Inquilab Logo

تمام ممالک میں ایک ساتھ رمضان شروع نہیں ہوتا، کیوں ؟

Updated: May 23, 2020, 6:05 AM IST | Mumbai

آپ سب جانتے ہیں کہ دنیا کے تمام ممالک میں ایک ساتھ رمضان شروع نہیں ہوتا یعنی دنیا کے تمام مسلمان نہ ایک ساتھ پہلا روزہ رکھتے ہیں اور نہ ہی ایک دن عید مناتے ہیں ۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

آپ سب جانتے ہیں کہ دنیا کے تمام ممالک میں ایک ساتھ رمضان شروع نہیں ہوتا یعنی دنیا کے تمام مسلمان نہ ایک ساتھ پہلا روزہ رکھتے ہیں اور نہ ہی ایک دن عید مناتے ہیں ۔ اگر ہندوستان کی بات کریں تو دیگر ممالک، خاص طور پر خلیجی اور مغربی ممالک کے مقابلے میں ہمارے یہاں عید ایک دن بعد منائی جاتی ہے۔ یہی صورتحال رمضان میں بھی ہوتی ہے۔ ان ممالک کے مقابلے میں ہمارے یہاں روزہ ایک یا ۲؍ دن بعد شروع ہوتا ہے۔ دنیا بھر کے شاید تمام مسلمانوں کی خواہش ہو کہ وہ ایک ساتھ رمضان شروع کریں اور ایک ہی دن عید منائیں لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔ 
 خیال رہے کہ رمضان مختلف مقامات پر مختلف دنوں میں شروع ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس کی کیا وجوہات ہیں اور کیا کوئی اسلامی کیلنڈر ممکن ہے؟سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ اسلامی مہینوں اور تہواروں کا تعلق قمری تاریخ (یعنی چاند کی تاریخ) سے ہوتا ہے اور مسلم ممالک میں ہر جانب کچھ فرق کے ساتھ کیلنڈر جاری کیا جاتا ہے، جس میں مسلسل تبدیلی بھی آتی رہتی ہے۔ قمری مہینہ ۲۹؍ یا ۳۰؍ دنوں کا ہوتا ہے مگر اس کا دارومدار چاند نظر آنے پر ہوتا ہے۔
 بیشتر مسلم ممالک میں باقاعدہ انتظامی ادارے موجود ہیں ، جن کا کام چاند دیکھنے کا ہے تاکہ نئے اسلامی مہینے کا اعلان کیا جا سکے۔ بعض مسلم ممالک مثلاً افغانستان عید اور رمضان اور دیگر قمری مہینوں سے منسلک تہوار یا مہینے سعودی عرب کے ساتھ مناتے ہیں جبکہ ہندوستان میں رویت ہلال کمیٹی چاند اور اسلامی مہینوں کے شروع ہونے کا اعلان کرتی ہے۔ یہ کمیٹی باقاعدہ چاند دیکھتی ہے۔
 جغرافیائی اور موسمی فرق کی بنا پر چاند کا طلوع ہونا اور اسے دیکھنا، ایک ہی وقت میں تمام مسلم ممالک میں ممکن نہیں ہوتا۔ جب نصف دنیا میں سورج طلوع ہورہا ہوتا ہے تو نصف دنیا میں رات ہورہی ہوتی ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ مختلف مسلم ممالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان کوئی بھی تہوار ایک ساتھ نہیں منا سکتے یا اسلامی مہینہ ایک ساتھ نہیں شروع کرسکتے۔ 
 مگر اب جبکہ دنیا ایک گلوبل ولیج میں تبدیل ہو چکی ہے اور سوشل میڈیا کی بنا پر جغرافیائی فاصلے سمٹ گئے ہیں ، بہت سے مسلمان یہ سوال اٹھاتے نظر آتے ہیں کہ اس مسئلے کا کوئی مشترکہ حل نکالا جانا چاہئے۔ مگر یہ معاملہ پیچیدہ اور حساس ہے۔

ramadan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK