Inquilab Logo Happiest Places to Work

خون سرخ ہے مگر رگیں نیلی یا سبزہوتی ہیں ، کیوں ؟

Updated: June 25, 2021, 7:17 AM IST | Mumbai

انسانی جسم میں ایسی کئی چیزیں ہیں جن کے بارے میں ہم گہرائی سے جاننا چاہیں گے تو حیرت زدہ رہ جائیں گے۔

Symbolic image. Photo: INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

انسانی جسم میں ایسی کئی چیزیں ہیں جن کے بارے میں ہم گہرائی سے جاننا چاہیں گے تو حیرت زدہ رہ جائیں گے۔ مثلاً ہمارے بالوں کا رنگ سیاہ کیوں ہے، ناک میں دو نتھنے کیوں ہوتے ہیں ، بعض افراد کو زیادہ پسینہ کیوں آتا ہے؟ وغیرہ۔ جیسے جیسے انسان ترقی کرتا جارہا ہے، وہ انسانی جسم کے متعلق سوالات کے جوابات جاننے میں کامیابی حاصل کررہا ہے۔ لیکن اب بھی ایسے کئی سوالات ہیں جن کے جوابات سائنس ابھی نہیں تلاش کرسکی ہے۔
 کھیل کے دوران چوٹ لگ جانے یا ہاتھ یا پاؤں میں کسی دھار چیز سے کٹ لگ جانے کے سبب آپ کے جسم سے خون نکلنے لگتا ہے۔ عمر کے کسی بھی حصے میں انسانی جسم سے خون نکل سکتا ہے۔ آپ سبھی کو معلوم ہوگا کہ ہمارے خون کا رنگ سرخ ہوتا ہے۔ اور یہ کبھی تبدیل نہیں ہوتا۔ لیکن کیا آپ نے کبھی اپنی رگوں یا نسوں کے رنگ پر غور کیا ہے؟ آپ جانتے ہیں کہ خون کا رنگ سرخ ہوتا ہے مگر ہماری رگیں نیلی یا سبز رنگوں کی ہوتی ہیں ، کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟آسان الفاظ میں ہمارے جسم کے ساتھ ایسا کیا ہوتا ہے کہ رگیں نیلی یا سبز نظر آتی ہیں ؟ 
 جسم کے تمام حصوں کو خون کی ضرورت ہوتی ہے، اور اس سرخ سیال کی حرکت دل اور پھیپھڑوں کے ذریعے پورے جسم میں ہوتی ہے۔ جب خون دل سے نکلتا ہے تو یہ شریانوں کے ذریعے مختلف اعضاء تک پہنچتا ہے۔ اس وقت یہ آکسیجن سے بھرپور ہوتا ہے، اور جب یہ دل کی جانب واپس سفر کرتا ہے تو آکسیجن کی کمی کا شکار ہوجا تا ہے۔ خیال رہے کہ بیشتر افراد سمجھتے ہیں کہ جب خون دل کی جانب واپس جاتا ہے تو اس کی وجہ سے رگیں نیلی نظر آتی ہیں ، حالانکہ یہ درست نہیں ہے۔ سب سے پہلے یہ جاننا اہم ہے کہ ہمارے خون کا رنگ حقیقتاً سرخ ہوتا ہے، پھر چاہے وہ رگوں میں دوڑ رہا ہو یا کسی زخم سے رس رہا ہو یا دل کی جانب واپس جارہا ہو۔
 مگر جہاں تک رگوں کے رنگوں کی بات ہے تو ایسا روشنی کے سبب ہوتا ہے، اور ہماری آنکھیں روشنی سے دھوکا کھا جاتی ہیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہماری جلد نیلی روشنی کے مقابلے میں سرخ روشنی کو زیادہ گہرائی سے جذب کرتی ہے اور یہی چیز بصری دھوکے کا باعث بنتی ہے۔یعنی اس روشنی کے نتیجے میں جلد کی سطح کے قریب رگیں نیلی روشنی کو آنکھوں کی جانب لوٹاتی ہیں اور وہ نیلی نظر آتی ہیں ۔
  انسانی خون میں موجود آئرن پھیپھڑوں میں آکسیجن سے مل کر خون کو سرخ رنگ کا کردیتا ہے مگر کچھ جانوروں کے خون کی رنگت مختلف بھی ہوتی ہے۔جیسے مکڑی کے خون میں آئرن کے مقابلے میں کاپر زیادہ ہوتا ہے جو آکسیجن سے ملتا ہے تو خون کی رنگت نیلی ہوجاتی ہے۔
 اسی طرح کے کیمیائی ردعمل کے نتیجے میں کچھ جانوروں کا خون سبز رنگت اختیار کرلیتا ہے۔تاہم، یہ بات بھی اہم ہے کہ انسانی جسم میں موجود خون میں اگر آکسیجن زیادہ ہوتی ہے تو وہ سرخ رنگ کا نظر آتا ہے جبکہ اگر اس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ زیادہ ہوتی ہے تو یہ نیلے رنگ کا نظر آتا ہے۔یہ خون جب جسم کی چربی یا جلد کی زرد رنگت سے ملتا ہے تو سبز رنگ کا نظر آتاہے۔ لیکن سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خون آپ کے تصورات سے زیادہ رنگارنگ ہوتا ہے اور جہاں تک رگوں کے رنگ کی بات ہے تو وہ نظر کے دھوکے سے زیادہ کچھ نہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK