Inquilab Logo

طیارے میں یا اونچائی پر جانے سے کان بند ہوجاتے ہیں، کیوں؟

Updated: February 14, 2020, 12:37 PM IST | Mumbai

اگر آپ نے ہوائی جہاز میں سفر کیا گیا ہو تو ایک تجربہ ضرور ہوا ہوگا، اور وہ ہے ٹیک آف یا لینڈنگ کے وقت کانوں میں تکلیف، کانوں کا بند ہوجانا یا کانوں میں سیٹیاں بجنا۔ اسی طرح جب آپ اونچائی پر جاتے ہیں یا اونچائی کی جانب سفر کرتے ہیں تو آپ کے کان بند ہوجاتے ہیں ۔ کیا ایسا کسی بیماری کی وجہ سے ہوتا ہے یا اس کے پیچھے کوئی رازہے؟

علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

اگر آپ نے ہوائی جہاز میں سفر کیا گیا ہو تو ایک تجربہ ضرور ہوا ہوگا، اور وہ ہے ٹیک آف یا لینڈنگ کے وقت کانوں میں تکلیف، کانوں کا بند ہوجانا یا کانوں میں سیٹیاں بجنا۔ اسی طرح جب آپ اونچائی پر جاتے ہیں یا اونچائی کی جانب سفر کرتے ہیں تو آپ کے کان بند ہوجاتے ہیں ۔ کیا ایسا کسی بیماری کی وجہ سے ہوتا ہے یا اس کے پیچھے کوئی رازہے؟ درحقیقت، ہوائی سفر کے دوران ایسا ہونا معمول کی بات ہے جس کی وجہ طیارے میں ہوا کے دباؤ میں توازن نہ ہونا ہے۔ جب ہم زمین پر ہوتے ہیں تو ہمارے ارگرد یعنی کانوں کے پردوں کے اطراف ہوا کا دباؤ یکساں ہوتا ہے جس سے ہوا آسانی سے کان اور حلق کی درمیانی شریان سے گزر جاتی ہے۔ مگر جب ہم طیارے میں سفر کرتے ہیں تو وہاں ہوا کا دباؤ ٹیک آف اور لینڈنگ کے وقت غیرمتوازن ہوجاتا ہے اور اس تبدیلی کو ہمارے کانوں کے پردے محسوس کرلیتے ہیں جو اس سے فوری طور پر مطابقت نہیں کرپاتے۔ اگر کان اس دباؤ سے مطابقت میں کچھ دیر لگادیں تو درد محسوس ہونے لگتا ہے۔ ایسا ہی کچھ غوطہ خوری یا زیر آب جانے پر بھی ہوتا ہے۔ اس وقت بھی ہوا کے دباؤ میں اچانک تبدیلی آجاتی ہے۔
 اسی طرح جب آپ کسی ہل اسٹیشن یا اونچائی کی جانب سفر کرتے ہیں تو ہوا کا دباؤ کم ہوجانے کی وجہ سے آپ کے کان بند ہوجاتے ہیں ۔ کسی اونچے جھولے یا کسی بہت اونچی عمارت پر جانے پر بھی ایسا ہوتا ہے۔ ویسے فضائی سفر کے دوران کانوں کو اس تکلیف سے بچانے کا طریقہ بہت آسان ہے اور وہ ہے بس جمائی لینا یا کوئی میٹھی چیز نگلنا، یہ دونوں طریقے ہوا کے گزرنے والی نالی کو کھول کر دباؤ میں کمی لاتے ہیں ۔
 اسی طرح لینڈنگ اور ٹیک آف کے دوران سونے سے گریز کریں ۔خیال رہے کہ ایسا ایک یا دونوں کانوں میں ہوسکتا ہے جس کی عام علامات کان میں بے چینی یا درد، کان میں اکڑن کا احساس، سننے میں مشکل وغیرہ ہیں ۔ تاہم، ان کی شدت زیادہ ہو تو یہ علامات سامنے آتی ہیں ، شدید تکلیف، کان کا دباؤ بڑھ جانا، سننے کی صلاحیت سے محرومی (معتدل یا سنگین حد تک)، کانوں میں گھنٹیاں بجنا اور سر چکرانا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK