EPAPER
Updated: January 17, 2020, 3:01 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
آپ کسی ہوٹل یا ریستوراں میں کھانا کھانے کیلئے گئے ہوں گے تو آپ نے وہاں کے شیف کو دیکھا ہوگا۔ اگر نہیں تو ٹی وی پر آنے والے متعد کوکنگ شوز میں آپ نے شیف کو ضرور دیکھا ہوگا۔ شیف ہمیشہ سفید یونیفارم پہنتے ہیں اور سر پر اسی رنگ کی ٹوپی پہنتے ہیں۔ اس ٹوپی کو ’’ٹوک‘‘ کہتے ہیں۔مغربی دنیا میں ہر ہوٹل اور ریستوراں کے شیف کیلئے یہ یونیفارم پہننا لازمی ہے۔
آپ کسی ہوٹل یا ریستوراں میں کھانا کھانے کیلئے گئے ہوں گے تو آپ نے وہاں کے شیف کو دیکھا ہوگا۔ اگر نہیں تو ٹی وی پر آنے والے متعد کوکنگ شوز میں آپ نے شیف کو ضرور دیکھا ہوگا۔ شیف ہمیشہ سفید یونیفارم پہنتے ہیں اور سر پر اسی رنگ کی ٹوپی پہنتے ہیں۔ اس ٹوپی کو ’’ٹوک‘‘ کہتے ہیں۔مغربی دنیا میں ہر ہوٹل اور ریستوراں کے شیف کیلئے یہ یونیفارم پہننا لازمی ہے۔ تاہم، اب ہندوستان کے بھی بیشتر ہوٹل اور ریستوراں میں شیف اسی یونیفارم میں نظر آتے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ شیف کے ٹوک پر ۱۰۰؍ سلوٹیں یا شکنیں کیوں ہوتی ہیں؟
دراصل، ۱۰۰؍ سلوٹیںصرف ماسٹر شیف کے ٹوک پر ہوتی ہیں۔ ٹوک پہننے کی شروعات ۱۶؍ ویں صدی سے ہوئی۔ ٹوک کو شیف کے یونیفارم کا حصہ بنانے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ پکوان میں بال نہ گرے، اور یہ اسی طرح ڈیزائن کیا جاتا ہے۔ ’ریلکٹنٹ گورمیٹ‘ کی ویب سائٹ کے مطابق ٹوک پر موجود ۱۰۰؍ سلوٹیں ظاہر کرتی ہیں کہ شیف انڈے کے ۱۰۰؍ قسم کے پکوان تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ بہترین ریستوراں اور ہوٹلس میں شیف ہمیشہ سفید ٹوک پہنتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹوک کی اونچائی شیف کے تجربے کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ اگر کسی شیف کا ٹوک زیادہ اونچا ہے تو وہ اپنے اسٹاف میں سب سے سینئر شیف تصور کیا جاتا ہے۔
مؤرخین کہتے ہیں کہ ۱۴۶؍ قبل مسیح میں بازنطینی حملہ آوروں سے ڈر کر کچھ یونانی باورچی اپنی جان بچانے کیلئے دوسری جگہ پہنچے۔ وہاں انہوں نے گرجا گھروں میں پناہ لی۔ وہاں کے عملے سے متاثر ہوکر انہوں نے ٹوپیاں پہننا شروع کردیں۔ رفتہ رفتہ جان جانے کا تو خوف ختم ہوگیا لیکن ٹوک یا ہیٹ پہننے کا رواج شروع ہوگیا۔ تاہم، اس وقت مختلف رنگوں کا ٹوک پہنا جاتا تھا۔ ۱۸۰۰ء کی ابتدا میں سفید ٹوک کا رواج عام ہوگیا کیونکہ یہ رنگ صفائی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کی ابتدا فرانس میں ہوئی تھی۔
اگرچہ ٹوک پہننے کے طریقوں میں کچھ تبدیلی ضرور آئی ہے لیکن اس کی اونچائی اب بھی شیف کی مہارت ہی کو ظاہر کرتی ہے۔