Inquilab Logo

الجبرا، جیومیٹری، مشکل معلوم ہوتے ہیں مگر ہیں آسان اور اسکورنگ

Updated: February 09, 2024, 4:59 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

ایس ایس سی بورڈ امتحانات سے قبل طلبہ کی رہنمائی کیلئے ہم نے ان دو مضامین کے ماہر اساتذہ سے گفتگو کی جن کا کہنا ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں، یہ پرچے یکسوئی اور آسان منطق سے حل کئے جاسکتے ہیں۔

To guide students ahead of the SSC board exams, we spoke to expert teachers of these two subjects who say that there is no need to panic, these papers can be solved in a straightforward and simple logic....
ترسیم، کنسٹرکشن اور ڈائیگرام بناتے وقت جیومیٹری باکس ہی کا استعمال کیجئے۔ تصویر : آئی این این

ایس سی بورڈ امتحانات کا آغاز یکم مارچ سے ہوگا۔ طلبہ یقیناً تیاریوں میں مصروف ہوں گے۔ اکثر طلبہ کو الجبرا، جیومیٹری/ ریاضی اول و دوم، اور سائنس (اول و دوم) مشکل معلوم ہوتے ہیں۔ امتحان کے دباؤ میں وہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ نہیں دے پاتے جس کے سبب ان کے مارکس کم ہوجاتے ہیں۔ بعض معاملات میں ایسا ہوتا ہے کہ چھوٹی چھوٹی غلطیوں کے سبب ذہین طلبہ کا بھی مارکس کم ہوجاتا ہے۔ کسی بھی مضمون کی تیاری کیلئے اہم ہے کہ طلبہ منصوبہ بندی کرلیں کہ انہیں ان مضامین کی تیاری کس طرح کرنی ہے اور امتحان گاہ پہنچنے کے بعد اور پرچہ لکھنے کے دوران کون سی باتوں کا خیال رکھنا ہے۔
ان مضامین کے اساتذہ کہتے ہیں کہ مشکل نظر آنے والے ان مضامین میں پورے مارکس حاصل کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔ طلبہ کو سال کے آغاز ہی میں بتا دیا جاتا ہے کہ کون سے سبق کیلئے کتنے مارکس مختص ہیں، اور انہیں اسی لحاظ سے تیاری کرنے کیلئے کہا جاتا ہے۔ اساتذہ یہ بھی کہتے ہیں کہ الجبرا، جیومیٹری / ریاضی اول و دوم کے پہلے ۳؍ سوالات اس قدر آسان ہوتے ہیں کہ تھوڑی سی توجہ سے کمزور طالب علم بھی ۴۰؍ میں سے ۲۹؍ مارکس حاصل کرسکتا ہے۔ تاہم، اس کیلئے ضروری ہے کہ اس نے توجہ اور محنت سے پڑھائی کی ہو۔ ایس ایس سی کے طلبہ کیلئے اب بالکل وقت نہیں رہ گیا ہے، لہٰذا جو طلبہ پڑھائی کے متعلق سنجیدہ نہیں ہیں، وہ بھی ہوجائیں اور جن طلبہ کا نصاب مکمل ہونا ابھی باقی ہے، وہ بھی کمر کس لیں۔ ماہرین تعلیم کہتےہیں کہ امتحان شروع ہونے سے ۲۵؍ دن پہلے اعادہ کی شروعات ہوجانی چاہئے۔ اس طرح نہ صرف جوابات ازبر ہوجاتے ہیں بلکہ جن کانسپٹ کے متعلق طلبہ کو شبہ ہوتا ہے یا جو کانسپٹ سمجھ میں نہیں آتے، انہیں دوبارہ سمجھنے کیلئے ان کے پاس وقت ہوتا ہے۔ چونکہ الجبرا، جیومیٹری/ ریاضی اول و دوم طلبہ کو مشکل معلوم ہوتے ہیں اس لئے ان کی رہنمائی ضروری ہے۔ اس ضمن میں تعلیمی انقلاب نے شہر و مضافات کے ان مضامین کے ۳؍ ماہر اساتذہ سے بات چیت کی جنہوں نے بتایا کہ ان مضامین کی تیاری کے دوران اور پرچہ لکھنے کے دوران طلبہ بالترتیب کون سے ۱۰؍ اور ۱۴؍ نکات ذہن میں رکھیں۔

الجبرا، جیومیٹری/ ریاضی اول و دوم کی تیاری کے دوران
اساتذہ نے طلبہ کی رہنمائی کی ہے کہ الجبرا، جیومیٹری/ریاضی اول و دوم کی تیاری کی دوران وہ اِن باتوں کا خیال رکھیں:
(۱) پڑھائی سے قبل پُراعتماد رہئے۔ 
(۲) پورا نصاب آپ کے ذہن میں ہونا چاہئے کہ کون سے سبق کیلئے کتنے نمبر مختص ہیں۔ اسی کی مناسبت سے پڑھائی کیجئے۔ جن اسباق کو زیادہ نمبر دیئے گئے ہیں، ان پر آپ کو زیادہ توجہ دینی چاہئے۔
(۳) اگر وقت ہو تو گزشتہ ۵؍ سال کے بورڈ کے سوالیہ پرچے بالکل اسی طرح حل کیجئے جس طرح آپ امتحان میں کریں گے یعنی ۱۲۰؍ منٹ میں، بالکل امتحان گاہ والے ماحول میں۔ کسی ممتحن ہی کی طرح اپنے آپ کو مارکس دیجئے (اس کیلئے گھر کے بڑوں، دوستوں اور اساتذہ کی بھی مدد لی جاسکتی ہے)۔
(۴) جن اسباق میں آپ کی مشق اچھی ہے اور جن کے متعلق آپ پُراعتماد ہیں، ان کا اعادہ پہلے کیجئے تاکہ مشکل اسباق کی تیاری کیلئے آپ کو زیادہ وقت ملے۔
(۵) پرچے میں سوال نمبر ایک، دو اور تین میں کون سے اسباق سے سوالات پوچھے جائیں گے، یہ تقریباً طے ہوتا ہے (اس کے متعلق اسکولوں میں رہنمائی بھی کی جاتی ہے)، یعنی طلبہ جانتے ہیں کہ ان تینوں سوالات میں کون سے اسباق سے سوال پوچھے جائیں گے لہٰذا اپنی تیاری اسی لحاظ سے کیجئے۔
(۶) اسی طرح طلبہ کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سوال نمبر ۴؍ اور ۵؍ میں کتاب سے سوالات نہیں پوچھیں جائیں گے لیکن ان کی بنیاد جو ۳؍ اسباق ہیں (خاص طور پر سوال نمبر ۴)، انہیں ذہن میں رکھئے۔ 
(۷) سوال نمبر ایک، دو اور تین میں آسان سوالات پوچھے جاتے ہیں، اس لئے ان مضامین میں کمزور طالب علم بھی تھوڑی توجہ سے ۴۰؍ میں سے ۲۹؍ مارکس آسانی سے حاصل کرسکتا ہے۔
(۸) اگر وقت ہو تو درسی کتابوں میں دیئے گئے حل شدہ سوالات کی مشق کیجئے۔ 
(۹) ضابطوں کا اعادہ کیجئے۔ انہیں آپ کو ذہن نشین کرنا ہے لہٰذا چلتے پھرتے اپنے ذہن میں انہیں دہراتے رہئے، اس طرح یہ آپ کو ازبر ہوجائیں گے۔ 
(۱۰) گراف (ترسیم)، شماریات، کنسٹرکشن اور ڈائیگرام کی مشق کیجئے۔ خیال رہے کہ ان میں آسانی سے مارکس حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

 الجبرا، جیومیٹری/ ریاضی اول و دوم کے پرچوں کے دوران کون سی باتوں کا خیال رکھیں
اساتذہ نے طلبہ کی رہنمائی کی ہے کہ الجبرا، جیومیٹری/ریاضی اول و دوم کے پرچے لکھنے کے دوران وہ اِن باتوں کا خیال رکھیں:
(۱) ہر سوال (ایک، دو، تین، چار اور پانچ) کا آغاز نئے صفحے سے کریں۔
(۲) سوال نمبر ایک (اے) میں ’’ایم سی کیو‘‘ پوچھے جاتے ہیں۔ جوابی پرچے میں آپ کو صحیح آپشن (اے، بی، سی یا ڈی) لکھنا ہے۔ جواب نہیں، صرف آپشن لکھنا ہے۔
(۳) سوال نمبر ایک میں آسان سوالات پوچھے جاتے ہیں، جوابی پرچے پر کہیں ’’رف پیج‘‘ (آخری صفحہ زیادہ موزوں ہے) بنایئے، اور انہیں وہاں حل کیجئے۔ خیال رہے کہ انہیں حل کرنے کے نمبر نہیں ملتے اس لئے جوابی پرچے میں صرف صحیح آپشن ہی لکھئے۔
(۴) سوال نمبر ایک (بی) کے سوالات حل کرتے وقت آپ کو ان کے ’’اسٹیپس‘‘ (ترتیب وار حل کیجئے) لکھنے ہیں، ورنہ مارکس نہیں ملیں گے۔
(۵) سوال نمبر ۲(اے) کے سوالات کے جوابات باکس بناکر لکھئے۔ انہیں ’’رف پیج‘‘ پر حل کیجئے۔
(۶) سوال نمبر ایک، دو اور تین کے متعلق یہ بنیادی باتیں ہیں جنہیں ہر طالب علم کو یاد رکھنا چاہئے۔ 
(۷) تمام سوالات ترتیب وار حل کیجئے۔ اگر کوئی سوال بعد میں حل کرنا ہو تو اس کیلئے خالی جگہ چھوڑ دیجئے۔
(۸) آسان سوالات پہلے حل کیجئے، مشکل سوالات کیلئے جگہ چھوڑتے جایئے۔ 
(۹) سوال نمبر ایک ۸؍ منٹ، سوال نمبر دو ۱۲؍ منٹ اور سوال نمبر تین ۹؍ منٹ میں حل کئے جاسکتے ہیں۔ اگر آپ وقت کو اس طرح تقسیم کریں گے تو سوال نمبر چار اور پانچ حل کرنے کیلئے آپ کو کافی وقت ملے گا۔
(۱۰) پرچے میں صاف ستھرا ڈائیگرام بنایئے۔ اگر کسی تصویر پر نشاندہی کرنا ہے تو خوشخط کیجئے۔
(۱۱) کنسٹرکشن میں ’’قوس‘‘ (ARC) کونہ مٹائیں۔ 
(۱۲) ڈائیگرام بنانے کیلئے جیومیٹری کے آلات ہی کا استعمال کیجئے۔ 
(۱۳) گراف سے کم از کم ۲؍ سوالات پوچھے جاتے ہیں جو مشکل نہیں ہوتے۔ انہیں حل کرنے کی کوشش کیجئے۔ ان میں پورے مارکس ملنا بہت آسان ہے۔ 
(۱۴) اپنا پورا پرچہ ایک مرتبہ چیک کیجئے۔ اہم ہے کہ وقت ختم ہونے سے ۱۰؍ منٹ پہلے پرچہ مکمل ہوجائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK