Inquilab Logo

کریئر کے ۵؍ انوکھے آپشنز، جن کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے

Updated: December 18, 2020, 5:25 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

تکنالوجی کے اس دور میں ملازمت کا میدان مزید وسیع ہوا ہے۔لیکن اب بھی طلبہ کریئر کے روایتی شعبوں ہی کی جانب زیادہ توجہ دے رہے ہیں ۔ایسے طلبہ کی تعداد یقیناً بہت کم ہے جو وقت کے ساتھ اور مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے کریئر کے متعلق فیصلہ کررہے ہیں ۔ گزشتہ چند برسوں میں انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، اور تقریباً ہر چیز انٹرنیٹ سے منسلک ہوگئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس شعبے میں ملازمتوں کے مواقع بھی بڑھے ہیں ۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

تکنالوجی کے اس دور میں ملازمت کا میدان مزید وسیع ہوا ہے۔لیکن اب بھی طلبہ کریئر کے روایتی شعبوں ہی کی جانب زیادہ توجہ دے رہے ہیں ۔ایسے طلبہ کی تعداد یقیناً بہت کم ہے جو وقت کے ساتھ اور مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے کریئر کے متعلق فیصلہ کررہے ہیں ۔ گزشتہ چند برسوں میں انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، اور تقریباً ہر چیز انٹرنیٹ سے منسلک ہوگئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس شعبے میں ملازمتوں کے مواقع بھی بڑھے ہیں ۔ ماہرین کے مطابق دنیا میں ۱۰۰؍ سے زائد ایسی ملازمتیں ہیں جو براہ راست یا بالواسطہ انٹرنیٹ سے جڑی ہوئی ہیں ۔ لیکن ہم میں سے بیشتر افراد ان سے واقف نہیں ہیں ۔ اسی طرح جیسے جیسے دنیا ترقی کررہی ہے، دیگر شعبوں میں بھی ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں ۔ طلبہ کی سہولت کیلئے اس مضمون میں کریئر کے ایسے ہی ۵؍ آپشنز کے بارے میں بتایا گیا ہے جن سے بیشتر طلبہ واقف نہیں ہیں مگر ماہرین کہتے ہیں کہ مستقبل میں ان کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوگا۔

پروڈکٹ منیجر
  پروڈکٹ منیجر وہ شخص ہوتا ہے جو صارف اور تنظیم کی ضرورت کے مطابق مصنوعات کو بہتر بنانے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ اور اس معاملے میں اہم ترین کردار ادا کرتا ہے۔ وہ پروڈکٹ ڈیزائن بھی کرتا ہے اور اس کا فائنل ٹیسٹ بھی کرتا ہے۔ اس کا بنیادی کام شے کے انتظام سے متعلق اسٹریٹجک فیصلے کرنا اور مصنوعات کو بہتر بنانے کا کام کرنا ہے۔یہ آئی ٹی اور مینوفیکچرنگ کمپنیوں کا ایک انتہائی اہم پروفائل ہے۔ بعض اوقات یہ شخص مارکیٹنگ ، انجینئرنگ اور سیلز ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔ 
ابتدائی تنخواہ: ماہانہ۸۰؍ تا ایک لاکھ ر روپے۔
پروڈکٹ منیجر کیسے بنتے ہیں 
 پروڈکٹ منیجر بننے کیلئے ایم بی اے (ماسٹرز آف بزنس ایڈمنسٹریشن) یا ایم ایم ایس (ماسٹرز آف مینجمنٹ اسٹڈیز) کرنا ہوتا ہے۔ ملک کے متعدد تعلیمی اداروں میں یہ کورس دستیاب ہے۔ عام طور پر یہ ۲؍ سال کا فل ٹائم کورس ہوتا ہے جبکہ کئی یونیورسٹیوں میں یہ ایک سال کا کورس ہے۔ ایم بی اے پارٹ ٹائم بھی کیا جاسکتا ہے۔
 ایم بی اے میں داخلہ لینے کیلئے ضروری ہے کہ امیدوار نے کسی بھی شعبے سے بیچلر ڈگری (بی اے، بی کام، بی ایس سی، بی ای، ایل ایل بی وغیرہ) حاصل کی ہو۔ ماسٹرز ڈگری یافتہ بھی ایم بی اے میں داخلہ لے سکتے ہیں۔
جو طلبہ مہاراشٹر کے کسی بزنس کالج سے ایم بی اے کرنا چاہتے ہیں انہیں گریجویشن کے بعد سی ای ٹی دینا ہوتا ہے۔
 سی ای ٹی اور گریجویشن کے مارکس کی بنیاد پر طلبہ اپنی پسند کے کالج میں آن لائن داخلہ بھی لے سکتے ہیں اور آف لائن بھی۔
کورس ۴؍ سمسٹر (۲؍ سال) پر مشتمل ہوتا ہے۔
سائبر سیکوریٹی ایکسپرٹ
 آج دنیا کا ہر انسان کسی نہ کسی طرح انٹرنیٹ سے منسلک ہے۔ ایسے میں آن لائن فراڈ اور جرائم میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ بیشتر کمپنیاں اپنے آپ کو ان جرائم کا نشانہ بننے سے بچانے کیلئےسائبر سیکوریٹی ایکسپرٹ (سی ایس ای) کی خدمات لیتے ہیں ۔ انہیں ’’ایتھیکل ہیکرس‘‘ بھی کہتے ہیں ۔ سی ایس ای ویب سائٹس اور سرور وغیرہ کو محفوظ بناتا ہے۔
ابتدائی تنخواہ: ۳۰؍ تا ۳۵؍ ہزار روپے۔
ایس ایس ای کیسے بنتے ہیں 
ہندوستان میں ایس ایس ای بننے کیلئے کسی قسم کی منظم تعلیم نہیں دی جاتی۔ تاہم، ملک میں چند ادارے ایسے ہیں جو ۶؍ سے ۱۲؍ مہینے کے چند سرٹیفکیٹ کورسیز کرواتے ہیں ۔ یہ کورسیز ایچ ایس سی یا گریجویشن مکمل کرنے کے بعد کئے جاسکتے ہیں ۔ تاہم، ان میں داخلہ لینے کیلئے امیدوار کی چند چیزوں سے واقفیت ضروری ہے۔
اسے نیٹ ورکنگ، پروگرامنگ، ڈیٹا بیس اور لنکس اور ونڈوز جسے آپریٹنگ سسٹم کی معلومات ہونی چاہئے۔
وقتاً فوقتاً یہ کورسیز بھی ضرور سیکھیں :سسکو نیٹ ورکنگ کورسس، سی پلس پلس، پائتھون، روبی اور پی ایچ پی جیسی کمپیوٹر کی زبانیں ۔ مائے ایس کیو ایل جیسے ڈیٹا بیس سے بھی واقفیت ضروری ہے۔ 
امیدوار کو کرپٹو گرافی بھی سیکھنی چاہئے۔
ڈیٹا اینالسٹ
 نمبروں میں دلچسپی رکھنے والے طلبہ کیلئے ڈیٹا اینا لیٹکس کریئر کا ایک بہترین آپشن ہوسکتا ہے۔ ڈیٹا اینا لسٹ ،نمبروں کی مدد سے لوگوں کے رجحان کو سمجھ کر نتیجہ اخذ کرتا ہے کہ لوگ کسی مخصوص شے یا خدمت کے بارے میں کیا سوچتے ہیں ۔ ان نتائج کی بنیاد پر کمپنیاں فیصلہ اور مستقبل کا منصوبہ تیار کرتی ہیں ۔ ملک میں ڈیٹا اینالیٹکس کے کئی کورسیز متعارف کروائے گئے ہیں ۔ ڈیٹا اینالسٹ اپنے تجربے کی بنیاد پر کمپنیوں کو نئے آئیڈیاز بھی دیتا ہے۔ 
ابتدائی تنخواہ:۲۵؍ ماہانہ ۲۵؍ تا ۳۰؍ ہزار روپے۔
ڈیٹا اینالسٹ کیسے بنتے ہیں 
 ڈیٹا اینالسٹ بننے کیلئے آئی ٹی (انفارمیشن ٹیکنالوجی)، کمپیوٹر سائنس یا شماریات میں گریجویشن کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اور گریجویشن میں داخلہ لینے کیلئے بارہویں سائنس (ریاضی) میں کامیابی لازمی ہے۔
ایک کامیاب ڈیٹا اینالسٹ کیلئے ضروری ہے کہ امیدوار گریجویشن کے دوران ہی اس میدان میں تجربہ حاصل کرے۔ کئی کمپنیاں طلبہ کو انٹرن شپ کا موقع فراہم کرتی ہیں ۔ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ایم ایس آفس اور دیگر ریسرچ سافٹ ویئر اچھے طریقےسے سیکھنے کی کوشش کریں ۔
 اسی میدان میں ماسٹرز کرنے کی کوشش کریں جس کیلئے کئی پوسٹ گریجویشن کورسیز متعارف کروائے گئے ہیں ۔ 
ان میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما اِن بزنس اینالیٹکس، پوسٹ گریجویٹ پروگرام اِن ڈیٹا سائنس، پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما اِن ڈیٹا سائنس،پوسٹ گریجویٹ پروگرام اِن ڈیٹا سائنس اینڈ انجینئرنگ اور ایم بی اے اِن بزنس اینالیٹکس قابل ذکر ہیں ۔
آرٹی فیشیل انٹیلی جنس ایکسپرٹ 
 مصنوعی ذہانت تیزی سے ابھرتا ہوا شعبہ ہے جس میں ملازمت کے کئی مواقع ہیں ۔ اس شعبے میں آرٹی فیشیل انٹیلی جنس ایکسپرٹ کی کافی مانگ ہے۔ ایک اے آئی ای کاروبار کی نوعیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اے آئی ماڈل تیار کرتا ہے ، جس کا استعمال کاروباری فیصلے کرنے کیلئے کیا جاسکتا ہے۔ اے آئی ای، پروگرامنگ ، سافٹ ویئر انجینئرنگ ، اور ڈیٹا سائنس کے بارے میں اچھی معلومات رکھتا ہے۔ وہ اے آئی سسٹم تیار اور اسے مینٹین کرتا ہے۔
ابتدائی تنخواہ:ماہانہ ۵۰؍ تا ۶۰؍ ہزار روپے۔
اے آئی ای کیسے بنتے ہیں 
ملک میں اے آئی کے تمام کورسیز گریجویشن کے بعد کئے جاتے ہیں ۔
 اے آئی ای بننے کیلئے بارہویں سائنس (ریاضی) میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد بی ٹیک اِن کمپیوٹر سائنس، بی ٹیک اِن آٹو میشن اینڈ روبوٹکس، بی ٹیک اِن الیکٹرونکس انجینئرنگ اور بی ٹیک اِن الیکٹریکل انجینئرنگ میں سے کوئی بھی کورس کیا جاسکتا ہے۔ تمام بیچلر کورس کی میعاد ۴؍ سال ہوتی ہے۔ 
گریجویشن کے بعد اے آئی میں ان میں سے کسیبھی ماسٹرز کورس کیا جاسکتا ہے: ایم ٹیک اِن اے آئی اینڈ ڈیٹا سائنس، ایم ٹیک اِن اے آئی اینڈ روبوٹکس، پی جی ڈپلوما اِن اے آئی، ایڈوانسڈ سرٹیفکیشن اِن اے آئی وغیرہ۔
کلاؤڈ انجینئر
 کلاؤڈ انجینئر ایک آئی ٹی پروفیشنل ہوتا ہے جس کا کام کسی تنظیم کے بنیادی ڈھانچے کا تجزیہ کرنا اور اس کے ڈیٹا کو کلاؤڈ (یعنی انٹرنیٹ پر موجود اسٹوریج) پر مبنی نظام پر منتقل کرنا ہوتا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کلاؤڈ پر موجود ڈیٹا محفوظ ہے۔ 
ابتدائی تنخواہ:ماہانہ ۹۰؍ ہزار تا ایک لاکھ روپے۔
کلاؤڈ انجینئر کیسے بنتے ہیں 
کلاؤڈ انجینئر بننے کیلئے امیدوار کا ۱۲؍ ویں سائنس (ریاضی) میں کامیابی حاصل کرنا لازمی ہے۔اس کے بعد امیدوار بی ای یا بی ٹیک اِن کلاؤڈ کمپیوٹنگ، بی سی اے یا بی ایس سی (کمپیوٹر سائنس یا آئی ٹی) کرسکتا ہے۔ واضح ہوکہ ان کورسیز میں داخلہ لینے کیلئے انٹرنس ٹیسٹ دینا ہوتا ہے۔
 مختلف ادارے اپنا نجی انٹرنس ٹیسٹ منعقد کرتے ہیں جن میں سے چند یہ ہیں : جے ای ای مین، ایم ای ٹی وغیرہ۔
گریجویشن میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد امیدوار ملازمت بھی کرسکتا یا کلاؤڈ انجینئرنگ یا کلاؤڈ کمپیوٹنگ میں ماسٹرز بھی کرسکتا ہے۔ ماسٹرز کورسیز یہ ہیں : پوسٹ گریجویٹ پروگرام اِن کلاؤڈ کمپیوٹنگ، پوسٹ گریجویٹ سرٹیفکیٹ پروگرام اِن کلاؤڈ کمپیوٹنگ، وغیرہ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK