Inquilab Logo

پانی نعمت ہے مگر اس نعمت سے ہماری واقفیت کس حد تک ہے؟

Updated: March 24, 2023, 3:23 PM IST | Shahebaz khan | Mumbai

بائیس مارچ کو عالمی یوم آب منایا گیا ۔ زیر نظر کالموں میں ایسے ممالک کے بارے میں پڑھئے جہاں قابل استعمال پانی کی فراوانی ،قلت، یا، مستقبل قریب میں شدید قلت ہوسکتی ہے

Do not overwater plants and gardens.
پودوں اور باغات میں ضرورت سے زیادہ پانی نہ ڈالیں۔

ان ممالک میں قابل استعمال پانی کی فراوانی ہے

برازیل 
 قابل استعمال پانی :۸۲۳۳؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم: جنوبی امریکہ اعدادوشمار: ۲۰۲۱ء

روس
قابل استعمال پانی :۴۵۰۸؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:یورپ اعدادوشمار:۲۰۱۱ء

امریکہ 
 قابل استعمال پانی :۳۰۶۹؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:شمالی امریکہ اعدادوشمار:۲۰۱۹ء

کینیڈا 
 قابل استعمال پانی :۲۹۰۲؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:شمالی امریکہ اعدادوشمار:۲۰۱۱ء

چین
 قابل استعمال پانی :۲۸۴۰؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:ایشیاء اعدادوشمار:۲۰۱۱ء

ہندوستان
 قابل استعمال پانی :۲۱۶۱؍کیوبک کلومیٹر
براعظم:ایشیاء  اعدادوشمار:۲۰۲۲ء

ان ممالک میں قابل استعمال پانی کی قلت ہے

قطر
 قابل استعمال پانی :۰ء۰۶؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:ایشیاء  اعدادوشمار:۲۰۲۱ء

چاڈ 
قابل استعمال پانی :۴۱ء۷؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:افریقہ  اعدادوشمار:۲۰۱۷ء

یوگانڈا 
 قابل استعمال پانی :۶۶؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:افریقہ اعدادوشمار:۲۰۱۷ء

ایتھوپیا 
 قابل استعمال پانی :۱۳۹؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:افریقہ  اعدادوشمار:۲۰۱۷ء

پاپا نیوگنی
 قابل استعمال پانی :۸۰۱؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:اوقیانوسیہ  اعدادوشمار:۲۰۱۷ء

کانگو 
 قابل استعمال پانی :۸۳۲؍ کیوبک کلومیٹر
براعظم:افریقہ  اعدادوشمار:۲۰۱۷ء

اقوام متحدہ ہر سال ۲۲؍ مارچ کو عالمی یوم آب مناتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں میں پانی کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ صاف پانی ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور ا س لئے نہ صرف اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے بلکہ اسے ان افراد تک پہنچانا چاہئے جن کی صاف پانی تک رسائی نہیں ہے۔ آج بھی دنیا کے کروڑوں لوگوں کی صاف پانی اور آب نکاسی کی مناسب سہولیات تک رسائی نہیں ہے جس کا اثر ان کی زندگیوں پر پڑرہا ہے۔
گرافکس کی معلومات
 صفحۂ اول پر طلبہ کو ایسے ۶۔۶؍ ممالک کی معلومات دی گئی ہے جہاں قابل استعمال اور صاف پانی کی فراوانی اور قلت ہے۔ نیچے دیئے گئے گرافکس میں بتایا گیا ہے کہ امسال یعنی ۲۰۲۳ء میں کون سے ۶؍ممالک میں پانی کی قلت ہوسکتی ہے۔خیال رہے کہ امریکہ اور ہندوستان، دو ایسے ممالک ہیں جو پانی کی فراوانی اور امسال پانی کی قلت کا شکار ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔ اس کی متعدد وجوہات ہیں۔
 امریکہ کے بعض علاقے خطرناک حد تک گرم ہوگئے ہیں۔ خشک سالی کے سبب ان علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہوگئی ہے لیکن واٹر مینجمنٹ کے درست انتظام سے اس قلت کو پوری کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تاہم، ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس سال کے آخر تک یہاں کے بعض علاقے پانی کی شدید قلت کا شکار ہوجائیں گے۔ دوسری جانب ہندوستان کے بعض علاقوں میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے جن میں شملہ اور چنئی جیسے بڑے شہر بھی شامل ہیں۔ اس کی ایک وجہ خشک سالی تو دوسری دریائے برہمپتر پر چین کی جانب سے ایک بڑا ڈیم تعمیر کیا جانا ہے۔ واضح رہے کہ دریائے برہمپتر چین سے بہتا ہے۔ اس پر ڈیم بن جانے کی صورت میں ہمارے ہاں پانی کا بہاؤ رُک جائے گا یا بہت کم ہوجائے گا، اور ملک کے شمال مشرقی حصوں میں پانی کا بحران سنگین پیدا ہوجائے گا۔
پانی کا بے جا استعمال پانی کے بحران کی وجہ
 کسی بھی خطے یا ملک میں پانی کی اوسطاً سالانہ دستیابی، آبی موسمیاتی اور ارضیاتی عناصر پر منحصر ہے  البتہ فی شخص  پانی  کی دستیابی ، کسی ملک کی آبادی پرمنحصرہے ۔ اس کے علاوہ زیادہ درجہ حرارت اوربارش کے عمل میں کمی یابیشی کی وجہ سے بھی ملک کے بہت سے خطوں میں پانی کی دستیابی قومی اوسط سے کافی کم ہے اوراس کے نتیجے میں پانی کی قلت یا پانی  کی شدیدکمی ہوسکتی ہے۔ پانی کا بے جا استعمال پانی کے بحران کی اہم وجہ ہے۔
پانی کیسے بچائیں
بلاضرورت پانی نہ گرائیں۔ نل بند کر دیں۔
واشنگ مشین کا استعمال صرف اس وقت کریں جب کپڑوں کی تعداد زیادہ ہو۔ 
کم بہاؤ والا نل یا شاور استعمال کریں۔ 
اگر کوئی نل یا پائپ خراب ہے؛ جہاں سے پانی گررہا ہے وہ جگہ فوراً درست کروائیں۔ 
پودوں/باغات میں ضرورت سے زیادہ پانی نہ ڈالیں۔ 
گھر میں ایسا نظام بنائیں کہ بارش کا پانی جمع کرسکیں۔ 
نہاتے وقت کم سے کم پانی کا استعمال کریں۔
برتن دھوتے وقت نل مسلسل جاری نہ رکھیں۔
گاڑیاں گیلے کپڑوں سے پونچھیں، ان پر پائپ سے پانی نہ ڈالیں۔
کھانا کم ضائع کریں کیونکہ اناج اگانے کیلئے زیادہ پانی کی ضرورت پڑتی ہے۔
پانی بچانے کے جو طریقے آپ آزماتے ہیں، انہیں اپنے رشتہ داروں، دوستوں اور پڑوسیوں کو بھی بتائیں۔
اگر ممکن ہو تو اس تعلق سے مہم چلائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پانی کے تحفظ کا پیغام پہنچ سکے۔

امسال ان ممالک میں پانی کی قلت ہوسکتی ہے

امریکہ
 وجہ: کیلیفورنیا جیسے متعدد علاقوں میں خشک سالی کا سامنا ہے۔

مصر
 وجہ: دریائے نیل پر ایتھوپیا کی طرف ایک بڑے ڈیم کی تعمیر جاری ہے۔

عراق 
 وجہ: ترکی میں بننے والے ڈیموں کے سبب یہاں پانی کی قلت ہوگی۔

ہندوستان 
وجہ:دریائے برہمپتر پر چین ایک بڑا ڈیم بنا رہا ہے جس کا اثر یہاں نظر آئے گا۔

لبنان 
وجہ:پانی کا درست نظام نہ ہونے کے سبب پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

ایران
 وجہ: واٹر مینجمنٹ کا ناقص انتظام اور متعدد دفعہ خشک سالی  اہم وجہ ہے۔ 

 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK