Inquilab Logo

تیز چلنے سے یا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے سانس پھولنے لگتی ہے، کیوں ؟

Updated: May 07, 2021, 7:15 AM IST | Mumbai

تیزی سے چلنے، دوڑنے یا سیڑھیاں چڑھنے یا تیزی سے اترنے پر ہمیشہ ایسا ہوتا ہے کہ ہماری سانس پھولنے لگتی ہے۔ حتیٰ کہ جو لوگ باقاعدگی سے یہ کام کرتے ہیں انہیں بھی سانس کے پھول جانے کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Symbolic Image. Photo: INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

تیزی سے چلنے، دوڑنے یا سیڑھیاں چڑھنے یا تیزی سے اترنے پر ہمیشہ ایسا ہوتا ہے کہ ہماری سانس پھولنے لگتی ہے۔ حتیٰ کہ جو لوگ باقاعدگی سے یہ کام کرتے ہیں انہیں بھی سانس کے پھول جانے کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جب آپ اسکول میں دوڑ یا اسی قسم کے دیگر کسی کھیل کے مقابلے میں حصہ لیتے ہوتے ہیں تو آپ کو بھی سانس پھولنے کی شکایت ہوتی ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آپ چل رہے ہیں اور سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اچانک ایسا لگتا ہے کہ جیسے پھیپھڑے سانس لینے سے قاصر ہوگئے ہیں ؟صحت مند ہونے کے باوجود کیا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے یا تیزی سے چلتے ہوئے سانس کا پھول جانا کسی بیماری کی علامت ہے یا اس کی کوئی اور وجہ ہے؟
 خیال رہے کہ ہر ایک کو سانس پھولنے کا سامنا ہوتا ہے جبکہ کچھ عام کام کرتے ہوئے بھی کئی بار ایسا ہوسکتا ہے اور اس کیلئے سائنسی زبان میں ’’ایکسرشنل انٹولیرنس‘‘کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔تاہم، سیڑھیاں چڑھتے ہوئے ایسا اکثر بلکہ لگ بھگ ہر بار ایسا کیوں ہوتا ہے؟ 
 درحقیقت سیڑھیاں جسم کی رفتار کیلئے ڈرامائی تبدیلی کا باعث بنتی ہیں کیونکہ جسم سپاٹ سطح پر چلنے کا عادی ہوتا ہے۔مگر جب ہم سیدھا چلتے ہوئے اچانک اوپر چڑھنا شروع کرتے ہیں تو جسم اس تناؤ یا تبدیلی کیلئے پوری طرح تیار نہیں ہوتا اور دل کی دھڑکن کیلئے کام کرنے والے لاتعداد مسلز اچانک حرکت میں آجاتے ہیں ۔ایسی صورت میں جسم میں ہلچل پیدا ہوجاتی ہے اور وہ مزید آکسیجن طلب کرنے لگتا ہے، اور پھر گیارہویں سیڑھی پر ہمیں لڑکھڑاہٹ محسوس ہونے لگتی ہے اور سانس پھول جاتا ہے۔ ہمارا جسم حیران ہونے لگتا ہے کہ آخرکار یہ سلسلہ کب ختم ہوگا۔
 یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ایسا سب کے ساتھ ہوتا ہے، یہاں تک کہ مختصر چڑھائی چڑھنے پر بھی ایسا ہوتا ہے۔اس معاملے پر رننگ کوچ اور ٹرینر جو ہولڈر کے مطابق جب جسم کو نئی تبدیلیاں اچانک متعارف کروائی جاتی ہیں تو اس سے آکسیجن کی کمی کا ماحول پیدا ہوتا ہے لیکن پھر وہ معمول پر آجاتا ہے جبکہ جسم اس سے مطابقت کیلئے ایک سیکنڈ لیتا ہے۔مایو کلینک کے مطابق اس کے ساتھ سینے میں کھنچاؤ اور دم گھٹنے کا غیر اطمینان بخش احساس بھی ہوسکتا ہے۔اسے ڈائسئپنیاکہا جاتا ہے جو کئی بار خطرے کی گھنٹی بھی ہوتا ہے۔ اس سے عندیہ ملتا ہے کہ پھیپھڑوں کو کوئی بیماری جیسے دمہ، ورم یا کینسر وغیرہ لاحق ہے جبکہ اس سے ذہنی بے چینی بھی پیدا ہوتی ہے۔
 ویسے سیڑھیاں چڑھتے ہوئے سانس پھول جانے کی ایک وجہ جسمانی فٹنس میں کمی بھی ہوتی ہے۔
 محققین کے مطابق عام طور پر اگر سیڑھیاں چڑھتے ہوئے تھوڑی سانس پھولے تو وہ جسمانی سرگرمیوں سے دوری کی علامت ہوسکتی ہے، یعنی آپ جتنی ورزش کریں گے، مسلز کے افعال اتنے ہی بہتر ہوں گے اور جسم کو لچک کیلئے بہت زیادہ آکسیجن کی ضرورت نہیں ہوگی جبکہ جسمانی سرگرمیوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ بھی کم بنے گی جو تھکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔لہٰذا اگر سیڑھیاں چڑھتے ہوئے سانس لینا مشکل ہوتا ہے تو یہ غور کریں کہ سانس پھول گیا ہے یا سانس لینا ہی مشکل ہوگیا ہے، جس سے پھیپھڑوں کے کسی مرض کو پہچاننے میں مدد مل سکے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK