Inquilab Logo

کیا وراٹ کوہلی سنچری کے معاملے میں سچن تینڈولکر کا ریکارڈ توڑ سکیں گے؟

Updated: March 17, 2023, 4:48 PM IST | Mumbai

ٹیم انڈیا کے سابق کپتان اگر پرانے فارم کھیلتے ہیں تو وہ ۲۰۲۶ء تک یہ ریکارڈ توڑنے کی قوتے رکھتے ہیں

photo;INN
تصویر :آئی این این

ٹیم انڈیا کے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ میں سنچری کی خشک سالی ختم کردی ہے۔ انہوں نے۱۲۰۵؍ دن،۲۳؍ میچ اور۴۱؍ اننگز کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کے طویل ترین فارمیٹ میں سنچری بنائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وراٹ کوہلی نے بین الاقوامی کرکٹ میں۷۵؍ سنچریاں اسکور مکمل کرلی ہیں۔اب بڑا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا وہ مایہ ناز کھلاڑی سچن تینڈولکر کے۱۰۰؍ سنچریوں کے ریکارڈ کا مقابلہ کرپائیں گے یا اس ریکارڈ کو توڑ سکیں گے؟ اس کہانی میں آپ کو اس سوال کا جواب معلوم ہوگا۔
وراٹ کب تک کھیل سکتے ہیں؟
 وراٹ کے لئے۱۰۰؍ یا اس سے زیادہ سنچریاں بنانے کے لئے ضروری ہے کہ وہ مزید کچھ سال کھیلتے رہیں۔ وراٹ نے ابھی تک ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے جس سے لگتا ہو کہ وہ کرکٹ سے دور رہنے کا سوچ رہے ہیںیعنی اب کھیلتے رہیں گے لیکن کب تک؟ فٹنیس کے معاملے میں وہ ٹیم انڈیا کے کئی نوجوان ستاروں سے بہتر حالت میں ہیں۔ ان کی حیثیت بھی ایسی ہے کہ جب تک وہ خود ریٹائرڈ ہونے کا فیصلہ نہ کر لیں انہیں ٹیم سے کوئی بے دخل نہیں کر سکتا۔
 وراٹ کب تک کھیلیں گے، ہندوستان کے کچھ تجربہ کاروں کے کریئر گراف سے اس کا جواب حاصل کیا جاسکتاہے۔ سچن تینڈولکر ۴۰؍برس کی عمر تک ہندوستان کے لئے کرکٹ کھیلا ہے۔ راہل دراوڑ نے۳۹؍ برس کی عمر تک کرکٹ کے میدان پر اپنا جلوہ بکھیرا ہے۔ ٹیم انڈیا کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی ۳۸؍سال کی عمر تک ٹیم کا حصہ رہے۔ اگر وراٹ بھی ان لیجنڈس کے راستے پر چلتے ہیں تو وہ۴؍ سے۵؍سال تک آرام سے کھیل سکتے ہیں۔ اب اگلا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مزید۴؍ سے۵؍ سال تک کھیلنے کی صورت میں کیا وہ مزید ۲۵؍ سنچریاں بنا سکیں گے؟ خیال رہے کہ اب ان کے نام ۷۵؍ سنچریاں درج ہیں۔
ء ۲۰۱۸کا فارم مل جائے تو راستہ بہت آسان ہے
 کرکٹ کے تینوں فارمیٹس سمیت وراٹ کوہلی ہر سنچری کے لئے اوسطاً۷ء۳۳؍ اننگز لیتے ہیں۔ اس تناظر میں انہیں ۲۶؍ سنچریاں بنانے کیلئے ۱۹۰؍ اننگز درکار ہوں گی۔ انہوں نے اپنے ۱۶؍سالہ کریئر میں ہر سال اوسطاً۳۴؍ اننگز کھیلی ہیں۔ اس کے مطابق ۱۹۰؍اننگز کے لئے انہیں تقریباً ساڑھے ۵؍سال تک کھیلنا ہو گا۔ یہ بہت ممکن ہے کہ وہ مزید۵؍ سال کھیل سکے تاہم اگر وہ اپنی ۵؍ سالہ پرانا فارم دوبارہ حاصل کر لیتے ہیں تو وہ اگلے ۳؍ برسوں میں ہی سیکڑوں سنچریاں مکمل کر سکتے ہیں۔
 وراٹ نے۲۰۱۷ء اور۲۰۱۸ء سمیت۹۹؍ اننگز میں ۲۲؍ سنچریاں اسکورکی ہیں یعنی ہر۴ء۵؍ اننگز میں ایک سنچری ہے۔ اس رفتار سے اگر وہ دوبارہ سنچریاں بنانے لگتے ہیں تو تقریباً۱۱۷؍اننگز میں وہ مزید۲۶؍ سنچریاں بنا لیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگلے ۳؍برسوں میں وہ سچن کے ریکارڈ تک پہنچ سکتے ہیں۔ سال ۲۰۲۶ تک یہ کارنامہ انجام دیا جاسکتاہے۔ حال ہی میں وراٹ جس طرح سے بلے بازی کر رہے ہیں، اس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ وہ۲۰۱۸ء۔۲۰۱۷ء کے فارم میں واپس آ رہے ہیں۔
فارم اور فٹنیس کے ساتھ ساتھ وقفے بھی کم کرنا ہوں گے
 وراٹ سنچری کی سنچری کا ہندسہ عبور کرتے ہیں یا نہیں اس کا انحصار ان کے فارم اور فٹنیس کے ساتھ ساتھ وہ کتنے وقفے لیتے ہیں۔ وراٹ نے پچھلے کچھ برسوں میں وقفہ لیا ہے۔ ہندوستان نے یکم جنوری ۲۰۲۰ءسے اب تک۱۳۷؍ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں۔ وراٹ نے ان میں سے صرف۸۶؍ میں کھیلاہے۔۵۱؍میچ نہیں کھیلے ہیں۔ایسا بھی نہیں تھا کہ وہ نااہل تھے اور وہ وقفے لیا کرتے تھے ۔ اگر وہ اتنے ہی میچوں سے محروم رہے تو۱۰۰؍ سنچریوں تک پہنچنا مشکل ہو سکتا ہے۔ ہاں اگر وہ کم ٹی ۲۰؍ میچ کھیلے تو بھی کام ہو سکتا ہے۔ اس فارمیٹ میں انہوں نے۱۰۷؍ اننگز میں صرف ایک سنچری بنائی ہے۔ انہیں ون ڈے اور ٹیسٹ میچوں سے وقفہ لینے سے گریز کرنا ہو گا۔ان کی ون ڈے میں ۴۶؍ اور ٹیسٹ میں ۲۸؍ سنچریاں ہیں ۔ ایک سنچری انہوںنے ٹی ۲۰؍ بنائی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK