موجود ہیں۔ مجھے اپنی غذا کا حصہ بناتے رہنا چاہئے۔‘‘
 ’’اب تم ہر موسم کے کسی بھی پھل کی معلومات حاصل کرسکتے ہو۔‘‘ ذیشان نے بچوں سے کہا۔
 ’’ہاں! ہم تھوڑی دیر لیپ ٹاپ پر بیٹھ کر مزید پھلوں کی معلومات حاصل کرتے ہیں اور کل اسکول میں ہمارے دوستوں کو بتائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK