سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے میں ان پروجیکٹو ں کی تکمیل پر مسافروں کو بھیڑبھاڑ سے نجات ملنے اورحفاظتی نقطۂ نظر سے کئی اہم تبدیلیوں کی امید۔ مضافاتی ریلوے کا دائرہ مزید وسیع ہوجائے گا۔
ریلوے کے افسراور کارکن کام میںمصروف۔ تصویر: انقلاب، ستیج شندے
سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے میں ۱۸۳۶۴۹۴؍ کروڑ روپے کی خطیر لاگت سے۱۰؍ مختلف پروجیکٹوں کے ذریعے مسافروں کوزبردست سہولت فراہم کرانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔ان پروجیکٹو ں کی تکمیل پر آنے والے وقتوں میں مسافروں کو بھیڑ بھاڑ سے بڑی حد تک نجات ملنے اورحفاظتی نقطۂ نظر سے کئی اہم تبدیلیوں کی امیدجتائی گئی ہے۔ ان پروجیکٹوں میں مضافاتی ریل نیٹ ورک وسطی ریلوے کی مین لائن پر سی ایس ایم ٹی سے کرجت- کھپولی اور کسارا تک، ہاربر لائن پرسی ایس ایم ٹی سے پنویل/باندرہ تک، ٹرانس ہاربر لائن پر تھانے سے پنویل تک، اور پورٹ لائن پر نیرول/ بیلاپور سے اُرن تک پھیلا ہوا ہے۔ حال ہی میں، نیرول/ بیلاپوراُرن لائن پر مزید ۱۰؍خدمات شامل کی گئی ہیں اور مسافروں کے مطالبے پر ۲؍اضافی اسٹیشن تارگھر اور گاون شروع کئے گئے ہیں۔ تاہم، مختلف روٹس پر ٹرین خدمات کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ ممبئی اور مضافات میں لاکھوں مسافروں کے سفر کو آسان بنانے کیلئے مذکورہ کل تخمینہ لاگت کے ساتھ ۴؍ہزار ۵۳؍ کلومیٹر علاقے پر محیط مختلف ریلوے پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ ان پر عمل درآمد کے مختلف مراحل ہیں۔ ان پروجیکٹس میں ریلوے لائنوں کی تعمیر اور موجودہ خدمات کی توسیع اور مغربی مضافاتی ریلوے کے منصوبے شامل ہیں۔
ممبئی میں مختلف مراحل میں متعدد ریلوے پروجیکٹوں کی تفصیلات کچھ اس طرح ہیں ۔سینٹرل ریلوے پر سی ایس ایم ٹی کرلا کے درمیان پانچویں اور چھٹی لائن ،اس کی لمبائی ۱۷ء۵ ٹریک کلومیٹر ہے اور ۸۹۱؍کروڑروپے کی لاگت کا تخمینہ ہے، یہ ایم یو ٹی پی ۲؍ کے تحت دو مرحلوں میں زیر تکمیل ہے۔ پہلا مرحلہ پریل سے کرلا تک کو۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۵ء تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ دوسرا مرحلہ پریل سے سی ایس ایم ٹی ۷ء۴؍ کلومیٹر ہے۔ اس کی تکمیل کے بعد مضافاتی اور لمبی دوری کی خدمات کو چلانے کے لئے ٹریک کی صلاحیت کو بڑھانااور موجودہ لائنوں پر ٹریفک کم کرنے کے ساتھ وقت بچانا ہے۔ اسی طرح پنویل کرجت مضافاتی کوریڈور ہے۔ اس پروجیکٹ کو ایم آر وی سی کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ یہاں کھدائی ، سرنگ اور پل کی تعمیر جاری ہے، اسے بھی رواں سال کے آخر تک پورا کرنے کانشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے پنویل اور کرجت کے درمیان مسافروں کے لئے نئی مضافاتی کنیکٹیویٹی میںاضافہ ہوگا، اس سے سفر کا وقت کم ہو گا اور کرجت تک پہنچنے کے لئے ایک متبادل راستہ فراہم کیا جائے گا۔ اسی طرح کلیان آسن گاؤں چوتھی لائن پروجیکٹ ہے۔اسے سینٹرل ریلوے کے ذریعے کیا جارہا ہے ۔زمین کے حصول کی کوشش جاری ہے، اسے آئندہ سال کے اخیر تک پورا کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے مسافر اور مال بردار خدمات دونوں کی مستقبل کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
کلیان - بدلا پور تیسری اور چوتھی لائن پروجیکٹ کو ایم آر وی سی کے ذریعے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ اس سے مضافاتی خدمات کے لئے پٹریوں کی گنجائش میں اضافہ ہوگا جس سے بھیڑ بھاڑ میں کمی آئے گی۔
کلیان کسارا تیسری لائن پروجیکٹ دو مراحل میں پورا کیا جائے گا۔ پہلا مرحلہ آسن گاؤں سے کسارا تک اور دوسرا مرحلہ کلیان سے آسن گاؤں تک ہے ۔ اس سے ممبئی کے شمالی مضافاتی علاقوں میں جانے اور جانے والے مسافروں کے لئے رابطے کو بہتر بنانا ہے۔ ایرولی کلوا ،مضافاتی کوریڈور لنک پروجیکٹ، دو مرحلوں میں جاری ہے۔ دیگھا ولیج اسٹیشن کو پہلے مرحلے کے تحت شروع کیا گیا ہے اور دوسرا مرحلہ زمین کے حصول اور ڈھائی سال میں اس پروجیکٹ کی تکمیل ہے۔ اس سے مضافاتی ٹرینوں کے لئے ایک متبادل راستہ فراہم کیا گیا ہے جس سے موجودہ روٹس پر بھیڑ کو کم کیا گیا ہے۔تھانے اور نوی ممبئی کے درمیان رابطہ بڑھا ہے جس سے دیگر لائنوں پر دباؤ کم ہوا ہے۔ اسی طرح کچھ اور پروجیکٹ ہیں جن پر مذکورہ بالا مجموعی صرفہ کا تخمینہ ہے۔ اتنی خطیر رقم صرف کرنے کا مقصد ممبئیکروں کو ہرقسم کی سفر کی سہولت فراہم کرانا ہے، ان میں سے بیشتر پروجیکٹ تیزی سے جاری ہیں۔
نمائندہ انقلاب کو یہ تفصیلات سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او ڈاکٹر سوپنل نیلا نے مہیا کروائیں۔