EPAPER
Updated: March 31, 2023, 3:26 PM IST | Mumbai
ہندوستان کا نقشہ دیکھنے پر آپ نے غور کیا ہوگا کہ اس میں سری لنکا بھی ہوتا ہے۔
ہندوستان کا نقشہ دیکھنے پر آپ نے غور کیا ہوگا کہ اس میں سری لنکا بھی ہوتا ہے۔ تاہم، ہمارے ملک کے نقشے میں پاکستان، بھوٹان اور چین جیسے ہمارے پڑوسی ممالک کو کبھی نہیں دکھایا جاتا۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ہندوستان کے ساتھ سری لنکا کا نقشہ بھی کیوں ہوتا ہے؟ ہندوستان کے نقشے میں سری لنکا کو ظاہر کرنے کی وجہ بحری قوانین ( اوشین لاز) ہیں۔
اس کی وجوہات
سری لنکا کو ہندوستان کے نقشے میں دکھانے کا مطلب یہ نہیں کہ اس پر ہماری حکومت کا کوئی حق ہے یا دونوں ممالک کے درمیان ایسا کوئی معاہدہ ہےیا ان دونوں ممالک کے تعلقات بہت اچھے ہیں۔ درحقیقت ایسا بحری قانون کی وجہ سے ہے جسے Ocean Law کہتے ہیں۔ اس قانون کو بنانے کی پہل اقوام متحدہ نے کی تھی۔
اوشین لاز کیا ہیں؟
بحری قوانین اقوام متحدہ کا کنونشن (UNCLOS-I) اقوام متحدہ نے ۱۹۵۶ء میں منعقد کیا تھا۔ اس کانفرنس میں بہت سے ممالک نے شرکت کی۔ اس بحث کا نتیجہ ۱۹۵۸ء میں نکلا، نتیجتاً ملکوں کی سمندری حدود کے حوالے سے معاہدوں اور معاہدوں پر قوانین بنائے گئے۔ تاہم، ۱۹۷۳ءاور۱۹۸۲ء کے درمیان ایک تیسری کانفرنس (UNCLOS-III) منعقد ہوئی اور سمندر سے متعلق بین الاقوامی قوانین کی توثیق کی گئی۔ان میں سے ایک ’سی لا‘ ہے، جس کے تحت کسی ملک کے نقشے میں اس ملک کی بیس لائن سے ۲۰۰؍ ناٹیکل میل (۳۷۰؍ کلو میٹر) کی حد کو ظاہر کرنا ضروری ہے۔ اسے یوں سمجھیں کہ اگر کوئی ملک سمندر کے کنارے واقع ہے یا اس ملک کی مسافت دوسرے ملک سے ۳۷۰؍ کلومیٹر یا اس سے کم ہے تو اس صورت میں اس ملک کے نقشے میں ملک کی سرحد کے آس پاس کا علاقہ بھی دکھایا جائے گا۔
ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان دوری
ہندوستان سے سری لنکا کے فاصلے کی بات کریں تو ہندوستان میں دھنشکوڈی سے سری لنکا کا فاصلہ صرف ۱۸؍میل(۲۸؍ کلومیٹر) ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کے نقشے میں سری لنکا کو دکھایا گیا ہے، کیونکہ یہ ۲۰۰؍ ناٹیکل میل کے اندر آتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس پر کوئی تنازع نہیں ہے۔نقشے میں ہندوستان کی سرحد سے ۲۰۰؍ ناٹیکل میل کے فاصلے پر آنے والے تمام مقامات کو دکھایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دیگر مرینز بھی اسی اصول پر عمل پیرا ہیں۔