Inquilab Logo

پڑھائی کے دوران وقفہ: ۶؍ تدابیر جو ذہنی ارتکاز میں مددگار ثابت ہوں گی

Updated: March 01, 2024, 6:13 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

اس طرح آپ امتحان کے دنوں میں اسمارٹ فون سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کرسکتے ہیں، پڑھائی کے دوران جب بھی وقفہ لیں اِس میں سے کوئی ایک تدبیر اپنایئے، ذہن تر و تازہ ہوگا اور اچھی طرح پڑھائی ہوگی۔

Some time can also be spent in the nearby park. Photo: INN
قریبی پارک میں بھی کچھ وقت گزارا جاسکتا ہے۔ تصویر : آئی این این

پڑھائی کے دوران وقفہ (جسے انگریزی میں اسٹڈی بریک کہتے ہیں ) لینے کے متعدد فوائد ہیں۔ بیشتر طلبہ سمجھتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ پڑھائی کرنے سے امتحان میں مارکس اچھے آئیں گے اور اس سوچ کے ساتھ وہ امتحان کے دنوں میں وقفہ نہیں لیتے اور ایک منٹ بھی ضائع کرنا غیر ضروری خیال کرتے ہیں۔ تاہم، متعدد تحقیقات میں یہ واضح ہوا ہے کہ ایسی سوچ رکھنے والے طلبہ ۱۰۰؍ فیصد غلط ہوتے ہیں۔ انسانی دماغ کو آرام اور سکون کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قدرت نے نیند بنائی تاکہ انسانی دماغ کو آرام ملے اور وہ ترو تازہ ہوکر آگے کا کام کرسکے۔ 
 پڑھائی کے دوران وقفہ لینے سے نہ صرف ذہنی ارتکاز کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے بلکہ اسے زیادہ دیر تک برقرار رکھنے میں بھی بہتری آتی ہے۔ اپنے دماغ کو وقفہ دینے کیلئے پڑھائی کے دوران وقفہ لینا آپ کو زیادہ کامیاب ہونے میں مدد دے سکتا ہے۔ 
 ۲۰۲۱ء میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے محققین نے بتایا تھا کہ مختصر وقفے لینا، سیکھنے کی کلید ہے۔ اس مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ جاگتے ہوئے آرام (یعنی بریک لینا) نئی معلومات اور مہارتوں کو برقرار رکھنے میں بہتری لاتا ہے۔ مطالعہ کے دوران اپنے آپ کو کچھ ذہنی وقفہ دینے سے آپ کو زیادہ مؤثر طریقے سے سیکھنے کا موقع مل سکتا ہے۔ 
 پڑھائی کے دوران وقفہ لینا اہم ہے لیکن اس سے بھی اہم یہ ہے کہ وقفے کے بعد آپ کی توجہ پڑھائی کی طرف دوبارہ مبذول ہو۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ذیل میں ایسے اسٹڈی بریک آئیڈیاز بتائے جارہے ہیں جنہیں آپ پڑھائی کی جانب دوبارہ توجہ مبذول کرنے کیلئے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ان آئیڈیاز میں اسمارٹ فون شامل نہیں ہے، اس طرح آپ امتحان کے دوران اسمارٹ فون سے دور رہ سکتے ہیں :
(۱) کرافٹ/ڈرائنگ /ڈوڈل:
 دنیا کے چند اسکولوں میں پڑھائی سے وقفہ دینے کیلئے طلبہ سے کہا جاتا ہے کہ وہ ایک کاغذ لیں اور اس کی مدد سے کچھ بنائیں، یا اس پر کچھ بنائیں۔ اس کام کیلئے انہیں ۱۰؍ سے ۲۰؍ منٹ کا وقت دیا جاتا ہے۔ طلبہ کو کہا جاتا ہے کہ انہیں اپنے حساب سے بہترین آرٹ تخلیق کرنا ہے۔ اس دوران طلبہ اپنے آرٹ میں اس قدر منہمک ہوجاتے ہیں کہ ان کا ذہن پہلے انجام دیئے جانے والے کام سے ہٹ جاتا ہے۔ اس طرح دماغ کو طاقت ملتی ہے۔ پڑھائی کے دوران آپ بھی اس تکنیک کو اپنا سکتے ہیں۔ 
(۲) مزاحیہ ویڈیوز:
 امتحان کے تناؤ سے چند منٹ کیلئے نکلئے اور کسی مشہور یا اپنے پسندیدہ اسٹینڈ اپ کامیڈین کا کوئی ویڈیو دیکھ لیجئے۔ مزاحیہ کلپس بھی دیکھے جاسکتے ہیں جن سے آپ کا ذہن پرسکون ہوگا۔ تھوڑی سی تفریح کے بعد پڑھائی کرنا زیادہ آسان ہوگا۔ 
(۳) پاور نیپ:
 پاور نیپ کے کئی فائدے ہیں۔ تاہم، اس کیلئے آپ کو پرسکون جگہ تلاش کرنی ہوگی اور آپ سونے کیلئے جس طرح کا ماحول تیا ر کرتے ہیں، ٹھیک وہی کرنا ہوگا لیکن زیادہ سے زیادہ ۳۰؍ منٹ کیلئے۔ پاور نیپ کا فائدہ یہ ہے کہ آنکھ کھلنے کے بعد آپ بوجھل نہیں بلکہ ترو تازہ محسوس کرتے ہیں۔ لہٰذا ۳۰؍ منٹ کا الارم لگایئے، اور سکون سے لیٹ جایئے۔ آپ کا ذہن پڑھائی وغیرہ کے تعلق سے خالی ہونا چاہئے البتہ یہ سوچئے کہ آپ جب ۳۰؍ منٹ بعد سو کر اٹھیں گے تو آپ میں اتنی توانائی ہوگی کہ مشکل سے مشکل سوال بھی آسانی سے حل کرلیں گے۔ 
(۴) بہن بھائیوں سے بات چیت:
 وقفہ کے دوران گھر والوں سے بات چیت بھی سود مند ثابت ہوسکتی ہے لیکن اس بات کا خیال رکھئے کہ اس میں پڑھائی کے متعلق بات چیت نہ ہو بلکہ دوسرے موضوعات پر گفتگو ہو۔ والدین کے ساتھ تھوڑا وقت گزاریئے۔ گھر کے کاموں میں امی کی مدد کر دیجئے۔ بازار سے سودا سلف لانا ہو تو لے آیئے۔ اس طرح اپنے آپ کو پڑھائی کے ماحول سے کچھ دیر کیلئے نکالئے۔ آپ ذہنی طور پر فریش محسوس کریں گے اور جب اس کے بعد پڑھائی کیلئے بیٹھیں گے تو توجہ مرکوز کرنے میں آسانی ہوگی۔ 
(۵) منظر کی تبدیلی:
 امتحان کے دنوں میں ہمہ وقت اسٹڈی ٹیبل یا اسٹڈی کارنر ہی میں رہنا درست نہیں ہے۔ پڑھائی کیجئے لیکن کچھ وقت نکال کر چہل قدمی کیجئے۔ کسی دوسرے کمرے میں جاکر بیٹھئے۔ کھڑکی کے باہر کے مناظر دیکھئے۔ سوسائٹی کے باغ یا قریبی پارک میں چلے جایئے۔ گھر کی چھت پر بھی جاسکتے ہیں۔ مقصد صرف اتنا ہو کہ آپ کی آنکھوں کے سامنے سے منظر بدلنا چاہئے اور اس منظر کی مناسبت سے خیالات بھی۔ 
(۶) پسندیدہ کتاب/ شو کیلئے ۲۰؍ منٹ: 
 وقفہ کے دوران آپ اپنی کوئی پسندیدہ کتاب بھی پڑھ سکتے ہیں۔ پھر چاہے کسی بھی زبان میں ہو۔ میگزین وغیرہ بھی پڑھئے۔ کہانیوں کا مطالعہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ 
 اگر کوئی فلم یا شو آپ کو پسند ہے تو وقفے کے دوران وہ بھی دیکھ سکتے ہیں۔ تاہم، آپ کو ۲؍ باتوں کا خیال رکھنا ہے۔ اول، دونوں میں سے جو کام بھی کریں اس کیلئے ۲۰؍ منٹ سے زیادہ وقت صرف نہ کریں۔ دوسرا یہ کہ ایسی کتاب نہ پڑھیں یا ایسا شو نہ دیکھیں، جن میں آپ کو ذہن پر زور ڈالنا پڑے۔ ان کاموں سے آپ کو دماغ کو سکون دینا ہے۔ 
۵؍ منٹ میں ذہنی تناؤ سے چھٹکارا
عبادت: آپ ۵؍ منٹ میں قرآن مجید کی چند آیات کا ورد کرسکتے ہیں یا ۲؍ رکعت نفل ادا کرسکتے ہیں۔ 
گہرا سانس لیں : اپنی ناک کے ذریعے آہستہ آہستہ گہرے سانس لیں، – اپنے پورے سینے کو بھرتے ہوئے – اور پھر منہ سے آہستہ آہستہ سانس چھوڑیں۔ دوسرے سانس کو پہلے اور تیسرے سانس کو دوسرے سے لمبا کرنے کی کوشش کریں۔ 
اسٹریچنگ: ایک جگہ بیٹھے رہنے سے پٹھوں میں تکلیف ہوتی ہے لہٰذا اسٹریچنگ کیجئے۔ اس سے نیند بھی آسانی سے آتی ہے۔ 
تصور: ذہنی طور پر اس کام کی مشق کریں جس میں آپ مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اپنے آپ کو کام کرنے کا تصور کریں مثلاً بات چیت کرنا، امتحان دینا وغیرہ۔ 
چیزیں ترتیب سے رکھئے: اپنی کتابیں کاپیاں، اسٹڈی ٹیبل وغیرہ کو ترتیب دیجئے۔ 
موسیقی: ۵؍ منٹ تک ذہنی سکون بخشنے والی کوئی موسیقی سن سکتے ہیں۔ موسیقی جو تیز نہ ہو بلکہ ہلکی ہو اور جسے سننے میں لطف آئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK