Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسپورٹس ذہنی اور جسمانی صحت کیلئے ضروری

Updated: June 09, 2023, 3:35 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

کھیل کود آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر مضبوط بناتے ہیں اس لئے ان کیلئے وقت نکالنا ضروری ہے، ۲۴؍ گھنٹے میں سے کم از کم ڈیڑھ گھنٹہ جسمانی مشقت والا کوئی کھیل، جوآپ کی پسند کا ہو، کھیلئے۔ جسمانی صحت ہی دماغی صحت کی ضامن ہوتی ہے اس لئے کھیلنا ازحد ضروری ہے

Be it holidays or normal days, make time for sports every day. For physical health, going to the field and playing a game like cricket or football can be useful for your health
چھٹیاں ہوں یا عام دن، روزانہ کھیل کود کیلئے وقت نکالئے۔ جسمانی صحت کیلئے میدان پر جاکر کرکٹ یا فٹ بال جیسا کھیل کھیلنا آپ کی صحت کیلئے کارآمد ثابت ہوسکتا ہے

ایک طالب علم کا تصور بغیر کھیل کود کے نامکمل ہے لیکن اسکول اور کالج میں بیشتر طلبہ ایسے ہوتے ہیں جو اسپورٹس میں دلچسپی نہیں لیتے حتیٰ کہ وہ محلوں میں کھیلے جانے والے کھیلوں کی جانب توجہ نہیں دیتے۔ اس طرح ان کی ذہنی اور جسمانی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔ ایک طالب علم کو تعلیم کے ساتھ کھیل کود کے میدان میں بھی آگے رہنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ اسپورٹس کے ذریعے وہ بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ کھیل کود اس کی شخصیت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ 
کھیل کود کی اہمیت
 ماہرین کہتے ہیں کہ اسکول صرف تعلیم تک محدود نہیں ہوتا۔ طالب علم کی مجموعی نشوونما میں بہت سی دوسری سرگرمیاں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ 
 کھیلوں کو صحتمند اور چاق و چوبند رہنے کا طریقہ کہا جاتا ہے۔ موجود دور میں طلبہ کی مجموعی ترقی اور نشوونما کیلئے کھیل ضروری ہوگئے ہیں۔ مختلف کھیل کھیلنے سے انہیں کئی اہم چیزیں سیکھنے میں مدد ملتی ہے جیسے ٹیم ورک، لیڈر شپ، ذمہ داری، جوابدہی، صبر اور خود اعتمادی۔ وہ زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوتے ہیں۔ 
 طلبہ کو اپنی زندگی میں اہداف حاصل کرنے کیلئے اپنی جسمانی اور ذہنی صلاحیتوں پر کام کرنے کا موقع ملتا ہے۔ ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں کھیلوں کی اہمیت کو پوری دنیا میں منعقد کئے جانے والے مختلف قومی اور بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں کے ذریعے محسوس کر سکتے ہیں جہاں مختلف کھلاڑی اپنے ممالک کی نمائندگی کرتے ہیں اور اپنے کھیلوں کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔مزید برآں، طالب علم کے سیکھنے کا آغاز پرائمری اسکول سے ہوتا ہے اور کھیل طالب علموں کو ابتدائی عمر ہی سے ایک مضبوط ذہنی اور جسمانی بنیاد بنانے میں مدد کرتے ہیں۔
صحت اور صحت بخش غذائیں
 کھیل کود کے علاوہ طلبہ کو صحت بخش غذاؤں کو بھی اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہئے تاکہ جسم اور دماغ کو طاقت ملتی رہے۔ عمر کے ساتھ اپنی خوراک بھی بدلئے۔ ایسا کرنے سے، جس عمر میں جسم اور دماغ کو جو اجزاء ضروری ہوتے ہیں، وہ ملتے رہتے ہیں۔ اکثر طلبہ صحت کی جانب بالکل توجہ نہیں دیتے۔ والدین اکثر شکایت کرتے ہیں کہ ان کے بچے صبح اسکول جاتے وقت صحیح سے ناشتہ نہیں کرتے۔ یہ ایک غلط طریقہ ہے۔ صبح کا ناشتہ پورا دن آپ کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ اگر دن کا آغاز ہی خالی پیٹ ہوگا تو سارا دن آپ اکتاہٹ کا شکار رہیں گے اور آپ کو مسلسل نیند کی شکایت ہوگی۔ طلبہ حد سے زیادہ جنک فوڈ کھا کر بھی اپنی صحت خراب کرلیتے ہیں۔ 

صحت مند عادتیں
زیادہ کھانا غیر صحت بخش: ابتدائی عمر ہی سے اس جانب توجہ دیجئےکہ زیادہ کھانا کھانا صحت بخش عادت نہیں ہے اس لئے ہمیشہ بھوک سے کم کھائیں۔ آپ کیا کھارہے ہیں، اس بات پر خاص توجہ دیجئے۔ 
ایک جیسے کھانے سے پرہیز: روزانہ ایک جیسی غذا کھانے سے پرہیز کیجئے۔ غذائیت سے بھرپور کھانا کھایئے۔ پروٹین اور کیلشیم والی چیزیں زیادہ کھایئے۔
صبح کا ناشتہ: صبح کی شروعات صحت بخش ناشتے سے کیجئے اور ناشتے میں کھائی جانے والی اشیاء بدلتے رہئے۔ موسم کی مناسبت سے غذا کھایئے۔ اس بات کو یقینی بنایئے کہ اپنے دن کا آغاز متوازن ناشتے سے کریں۔
صحتمند اسنیکس : کوکیز، چپس، پھل، خشک میوہ جات اور صحت بخش مشروبات اپنے پاس رکھئے۔ اگر بھوک محسوس ہو تو جنک فوڈ کھانے کے بجائے انہیں کھایئے۔ lزیادہ پانی پیجئے: اسکول میں ہوں یا گھر پر، زیادہ سے زیادہ پانی پیجئے۔ اس سے آپ کا اندرونی نظام اور جلد دونوں ہی صحت مند رہیں گی۔ 
 تناؤ کا مقابلہ: بعض افراد ذہنی تناؤ کی صورت میں زیادہ کھانا شروع کردیتے ہیں۔ یہ اچھی عادت نہیں ہے۔ اگر کسی وجہ سے ذہنی تناؤ کا شکار ہیں تو اس کا حل نکالنے کی کوشش کیجئے۔ 
پھل اور سبزیاں : پھل اور سبزیوں کو اپنی غذا کا حصہ ضرور بنایئے۔ ہر وقت گوشت کھانے سے آپ کی صحت متاثر ہوگی اس لئے سبزی اور ترکاری بھی اپنی غذا میں شامل کیجئے۔ آپ سینڈوچ بھی کھا سکتے ہیں۔ 
جنک فوڈ سے دوری: جنک فوڈ لذیذ ضرور ہوتا ہے مگر یہ صحت کو نقصان پہنچاتا ہے اس لئے اسے کبھی کبھار کھا لینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن اسے عادت بنالینا آپ کو صحت کے پیچیدہ مسائل سے دورچار کرسکتا ہے۔ 
کھانا چھوڑنا اچھی عادت نہیں: دن میں پانچ مرتبہ کھایئے مگر تھوڑا تھوڑا کھایئے۔ کسی بھی وقت کا کھانا مت چھوڑیئے اس سے آپ ذہنی اور جسمانی طور پر کمزور ہوجائیں گے۔ کھانا آپ کو توانائی فراہم کرتا ہے اس لئے وقت پر کھانا کھانے کی کوشش کیجئے۔ 
وٹامن: اپنی غذا میں ایسی چیزیں شامل کیجئے جن میں وٹامن ہوں۔ اسی طرح صبح کی نرم دھوپ میں ۱۵؍ سے ۲۰؍ منٹ چہل قدمی کیجئے۔ 
اگرآپ کھانے پینے میں لاپروائی برتتے ہیں یا جنک فوڈ کے عادی ہیں تو اپنی خوراک کا شیڈول بنایئے۔ اس کیلئے ڈائی ٹیشین کی مدد بھی لے سکتے ہیں۔
کھیل کود کے فوائد
مجموعی صحت: کھیلوں میں شامل ہونا طلبہ کو دائمی بیماریوں جیسے ذیابیطس، کینسر، دل کی بیماری، ڈپریشن، اضطراب، اور تناؤ سے بچنے میں مدد کر سکتا ہے، اور ایک صحتمند دل، ہڈیوں کی کثافت اور پھیپھڑوں کی فعالیت کو بہتر بنا سکتا ہے۔ یہ بلڈ شوگر، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرنے کے ساتھ مزاج اور پٹھوں کی طاقت کو بہتر بنانے، موٹاپے کے خطرے کو کم کرنے اور توانائی کی سطح کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
صحت مند جسم: کھیل طلبہ میں کھانے کی صحتمند عادات کو فروغ دینے اور موٹاپے کو روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ اسپورٹس والے طلبہ جنک فوڈ سے پرہیز کرتے ہیں۔ کھیل کیلوریز برن کرتے ہیں۔ 
بیماریوں سے بچاؤ: کھیلوں میں شامل ہونا متعدی اور غیر متعدی بیماریوں سے بچنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ کھیلوں کی سرگرمیوں سے دل مضبوط ہوتا ہے۔ اس کا نیند کے معیار پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے۔ تحقیق کہتی ہیں کہ جو لوگ کھیلوں میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں وہ زیادہ خوش ہوتے ہیں۔ 
بہتر سماجی تعلقات: جو طلبہ کھیلوں میں مصروف رہتے ہیں وہ دوسرے طلبہ کے ساتھ مضبوط رشتہ استوار کرتے ہیں۔ وہ ایک ٹیم کے طور پر کام کرتے ہیں اس لئے سماجی تعلقات کو بڑھانے کے ساتھ اہداف بھی طے کرتے ہیں۔ اس سے ان میں قائدانہ صلاحیتیں بھی پروان چڑھتی ہیں۔ اسپورٹس ان کی خود اعتمادی، سماجی تعامل، اور مثبت سوچ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔
اسپورٹس طلبہ کو اخلاقیات، اقدار، نظم و ضبط اور باہمی اعتماد کا درس دیتے ہیں۔ یہ انہیں زندگی کے مختلف مراحل سے خوش اسلوبی سے نمٹنے کے ساتھ برائیوں سے بچنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔ 
ٹائم مینجمنٹ اور ڈسپلن: اسپورٹس میں شامل ہونے والا طالب علم کھیل کے قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کیلئے ایک خاص ٹائم لائن پر قائم رہتا ہے۔ اسے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے طلبہ میں ٹائم مینجمنٹ کی صلاحیت فروغ پاتی ہے۔ 
 صبر، ٹیم ورک، لیڈر شپ، نظم و ضبط، ناکامی سے سیکھنا، وغیرہ جیسی صلاحیتیں ایک طالب علم میں اس وقت پروان چڑھتی ہیں جب وہ کسی کھیل میں شامل ہوتا ہے۔ 
اگر طلبہ کی روزمرہ کی سرگرمیوں میں کھیلوں کی کچھ سرگرمیاں شامل ہوں تو یہ ان کی ذہنی اور جسمانی نشوونما کیلئے اہم ثابت ہوں گی۔ 
ورزش بھی ضروری ہے
 ورزش کو مصروف شیڈول میں شامل کرنا آسان نہیں ہے لیکن صحتمندرہنے کیلئے یہ ضروری ہے۔ 
پی ٹی: اسکول میں کروائی جانے والی پی ٹی کی  مشقیں آسان ہوتی ہیں اور چند منٹوں میں کی جاسکتی ہیں اس لئے آغاز ان سے کیجئے۔ روزانہ چند منٹ دوڑنے کی مشق کیجئے۔ ۵؍ منٹ سے شروعات کیجئے، آہستہ آہستہ وقت میں اضافہ کرتے جایئے۔
سائیکل: موٹر سائیکل چلانے کے بجائے سائیکل چلایئے۔ یہ ایک صحت مند سرگرمی ہے۔ بازار جاناہو، اسکول جانا ہو یا کسی قریبی دکان پر، سائیکل سے جایئے یا پیدل۔ اسی طرح صبح یا شام میں کوئی وقت بنالیجئے، اور ۱۵؍ منٹ سائیکلنگ کیجئے۔
کھیل: کم از کم کسی ایک کھیل میں دلچسپی پیدا کیجئے، چاہے وہ کرکٹ ہو، فٹ بال ہو، والی بال ہو، باسکٹ بال ہو، کبڈی ہو یا کھوکھو۔ کوئی ایسا کھیل کھیلئے جس میں آپ کی جسمانی مشقت ہو۔ ورزش کی ترغیب کا ایک طریقہ یہ ہے کہ کوئی کھیل کھیلا جائے، اور پھر اسے روزمرہ کی زندگی میں شامل کرلیا جائے۔
 جم بھی جوائن کرسکتے ہیں: ماہرین کم عمری میں جم جوائن کرنے کا مشورہ نہیں دیتے لیکن اگر آپ بالغ ہیں اور آپ کو اسپورٹس میں یا کسی جسمانی مشقت میں دلچسپی نہیں ہے تو جم جوائن کیجئے۔ 
چہل قدمی: جب بھی موقع ملے، پیدل چلئے۔ چہل قدمی آپ کے ہر عضو پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔روزانہ کم سے کم ۷؍ اور زیادہ سے زیادہ ۹؍ گھنٹے کی نیند لیجئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK