Inquilab Logo Happiest Places to Work

پرکاش مہرہ کی فلموں سےامیتابھ کو عروج حاصل ہوا

Updated: July 14, 2025, 11:23 AM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار پرکاش مہرہ نے۱۹۷۳ءمیں ریلیز اپنی سپر ہٹ فلم ’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کو ایک روپیہ سائننگ اماؤنٹ دیا تھا۔ اس فلم سے امیتابھ بچن اینگری ینگ مین اور سپر اسٹار بن کر ابھرے۔ 

Prakash Mehra can be seen with Amitabh and Manmohan Desai in the memorable picture. Photo: INN
یادگار تصویر میں پرکاش مہرہ کو امیتابھ اورمنموہن دیسائی کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این

بالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار پرکاش مہرہ نے۱۹۷۳ءمیں ریلیز اپنی سپر ہٹ فلم ’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کو ایک روپیہ سائننگ اماؤنٹ دیا تھا۔ اس فلم سے امیتابھ بچن اینگری ینگ مین اور سپر اسٹار بن کر ابھرے۔ 
 ۱۳جولائی۱۹۳۹ءکواترپردیش کے بجنور میں پیدا ہوئے پرکاش مہرہ اپنے کیریئر کے ابتدائی دور میں اداکار بننا چاہتے تھے۔ ۶۰ءکی دہائی میں اپنے اسی خواب کو پوراکرنے کے لئے وہ ممبئی آ گئے۔ انہوں نےاپنے کریئر کا آغاز فلم اجالا اور پروفیسر جیسی فلموں سے کیا۔ ۱۹۶۸ءمیں آئی فلم حسینہ مان جائے گی بطور ہدایتکار پرکاش مہرا کی پہلی فلم تھی۔ اس فلم میں ششی کپورنے دوہرا کردار ادا کیا تھا۔ ۱۹۷۳ء میں فلم زنجیر نہ صرف پرکاش مہرہ کےلئے بلکہ امیتابھ بچن کے کریئر کیلئےبھی سنگ میل ثابت ہوئی۔ بتایا جاتا ہے دھرمیندراور پران کےکہنے پرپرکاش مہرہ نے امیتابھ کوزنجیر میں کام کرنے کا موقع دیا تھا اور اس کے لئے سائننگ اماؤنٹ ایک روپیہ دیا تھا۔ 
 زنجیر کی کامیابی کے بعد امیتابھ اورپرکاش مہرہ کی سپر ہٹ فلموں کادور طویل وقت تک چلا۔ اس دوران لاوارث، مقدر کا سکندر، نمک حلال، شرابی، ہیرا پھیری جیسی کئی فلموں نےباکس آفس پر کامیابی کے پرچم لہرائے۔ پرکاش مہرہ ایک کامیاب فلمساز کے علاوہ نغمہ نگاربھی تھے اور انہوں نے اپنی کئی فلموں کیلئے سپر ہٹ نغموں کی تخلیق کی تھی۔ ان میں ’او ساتھی رے، تیرےبنا بھی کیا جینا، لوگ کہتےہیں میں شرابی ہوں، جس کا کوئی نہیں اس کا تو خدا ہے یارو، جوانی جان من حسین دلربا، جہاں چار یار مل جائیں وہاں رات ہو گلزار، انتہا ہو گئی انتظار کی، دل تو ہے دل، دل کا اعتبار کیاکیجئے، دل جلوں کا دل جلا کے کیا ملے گا دلربا، دے دے پیار دے، اوراس دل میں کیا رکھا ہے، اپنی تو جیسے تیسےکٹ جائے گی اور روتے ہوئے آتے ہیں سب ہنستا ہوا جو جائے گا‘‘ وغٰرہ شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے ممبئی میں جدوجہد کے دنوں میں انہیں اپنی زندگی گزارنے کیلئے صرف ۵۰؍روپے میں نغمہ نگار بھرت بیاس کو ’’ تم گگن کے چندرما ہو، میں دھرا کی دھول ہوں ‘‘ نغمہ فروخت کرنےکے لئے مجبور ہونا پڑا تھا۔ 
 انہوں نے اپنے فلمی کریئرمیں ۲۲؍فلموں کی ہدایتکاری اور۱۰؍فلموں کی تخلیق کا کام کیا تھا۔ ۲۰۰۱ء میں آئی فلم مجھے میری بیوی سے بچاؤ ان کے فلمی کریئر کی آخری فلم ثابت ہوئی اور یہ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام ہوگئی۔ 
 پرکاش مہرہ اپنی زندگی کے آخری لمحات میں امیتابھ کو لے کر’گالی‘نامی ایک فلم بنانا چاہتے تھے لیکن ان کایہ خواب ادھورا ہی رہ گیا اور اپنی فلم کے ذریعےناظرین کومسحورکرنے والےپرکاش مہرہ ۱۷؍ مئی ۲۰۰۹ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK