Inquilab Logo Happiest Places to Work

عامر خان نے ’’ستارے زمیں پر‘‘کو یوٹیوب پر ریلیز کرنے کی تردید کی، معافی مانگی

Updated: July 29, 2025, 10:10 PM IST | Mumbai

عامر خان نے اپنی فلم ’’ستارے زمیں پر‘‘ کو یوٹیوب پر ریلیز کرنے کی تردید کرتے ہوئے صحافیوں سے معافی مانگی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ’’ اس وقت میرے پاس جھوٹ بولنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔‘‘

Aamir Khan can be seen apologizing. Photo: X
عامر خان کو معافی مانگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: ایکس

عامر خان نے آج ممبئی کے فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنی فلم ’’ستارے زمیں پر‘‘کو یوٹیوب پر ریلیز کرنے کی تردید کی ہے۔ قبل ازیں یہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ عامر خان ’’پےپر ویو ماڈل‘‘ کے تحت اپنی فلم کو یوٹیوب پر ریلیز کریں گے جس کے تحت ناظرین ۱۰۰؍ روپے دے کر فلم خرید سکیں گے۔ ’’ستارے زمیں پر‘‘ کی ریلیز سے پہلے سے ہی یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ فائیو اسٹار ہوٹل میں ہونےو الی پریس کانفرنس میں عامر خان نے متعدد صحافیوں کے سامنے اپنی فلم ’’ستارے زمیں پر‘‘ کو یوٹیوب پر ریلیز کرنے کی تصدیق کی۔ انہوں نے تمام نامہ نگاروں سے جھوٹ بولنے کیلئے معافی بھی مانگی۔ 

عامر خان نے کہا کہ ’’میں اپنی فلم کو یوٹیوب پر ریلیز کرنے کی تردید کرتا ہوں، میں آپ سے جھوٹ بولنے کیلئے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنا چاہتا ہوں۔ میں کچھ اور بول نہیں پارہا تھا۔ میں اپنے سنیما کے کاروبار کی حفاظت کرنا چاہتا تھا۔ میری شروعات ہوئی ہے سنیما سے اور میں اس سے وفادار بھی ہوں۔ اسی لئے میں نے اپنی فلم کے باکس آفس کے بزنس کی حفاظت کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔ یہ تجربہ کرنے کے درمیان ہم تھیٹرمیں فلم کے کاروبار کو بچانا چاہتے تھے اسی لئے اب مجھے یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ میں اپنی فلم کو یوٹیوب پرریلیز نہیں کر رہا ہوں۔ وہ مجھے کہنا پڑا اوراس کیلئے میں معافی چاہتاہوں۔ بدقسمتی سے مجھے جھوٹ بولنا پڑا۔ اگر میں نے جھوٹ نہ بولا ہوتا تو میرا جو خواب تھا وہ وہیں ختم ہوجاتا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ’’سپرمین‘‘ نے ’’مین آف اسٹیل‘‘ کو ۱۸؍ دنوں میں پچھاڑ دیا

سنیما گھروں میں ’’ستارے زمیں پر‘‘ کے صرف ۶؍ہفتوں کے رن ٹائم کے بعد فلم کو یوٹیوب پر ریلیز کرنے کے عامر خان کے فیصلے نے کئی سوالات قائم کر دیئے تھے کیونکہ انہوں نےسنیماگھروں میں ۸؍ ہفتے کے بعد فلم کے او ٹی ٹی پر ریلیز کرنے کے آئیڈیا کو مستردکیا تھا۔‘‘اس تعلق سے عامر خان نے کہا کہ ’’پے پر ویو اور سبسکرپشن ماڈل میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ جب میں ۸؍ ہفتے بعداپنی فلم کو سبسکرپشن ماڈل پر ریلیز کروں گا تو وہ شخص جس نے او ٹی ٹی پلیٹ فارم کا سبسکرپشن پہلے سے خرید لیا ہوگاوہ میری فلم کودوبارہ نہیں خریدے گا۔ اس نے فلم دیکھی ہوگی یانہیں دیکھی ہوگی۔ایک تخلیقی شخص کےطور پرمیں اپنے ناظرین کی طرف سیکڑوں قدم بڑھانا پسند کروں گالیکن میں چاہتا ہوں کہ میرے ناظرین بھی میری جانب ایک قدم بڑھائیں۔سبسکرپشن ماڈل کو اپنانے کا مطلب یہ ہے کہ ہم کہیں نہ کہیں اپنی فلم کو مفت میں فراہم کر رہے ہیں۔ ’’پے پر ویو‘‘ کا ماڈل تھیٹر کی طرح ہے۔ سنیما گھروں کا تجربہ مختلف ہوتا ہے۔ آپ وہاں ۳۰۰؍ سے ۵۰۰؍ افراد کےساتھ فلم دیکھتے ہیں۔ آپ ایک ساتھ روتے ہیں، ہنستے ہیں اور تالیاں بجاتے ہیں۔ سنیما گھر لوگوں کی آوازوں سے گونجتا ہے۔ یہ تجربہ ہوتا ہے،او ریہ مختلف تجربہ ہے۔ سنیما گھروں میں ناظرین او ٹی ٹی کے مقابلے میں زیادہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ لیکن یوٹیوب پر ناظرین کو صرف سہولت کا آپشن دیا جاتا ہے۔ اسی لئے میں نے اپنی فلم کو سنیما کے رن ٹائم کے بعد یوٹیوب پر ریلیز کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK