EPAPER
Updated: December 10, 2022, 2:00 PM IST | Mumbai
یوائس کےپچھلے حصے میں ایک تار منسلک ہوتی تھی جس کی وجہ سے اس کا نام ماؤس رکھا گیا
کمپیوٹر آج انسان کی ضرورتوں کا اہم حصہ بن گیا ہے۔ کمپیوٹر کے مختلف حصے ہوتے ہیں جیسے سی پی یو،مانیٹر اور کی بورڈ وغیرہ، انہیں حصوں میں ایک اہم نام ’ ماؤس‘ کا بھی ہےجو کمپیوٹر کے استعمال کو سہل اور آسان بناتا ہے ۔آخر ماؤس کو ماؤس جس کا مطلب اردو میں ’چوہا ‘ ہوتا ہے،کیوں کہا جاتا ہے؟اس سے قبل ماؤس کی تاریخ کو جاننا ضروری ہے۔
کمپیوٹر ماؤس کی مختصر تاریخ
شاید آپ کو علم ہو کہ دنیا کا پہلا ماؤس (پروٹوٹائپ ماڈل) ۶؍ دہائی قبل۱۹۶۳ء میں اسٹینفورڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے’ ڈگلس انجل برٹ‘ نے تیار کیا تھا۔ اس پروٹوٹائپ ماؤس کو دیکھ کر یہ کہنا ممکن نہیں کہ یہ کمپیوٹر ماؤس ہے کیونکہ وہ لکڑی سے تیار کیا گیا تھا۔اس ماؤس میں ۲؍ پہیے استعمال کئے گئے تھے جو ۲؍ ڈی موومنٹ کو ٹریک کرتے تھے۔ ۱۹۶۷ءمیں اس کی پیٹنٹ درخواست جمع کرائی گئی جس پر ۱۹۷۰ء میں پیٹنٹ رجسٹرڈ ہوا۔ماؤس کا نام تحریری طور پر سب سے پہلے جولائی ۱۹۶۵ء کی ایک رپورٹ میں استعمال کیا گیا تھا۔
اس کانام ماؤس کیسے رکھا گیا
پہلے یہ جان لینا ضروری ہے کہ ڈگلس انجل برٹ کو اپنی ایجاد سے کچھ بھی کمانے کا موقع نہیں ملا کیونکہ جب کمرشل بنیادوں پر اس کی تیاری شروع ہوئی تو ان کا پیٹنٹ ایکسپائر ہوچکا تھا۔درحقیقت دنیا میں کسی کمپیوٹر کے ساتھ استعمال ہونے والا پہلا ماؤس ۱۹۸۱ء میں سامنے آیا تھا۔یہ ماؤس ’زیروکس ‘کے اسٹار ورک اسٹیشن نامی کمپیوٹر کا حصہ تھا۔جہاں تک اس کا نام ماؤس رکھنے کی بات ہے تو اب تک یہ معلوم نہیں کیا جاسکاہے کہ اس کا نام ماؤس کیوں رکھا گیا۔جب اس بارے میں ماؤس کے موجد ڈگلس انجل برٹ سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کسی کو بھی یاد نہیں کہ کس نے اس ڈیوائس کا نام ماؤس رکھا، بس اس کی چوہے سے مشابہت کی وجہ سے ہم نے ایسا کہنا شروع کیا۔
اس پروٹوٹائپ ماڈل میں تار کسی دم کی طرح صارف کی کلائی کے نیچے سے گزرتی تھی۔اگر اس زمانے کے ابتدائی پروٹوٹائپ ماڈلز دیکھیں جائیں تو ڈیوائس کےپچھلے حصے میں ایک تار منسلک ہوتی تھی جو دم کی طرح نظر آتی تھی اس طرح ڈیوائس کو ماؤس کہا جانے لگا اور اب یہ اس کا مستقل نام ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈگلس انجل برٹ کے پیٹنٹ میں اسے ’ایکس وائے پوزیشن انڈیکیٹر فار اے ڈسپلے سسٹم‘ کہا گیا تھا۔