Inquilab Logo

جنوبی امریکہ کا ملک بولیویا، سائمن بولیور سے موسوم ہے

Updated: May 23, 2020, 6:02 AM IST | Mumbai

سائمن بولیور ۲۴؍ جولائی ۱۷۸۳ء کو وینزویلا کے دارالحکومت کیرمیکس میں پیدا ہوئے تھے۔ انہیں جنوبی امریکہ کا نجات دہندہ کہا جاتا ہے۔ وہ وینزویلا کے ایک شاندار جنرل اور سیاستداں تھے۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

سائمن بولیور ۲۴؍ جولائی ۱۷۸۳ء کو وینزویلا کے دارالحکومت کیرمیکس میں پیدا ہوئے تھے۔ انہیں جنوبی امریکہ کا نجات دہندہ کہا جاتا ہے۔ وہ وینزویلا کے ایک شاندار جنرل اور سیاستداں تھے۔ انہوں نے ہسپانیہ کو جنوبی امریکہ سے نکال دیا تھا۔ سائمن نے ایک امیر خاندان میں جنم لیا تھا۔ اس وقت، وینزویلا کی دولت وہاں کے چند امیر خاندانوں کے ہاتھوں میں تھی جبکہ بولیور خاندان کالونی کا امیر ترین خاندان تھا۔ جب وہ ۹؍ سال کے تھے تب ان کے والد کا انتقال ہوگیا تھا، ان کی والدہ پہلے ہی وفات پاچکی تھیں ۔ سائمن اپنے دادا کے ساتھ رہتے تھے جبکہ ان کے چچا اور نرس، ان کی پرورش کرتے تھے۔ سائمن بہت سخی تھے۔ سائمن بولیور نے میڈرڈ کے مشہور تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی تھی۔ انہیں سیاحت کا بہت شوق تھا اس لئے طالب علمی کے زمانے اور اس کے بعد انہوں نے یورپ اور امریکہ کا سفر کیا تھا۔ 
 ۱۸۰۹ء میں وہ وینزویلا واپس آگئے اور ہسپانیہ کے خلاف وینزویلا کی تحریک آزادی کی قیادت کی۔ ۲؍ سال بعد یعنی ۱۸۱۱ء میں وینزویلا نے خود مختاری کا اعلان کر دیا تھا جس کی وجہ سے وینزویلا اور ہسپانیہ کے درمیان جنگ چھڑ گئی تھی۔ یہ جنگ ۸؍ سال تک جاری رہی تھی۔ اس دوران بولیور کو ۵؍ مرتبہ وطن چھوڑنا پڑا تھا۔ لیکن جب بھی وہ اپنے وطن واپس آئے، انہوں نے جنگ آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 
 ۱۸۱۹ء میں وینزویلا اور گرینیڈا نے مل کر جمہوریہ بنائی جس کا نام کولمبیا رکھا گیا۔ بولیور کو اس کا صدر منتخب کیا گیا۔ ۱۸۲۱ء میں آئین کااعلان ہوا تو بولیور کو دوبارہ صدر منتخب کیا گیا۔ ۱۸۲۳ء میں انہوں نے ہسپانیہ کو ایکواڈور سے بھی نکال دیا۔ وہ جنوبی امریکہ کی تمام جمہوریتوں کو متحد کرنا چاہتے تھے۔ مگر ان کی یہ آرزو پوری نہیں ہو سکی۔ ۱۸۳۰ء میں دل برداشتہ ہو کر وہ مستعفی ہو گئے اور بقیہ زندگی یونہی گزار دی۔ آج جنوبی امریکہ کے متعدد ممالک میں سائمن بولیور کے مجسمے نصب ہیں ۔ ’’بولیویا‘‘ انہی سے موسوم ہے۔ ان کی زندگی ہی میں ’’گرین کولمبیا‘‘ کی تقسیم ہوگئی تھی۔ اس وقت وہ ملک سے باہر تھے۔ وہاں موجود چند لیڈران نے اپنے اپنے حامیوں کے ہمراہ گرین کولمبیا کو تقسیم کرلیا تھا۔ اس دوران سائمن بولیور پر کئی مرتبہ حملے بھی کئے گئے لیکن وہ ہر بار محفوظ رہے۔ بولیور ایک بہترین لیڈر تھے۔ دنیا کے کئی ممالک میں انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ ایسے لوگوں کی عزت کرتے تھے جو مضبوط قوت ارادی کے مالک تھے اور جن میں اپنے ملک کیلئے کچھ بہتر کرنے کا جذبہ تھا۔ انہوں نے شادی بھی کی تھی لیکن چند برسوں بعد ہی ان کی بیوی کا انتقال ہوگیا تھا۔ 
وکی پیڈیا اور برٹانیکا ڈاٹ کام

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK