EPAPER
Updated: August 04, 2023, 10:12 AM IST | Shahebaz Khan | Mumbai
بیشتر افراد ان کے درمیان فرق سے واقف نہیں ہیں، بطور طالب علم آپ کو ان کے بارے میں جاننا چاہئے، اور صحت مند زندگی گزارنے کیلئے ان میں سے کوئی ایک سرگرمی اپنانی چاہئے
چہل قدمی اور جسم کو فعال رکھنے کے متعلق تعلیمی انقلاب کے صفحات پر طلبہ کی متعدد مرتبہ رہنمائی کی جاچکی ہے۔گھومنا پھرنا اور پیدل چلنا ، آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر چاق و چوبند رکھتا ہے۔ گزشتہ چند برسوں سے عوام میں ہائیکنگ اور ٹریکنگ کا رجحان بڑھا ہے۔ ہائیکنگ اور ٹریکنگ کرنے والے بیشتر افراد بھی اس بات سے واقف نہیں ہیں کہ ان کے درمیان کیا فرق ہے۔ اسی طرح ماؤنٹینئرنگ ایسی سرگرمی ہے جو زیادہ مشہور نہیں ہے، یا، یہ اس قدر مشکل ہے کہ لوگ اس کی جانب توجہ نہیں دیتے۔ واکنگ (چہل قدمی) اور جاگنگ (ہلکی رفتار سے دوڑنا) سے آپ واقف ہیں۔ تاہم، زیر نظر کالموں میں طلبہ کو ان پانچوں کے درمیان فرق بتایا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں، انہیں یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ یہ کافی صحت مند سرگرمیاں ہیں جنہیں ضرور اپنانا چاہئے۔ اس میں سیاحت بھی ہوجاتی ہے اور صحت بھی اچھی رہتی ہے۔
واکنگ (Walking)
آسان زبان میں اسے چہل قدمی کہتے ہیں۔ اس سے نہ صرف وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ امراض قلب سے نجات میں بھی مفید ہے۔ ایک صحتمند زندگی گزارنے کیلئے ماہرین روزانہ ۱۰؍ ہزار قدم چلنے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن کم ہی افراد اس کا باقاعدہ اہتمام کرتے ہیں۔ اس کے کئی فائدے ہیں، مثلاً چہل قدمی جسم سے زائد چربی ختم کرتی ہے ، دل کو مضبوط کرتی ہے اور خون میں شوگر لیول کم رکھتی ہے۔ اسے ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مفید تصور کیا جاتا ہے ۔ واضح رہے کہ چہل قدمی کیلئے بہت کم ذہنی قوت درکار ہوتی ہے جس کے باعث واکنگ کرتے ہوئے لوگوں کا چہرہ پرسکون نظر آتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ باغات یا سرسبز راستوں پر واکنگ کرنے سے نہ صرف دماغی صلاحیت بہتر ہوتی ہے بلکہ مزاج بھی اچھا رہتا ہے۔
طلبہ کیا کریں: طلبہ کے دن کا بڑا حصہ پڑھائی لکھائی میں گزر جاتا ہے۔ تاہم، انہیں کوشش کرنی چاہئے کہ وہ دن بھر میں کم از کم ۱۵؍ منٹ چہل قدمی کریں۔ ضروری نہیں ہے کہ یہ کسی پارک ہی میں ہو، آپ گھر کے باہر یا گیلری وغیرہ میں بھی واکنگ کرسکتے ہیں۔
جاگنگ (Jogging)
واکنگ آرام سے کی جاتی ہے لیکن جاگنگ میں ہلکی رفتار سے دوڑا جاتا ہے۔ اگر آپ ۶؍ کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے کم رفتار سے دوڑ رہے ہیں تو یہ جاگنگ ہے۔ واکنگ کے مقابلے میں یہ زیادہ مؤثر سرگرمی خیال کی جاتی ہے۔ اس کا مقصد پورے جسم کو متحرک کرنا ہوتا ہے۔ یہ ایک طرح کی ورزش ہے۔جاگنگ سے ذہن مستحکم ہوتا ہے۔ روزانہ جاگنگ کرنے والے افراد ذہنی آزمائشوں میں بہتر ہوتے ہیں اور اضافی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ جاگنگ سے گھٹنوں کا درد کم ہوتا ہے۔ صبح سویرے جاگنگ کرنے والے لوگ اپنے جسم کا۸؍ گنا وزن ہر قدم پر اپنے پاؤں پر ڈالتے ہیں، جس سے پاؤں مضبوط ہوتے ہیں۔ جاگنگ سے پٹھے اور جوڑ کھلتے ہیں اور انہیں نئی طاقت ملتی ہے۔ تاہم، جاگنگ سے پہلے اور بعد میں اسٹریچنگ ضرور کریں۔
طلبہ کیا کریں: اگر آپ کو جاگنگ کیلئے وقت ملتا ہے تو جاگنگ کریں، واکنگ نہ کریں۔ لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ کھانا کھانے کے بعد جاگنگ کرنا درست نہیں ہوتا۔ کھانے کے بعد واکنگ ہی کریں۔ جاگنگ سے پہلے ہلکی پھلکی غذائیں کھائی جاسکتی ہیں۔
ہائیکنگ (Hiking)
یہ واکنگ اور جاگنگ سے بالکل مختلف ہے۔ شہر کی بھیڑ بھاڑ اور شور شرابہ سے دور کسی پرسکون قدرتی مقام پر پیدل چلنا اور گھومنا پھرنا آپ کے جسم، دماغ اور روح پر نہایت خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔ جیسے جنگل، دریا کے کنارے وغیرہ۔ہائیکنگ کے متعدد فوائد ہیں، مثلاً ذہن سے منفی خیالات دور رہتے ہیں، ذہنی یکسوئی میں مدد ملتی ہے، ڈپریشن ختم ہوتا ہے، اور جدید ٹیکنالوجی جیسے کمپیوٹر، ٹی وی، اسمارٹ فونز وغیرہ سے کچھ وقت کیلئے دوری قائم ہوجاتی ہے۔ فطرت کے قریب وقت گزارنا طلبہ کیلئے نہایت مفید ہے۔ قدرتی مناظر ان کی تخلیقی اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ اس سے دماغی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ ہائیکنگ سے طلبہ کی فیصلہ سازی، چیزوں کو سمجھنے کی صلاحیت اور یادداشت میں بھی بہتری آتی ہے۔
طلبہ کیا کریں: سال میں کم سے کم ۲؍ مرتبہ اپنے خاندان کے ساتھ ہائیکنگ کا پروگرام بنایئے۔ فطرت کے قریب وقت گزارنے کے آپ پر مثبت اثرات قائم ہوں گے۔ یہ چند گھنٹوں یا چند دنوں کی ہوتی ہے مثلاً ایک سے ۲؍ دن، اس لئے پروگرام بآسانی بنایا جاسکتا ہے۔
ٹریکنگ(Trekking)
ہائیکنگ کے مقابلے میں ٹریکنگ تھوڑی مشکل ہے۔ اس کیلئے کئی دنوں کا پروگرام بنایا جاتا ہے۔ مثلاً ٹریکنگ کی کم مدت بھی۳؍ دن کی ہوتی ہے۔ اس میں کسی راستے کا انتخاب کرتے ہوئے ایک مخصوص منزل تک پیدل چلنا ہوتا ہے۔ راستے میں کیمپ بناکر رات گزاری جاسکتی ہے یا کچھ دیر کیلئے آرام کیا جاسکتا ہے۔ ٹریکنگ میں آپ کو اپنے ساتھ کیمپنگ اور کھانے پینے کا ساز و سامان لے کر کئی کلومیٹر تک چلنا ہوتا ہے۔ یہ سرگرمی جنگلوں یا پہاڑ وغیرہ پر کی جاتی ہے۔ یہ تھوڑی مشکل ہوتی ہے اس لئے بیشتر افراد اسے نہیں اپناتے۔ تاہم، سال بھر میں کم از کم ایک مرتبہ ٹریکنگ کیلئے ضرور جانا چاہئے۔ یہ ایک صبر آزما مرحلہ ہوتا ہے جس میں آپ کم سے کم وسائل میں زندگی گزارنے کا ہنر سیکھتے ہیں۔ یہ آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر مستحکم بناتی ہے۔
طلبہ کیا کریں: ٹریکنگ ایک مشکل سرگرمی ہے لیکن اس کے کئی فائدے ہیں۔ اگر یہ دوستوں اور خاندان کے ساتھ کی جائے تو ایک دلچسپ سرگرمی بن جاتی ہے۔ اس سفر میں آپ بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں اس لئے سال میں ایک مرتبہ ٹریکنگ کا پروگرام ضرور بنایئے۔
ماؤنٹینئرنگ(Mountaineering)
یہ سب سے مشکل سرگرمی ہے جس میں آپ کو محنت و مشقت کرتے ہوئے پہاڑ پر چڑھنا ہوتا ہے، یا پہاڑ کے کسی اہم مقام یا پھر اس کی چوٹی پر پہنچنا ہوتا ہے۔ یہ سرگرمی عام طور پر کوہ پیما انجام دیتے ہیں، یعنی وہ افراد جو پہاڑوں پر چڑھنے کے فن سے واقف ہوں۔ عام افراد بھی یہ سرگرمی انجام دے سکتے ہیں لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ آپ چھوٹے پہاڑوں سے اس سرگرمی کا آغاز کریں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ پہاڑوں پر چڑھنا ایک مشکل کام ہے لیکن ہر انسان کو زندگی میں کم از کم ایک مرتبہ ماؤنٹینئرنگ ضرور کرنی چاہئے۔ یہ دلچسپ اور منفرد تجربہ ہے جس میں انسان کو یہ سمجھنے میں آسانی ملتی ہے کہ وہ ذہنی اور جسمانی طور پر کتنا مضبوط ہے۔ اسے ہائیکنگ اور ٹریکنگ کا مجموعہ بھی کہا جاسکتا ہے۔
طلبہ کیا کریں: ابھی آپ کی عمر کم ہے مگر جب آپ ذہنی اور جسمانی طور پر مضبوط ہوجائیں تو ماؤنٹینئرنگ ضرور کریں۔ اس سرگرمی میں آپ کو لطف بھی آئے گا اور آپ زندگی کے ایسے پہلوؤں سے واقف ہوں گے جن سے عام افراد نا واقف ہوتے ہیں۔