EPAPER
Updated: April 02, 2021, 7:30 AM IST | Mumbai
ہر سال یکم اپریل کو مغربی دنیا میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ ’’اپریل فولس ڈے‘‘ منایا جاتا ہے۔ اپریل فولس دوسروں کے ساتھ عملی مذاق کرنے اور بے وقوف بنانے کا تہوار ہے۔
ہر سال یکم اپریل کو مغربی دنیا میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ ’’اپریل فولس ڈے‘‘ منایا جاتا ہے۔ اپریل فولس دوسروں کے ساتھ عملی مذاق کرنے اور بے وقوف بنانے کا تہوار ہے۔ مؤرخین کے مطابق اس کی ابتداء یورپ سے ہوئی تھی۔ مگر یہ آہستہ آہستہ دنیا بھر میں مقبول ہوگیا۔ دراصل ۱۶؍ ویں صدی کے آخر تک یعنی ۱۵۶۴ء تک نیا سال مارچ کے آخر میں شروع ہوتا تھا۔ نئے سال کی آمد پر لوگ تحائف کا تبادلہ کرتے تھے۔ فرانس کے بادشاہ نے جب کیلنڈر کی تبدیلی کا حکم دیا کہ نیا سال مارچ کے بجائے جنوری سے شروع ہوگا تو غیر ترقی یافتہ ذرائع ابلاغ کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو اس تبدیلی کا علم نہ ہو سکا اور وہ بدستور یکم اپریل کو ہی نئے سال کی تقاریب مناتے رہے اور باہم تحائف کا تبادلہ بھی جاری رہا۔ اسی بنا پر ان لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا جنہیں اس تبدیلی کا علم تھا، اور انہیں اپریل فولس کے طنزیہ نام سے پکارنے لگے۔ آہستہ آہستہ یہ روایت بن گئی، اور اب دنیا کے کئی ممالک میں یہ باقاعدگی سے منایا جاتا ہے۔ آج بھی ایرانی کیلنڈر کے مطابق نیا سال ۲۱؍ مارچ سے شروع ہوتا ہے۔ سال کے پہلے دن ایران میں ’’نوروز‘‘ کا تہوار منایا جاتا ہے۔ایرانی کیلنڈر ایک زمانے تک یورپ میں بھی رائج رہا تھا۔ علم نجوم اور برج کے ۱۲؍ مہینے دراصل ایرانی مہینوں ہی کے پرانے نام ہیں اور عین ان ہی تاریخوں پر شروع اور ختم ہوتے ہیں ۔ لیکن واضح رہے کہ اب دنیا کے تمام ممالک جنوری ہی سے نئے سال کی ابتداء کرتے ہیں ۔