ایچ ایس سی کے امتحانات شروع ہیں۔ ایس ایس سی اور دیگر جماعتوں کے امتحان آئندہ چند دنوں میں شروع ہوجائیں گے، امتحان سے پہلے امتحان کی تیاری اہم مرحلہ ہے لہٰذا اس جانب خاص توجہ دیں
EPAPER
Updated: February 24, 2023, 3:46 PM IST | Shahebaz khan | Mumbai
ایچ ایس سی کے امتحانات شروع ہیں۔ ایس ایس سی اور دیگر جماعتوں کے امتحان آئندہ چند دنوں میں شروع ہوجائیں گے، امتحان سے پہلے امتحان کی تیاری اہم مرحلہ ہے لہٰذا اس جانب خاص توجہ دیں
بورڈ امتحان سے قبل طلبہ کی اچھی طرح ذہن سازی کی جاتی ہے۔ کاؤنسلروں کی مدد لی جاتی ہے اور طلبہ کو مفید مشوروں سے نوازا جاتا ہے تاکہ وہ اچھی طرح تیاری کرکے پرچہ لکھ سکیں۔ پرچے سے پہلے کے ۲۴؍ گھنٹے آپ پر ذہنی دباؤ ڈال سکتے ہیں۔ اس دوران طلبہ پریشان رہتے ہیں کہ اچھی طرح اعادہ ہوا ہے یا نہیں، یا اب جو پڑھائی کریں گے وہ یاد رہے گا یا نہیں۔ لیکن یہ مدت اس اعتبار سے اہم ہے کہ اس کا صحیح فائدہ اٹھا کر آپ اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس لئے ۲۴؍ گھنٹے قبل پریشان ہونے کے بجائے اس وقت کا سمجھداری سے استعمال کیجئے۔
زیر نظر کالموں میں ۶؍ اہم نکات کے ذریعے طلبہ کو مفید مشورے دیئے گئے ہیں جن کی مدد سے آپ پرچے سے قبل ۲۴؍ گھنٹے کا صحیح طریقے سے استعمال کرسکتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ذیل میں دی گئیں بعض تجاویز آپ کیلئے کارآمد نہ ہوں لیکن ان میں سے بیشتر آپ کی تعلیمی زندگی میں یقیناً کارآمد ثابت ہوں گی۔ سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ پریشانی یا گھبراہٹ کا شکار ہونے کے بجائے اعادہ کیلئے اپنے آپ کو اچھی طرح تیار کرلیجئے۔ ہر قسم کی افواہ کو نظر انداز کردیجئے اور ذہنی یکسوئی کے ساتھ کتابیں کاپیاں لے کر بیٹھ جایئے۔ اگر آپ ذہنی طور پر پُرسکون رہیں گے تو بہتر طریقے سے پڑھائی کر سکیں گے۔
وہ باتیں جو پہلے بھی
بتائی جاچکی ہیں
تعلیمی انقلاب میںاِن باتوں کی جانب پہلے بھی توجہ دلائی جاچکی ہے
امتحانات میں چند دن رہ گئے ہیں اس لئے وقت کا صحیح استعمال کیجئے۔
صحت بخش غذائیں کھایئے، اور صحت کا خاص خیال رکھئے۔ایک دن میں کم از کم ۸؍ سے ۹؍ گلاس پانی ضرور پیجئے۔
گھنٹے میں کم از کم ۳۰؍ منٹ ورزش کیلئے مختص کیجئے۔ یہ چہل قدمی بھی ہوسکتی ہے یا جاگنگ بھی۔
گھنٹے کی نیند پوری کریں۔
بلا وجہ ذہنی دباؤ کا شکار نہ رہئے۔
جو پرچہ دے چکے ہیں اس کے متعلق فکر مند رہنے کے بجائے اگلے پرچہ کی جم کر تیاری کیجئے۔
تمام مضامین کو
؍۳ حصوں میں تقسیم کیجئے
اسکولیا کالج میں پڑھائے جانے والے تمام مضامین کو ۳؍ حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے
(۱) زباندانی والے مضامین
(۲)یاد کرنے والے مضامین
(۳) حل کرنے والے مضامین
پہلی قسم میں اردو، انگریزی، ہندی، مراٹھی اور عربی جیسے مضامین آتے ہیں۔
دوسری قسم میں تاریخ، معاشیات، شہریت، جغرافیہ اور سائنس دوم جیسے مضامین شامل ہیں۔
تیسری قسم میں الجبر، جیومیٹری اور سائنس اول (مساوات) جیسے مضامین آتے ہیں۔
اب منصوبہ بندی کیجئے کہ آپ ان ۳؍ اقسام میں سے سب سے پہلے کون سے مضامین کی تیاری کریں گے۔
آپ ایسا ٹائم ٹیبل بھی بناسکتے ہیں جس میں آپ وقت کی مناسبت سے مضامین میں تبدیلی بھی کرسکتے ہیں، جیسے ۲؍ گھنٹے اردو کی پڑھائی، پھر الجبرا کی مشق، اس کے بعد تاریخ کا مطالعہ۔
اس طرح پڑھائی کرنے سے ذہن مسلسل الجھن کا شکار نہیں رہتا بلکہ مضمون بدل کر پڑھائی کرنے سے آپ کی اس میں دلچسپی برقرار رہتی ہے۔
اِمتحانات میں رہ گئے ہیں چند دن، ۲۴؍ گھنٹے قبل پرچے کی تیاری میں معاون نکات
ایک دن یا ۲۴؍ گھنٹے قبل
اگلے دن ہونے والے پرچے کی تیاری
مشکل سوالات کی تیاری
ہمیں امید ہے کہ آپ نے پڑھائی کیلئے اپنا ذاتی ٹائم ٹیبل بنا لیا ہوگا۔ تاہم، اگر ۲۴؍ گھنٹے بعد آپ کا پرچہ ہے تو اس کی تیاری کی حکمت عملی یہ ہے۔
مثال کے طور پر آپ کا اردو کا پرچہ ۲؍ مارچ کو صبح ۱۱؍ بجے ہے لیکن آپ کو کم سے کم ایک گھنٹہ پہلے امتحان گاہ پہنچنا ہے، یعنی آپ کا رپورٹنگ ٹائم صبح ۱۰؍ بجے ہے۔ اب اردو کے پرچے کی تیاری آپ کو ۲۴؍ گھنٹے پہلے یعنی یکم مارچ کو کرنی ہے۔ اس صورت میں آپ ایسا ٹائم ٹیبل بنایئے جس کے مطابق آپ یکم مارچ کی صبح ۱۰؍ بجے ہی اردو مضمون کی تیاری شروع کرسکیں۔
اس مضمون کے تمام اسباق کو ایک نظر دیکھئے اور مشکل سوالات پر نشان لگالیجئے۔ اب مشکل سوالات کا جوابات یاد کرنے کی کوشش کیجئے۔ ہر سوال کیلئے وقت متعین کریں۔ ایک ہی سوال کو بہت زیادہ وقت نہ دیں۔ اس دوران آپ گزشتہ ہفتے بتائی گئی ۲؍ تکنیک (خود سے سوال کریں، اور، دی پومودرو ) کا سہارا لے سکتے ہیں۔ چونکہ آپ نے مشکل سوالات پر نشان لگا کر انہیں اچھی طرح یاد کرلیا ہے، اس لئے اب آسان سوالوں کی جانب آیئے۔ آپ کو یہ پہلے ہی یاد ہوں گے۔ لیکن ان کا اعادہ ابھی باقی ہے۔ آپ کو ان کا اعادہ دوسرے دن صبح (یعنی ۲؍ مارچ ) کرنا ہے۔
کم سے کم ۲؍ مشقی پرچے حل کریں
اگر آپ نے سبھی سوالوں کے جواب یاد کرلئے ہیں تو وقت ضائع نہ کریں۔ فوری طور پر ۲؍ مشقی پرچوں کا انتخاب کریں۔ مثال کے طور پر اردو کا پرچہ ۳؍ گھنٹے کا ہوتا ہے، لہٰذا آپ یکم مارچ کی صبح ۱۱؍ بجے پہلا مشقی پرچہ حل کریں۔ ۳؍ گھنٹے ہی میں اسے حل کریں۔ ۲؍ بجے آپ کا پرچہ مکمل ہوجائے گا۔ جوابات کا پرچہ گھر کے کسی بڑے، یا بہن بھائی کو چیک کرنے کیلئے دیجئے۔آپ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کا بریک لیجئے،پھر دوسرا مشقی پرچہ ۳؍ گھنٹے ہی میں حل کیجئے۔ یہ بھی گھر کے کسی بڑے سے چیک کروایئے۔ اس کے بعد جائزہ لیجئے کہ آپ کو کون سے سوالوں میں کم نمبر ملے ہیں۔ انہیں اچھی طرح یاد کیجئے۔
واضح رہے کہ مشقی پرچوں کی مدد سے امتحان کی تیاری میں آسانی ہوتی ہے۔
اپنی کمزوریوں کی نشاندہی
آپ اپنی کمزوریوں کو جانتے ہیں ۔ کسی بھی مضمون کی تیاری سے قبل آپ اس بات سے واقف ہیں کہ کون سے سوالوں کے جواب آپ کو نہیں آتے لہٰذا فوری طور پر انہیں یاد کرنے کی کوشش کیجئے۔
دوسروں کو جوابات سمجھایئے
جوابات یاد کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ بھی ہے کہ آپ انہیں دوسروں کو سمجھائیے۔ اس سے اعادہ بھی ہوجاتا ہے، سامنے والے کو بھی جواب سمجھ جاتے ہیں اور آپ کی امتحان کیلئے تیاری بھی ہوجاتی ہے۔
مائنڈ میپنگ
پیچیدہ کانسپٹ یا جواب آپ نے اچھی طرح پڑھ لیا مگر مشکل یہ ہے کہ یہ جواب آپ کو یاد نہیں ہورہا ہے۔ لہٰذا آنکھ بند کیجئے، اور اس جواب کو ویژوالائز (یعنی تصور میں اس کی تصویر بنائیے) کیجئے۔ اس دوران تصور میں آپ کو جواب کے اہم نکات نظر آئیں گے، انہیں جوڑ کر جملے بنانے کی کوشش کیجئے۔ آپ تصور میں جو دیکھ رہے ہیں، اور جن نکات کی مدد سے آپ کے جملے بن رہے ہیں انہیں دھیمی آواز میں دہرایئے۔ آپ کو اگر لگتا ہے کہ جواب کے تمام اہم نکات آپ نے دیکھ لئے ہیں اور جملے بنالئے ہیں تو آنکھ کھول لیجئے۔ اب آپ کو احساس ہوگا کہ مشکل سوال کا جواب آپ کو یاد ہوگیا ہے۔ہر قسم کے سوال کیلئے یہ تکنیک استعمال کی جاسکتی ہے۔
زیادہ نمبر والے اسباق کا اعادہ
ایس ایس سی میں آتے ہی ٹیچر طلبہ کو بتادیتے ہیں کہ بورڈ امتحان میں کون سے سبق سے کتنے نمبر کے سوال آئیں گے۔ طلبہ جانتے ہیں کہ کون سے اسباق کیلئے زیادہ نمبر مختص ہیں اور کون سے اسباق کیلئے کم۔ لہٰذا امتحان کی تیاری کی یہ حکمت عملی بھی کارآمد ہوسکتی ہے کہ آپ زیادہ نمبر والے اسباق کا اچھی طرح مطالعہ کیجئے، اور ان کے تمام سوالوں کے جواب کو ازبر کرلیجئے۔ اس کا فائدہ یقیناً ہوگا۔
بآواز بلند پڑھئے، پھر لکھئے
مشکل جوابات کو بلند آواز سے پڑھئے، پھر لکھ لیجئے۔ اسے دوبارہ پڑھئے، اور بغیر دیکھے لکھنے کی کوشش کیجئے۔ اب دیکھئے کہ آپ کے جواب میں کہاں خامی رہ گئی ہے۔ اپنی ان خامیوں کو اسی تکنیک سے دور کرنے کی کوشش کیجئے۔
مشکل سوالات پہلے اور آخر میں
کسی بھی مضمون کی تیاری کیلئے یہ حکمت عملی بھی اپنائی جا سکتی ہے کہ آپ جب پڑھائی کرنے بیٹھیں توسب سے مشکل جوابات پہلے یاد کیجئے۔ پھر آسان جوابات کا اعادہ کیجئے۔ آپ کی پڑھائی کا آخری مرحلہ یہ ہے کہ وہ مشکل جوابات جو آپ نے ابتداء میں یاد کئے تھے، انہیں دوبارہ دہرایئے۔ اگر یاد ہیں تو بہت اچھی بات ہے لیکن اگر کوئی دشواری پیش آرہی ہے تو انہیں دوبارہ پڑھئے۔
ٹیکنالوجی سے دوری
دور حاضر میں یہ ضروری ہوگیا ہے کہ آپ امتحان کی تیاری کیلئے ٹیکنالوجی سے مکمل طور پر دوری اختیار کرلیجئے۔ اسمارٹ فون، انٹرنیٹ، کمپیوٹر وغیرہ، یہ تمام چیزیں استعمال نہیں کریں بلکہ خالی اوقات میں آرام کیجئے اور ذہنی طور پر پُرسکون رہئے۔ اگلے دن آپ کو پرچہ لکھنا ہے اس لئے ہاتھوں اور انگلیوں کو آرام دیجئے۔
اگلے دن کا بیگ رات ہی میں تیار کرلیجئے
اس انتظار میں نہ رہئے کہ صبح اٹھ کر بیگ تیار کرلیں گے۔ صبح آپ کو’’ کوئک رِوِیژن‘‘ (اعادہ) کرنا ہے اور امتحان کیلئے گھر سے نکل جانا ہے اس لئے بیگ رات ہی میں تیار کرلیجئے۔ بیگ میں تمام ضروری اشیاء جیسے پنسل، قلم، ربڑ، اسکیل، شارپنر، ہال ٹکٹ،سفید رنگ کا پیپر پیڈ، پانی کی بوتل اور گھڑی، وغیرہ رکھ لیجئے۔ ہمیں یقین ہے کہ اس تعلق سے اسکول/کالج میں بھی آپ کی رہنمائی کی گئی ہوگی۔
صبح امتحان کیلئے
جانا ہے، کیا کریں؟
صبح کا منصوبہ
رات سونے سے قبل اس بات کو یقینی بناکر سویئے کہ صبح ۴؍ بجے یا ۵؍ بجے بیدار ہو کر آپ کو کیا کیا کرنا ہے۔آپ کو ۱۰؍ بجے امتحان گاہ پہنچ جانا ہے اس کے پیش نظر تمام تیاریوں کا جائزہ رات سونے سے قبل لے لیجئے۔
آسان سوالات کا اعادہ
مشکل سوالات آپ نے گزشتہ دن یاد کرلئے تھے۔ اب آسان سوالوں کے جواب کا اعادہ کیجئے۔ یہ ہوجانے کے بعد مشکل جوابات کو ایک مرتبہ اور پڑھ لیجئے۔
مثبت سوچ کے ساتھ پرچہ دیجئے
اچھا سوچئے، اچھی طرح پرچہ لکھئے، یقیناً اچھے نمبروں سے کامیاب ہوںگے۔
پرچہ لکھتے وقت ان باتوں کا دھیان
ذہنی طور پر پُرسکون رہئے
سوالیہ پرچہ ہاتھ میں آتے ہی پہلے پورا پرچہ ایک بار اچھی طرح پڑھ لیجئے۔ جلدی جلدی میں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آپ سوال سمجھ نہیں پاتے اور غلط جواب لکھ دیتے ہیں۔ اس لئے ہر سوال کا جواب لکھنے سے پہلے سوال کو ٹھہر ٹھہر کر کم سے کم ۳؍ مرتبہ پڑھئے، پھر لکھئے۔
علم ریاضی کے سوال
الجبرا جیومیٹری کے سوالات حل کرتے وقت اکثر چھوٹی چھوٹی غلطیوں کے سبب جوابات غلط ہو جاتے ہیں اس لئے جمع ، نفی جیسی ہر نشانی پر نظر رکھئے۔ ذہن میں حساب کتاب نہ کریں اس کیلئے پنسل یا قلم کا استعمال کیجئے۔پرچہ مکمل ہوجائے تو ایک مرتبہ اسے پڑھ لیجئے۔