Inquilab Logo Happiest Places to Work

ارشد وارثی نے مزاحیہ ہی نہیں سنجیدہ کرداربھی بخوبی ادا کئے

Updated: April 20, 2025, 2:03 PM IST | Agency | Mumbai

ارشد وارثی کی پیدائش ایک مسلم گھرانےمیں ۱۹؍اپریل ۱۹۶۸ءکوممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام احمدعلی خان تھا۔ ارشد ۱۴؍ برس کی عمرمیں یتیم ہوگئےتھےاور انہیں کم عمری میں ہی جدوجہدبھری زندگی کا آغاز کرنا پڑا۔

Arshad Warsi with `Circuit`, Sanjay Dutt with `Muna Bhai`. Photo: INN
ارشد وارثی’سرکٹ‘، سنجے دت’ منا بھائی‘ کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این

ارشد وارثی کی پیدائش ایک مسلم گھرانےمیں ۱۹؍اپریل ۱۹۶۸ءکوممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام احمدعلی خان تھا۔ ارشد ۱۴؍ برس کی عمرمیں یتیم ہوگئےتھےاور انہیں کم عمری میں ہی جدوجہدبھری زندگی کا آغاز کرنا پڑا۔ ارشد وارثی نےابتدائی تعلیم ناسک کےبورڈ نگ اسکول سے حاصل کی لیکن گھرکے حالات کو دیکھتے ہوئے انہیں تعلیم دسویں کلاس تک ہی محدود کرنا پڑی۔ 
 مالی بحران کی وجہ سےارشدکوبہت جلد یعنی محض ۱۷؍سال کی عمرمیں ایک سیلزمین کےطور پرکام کرنا پڑا۔ وہ گھرگھرجاکرکاسمیٹک کاسامان فروخت کرتے تھے۔ اس کےبعدانہوں نےایک فوٹو لیب میں کام کیا۔ اسی درمیان ان کی دلچسپی ڈانس کی طرف ہوئی اورانہوں نے اکبر سمیع کے ڈانس گروپ میں شمولیت اختیارکی۔ وہاں انہوں نے ڈانس کے شعبے میں سخت محنت کی۔ انہوں نے ۱۹۹۱ءمیں انڈین ڈانس مقابلہ کا خطاب بھی جیتا۔ 
 اس کےبعدانہوں بالی ووڈ کا رخ کیا۔ ارشد کی بالی ووڈمیں شروعات کافی جدوجہد بھری رہی۔ انہیں ہندی سنیمامیں اداکاری کرنے کا پہلا موقع امیتابھ بچن کی کمپنی کی فلم تیرے میرے سپنے سے ملا۔ اس کے بعدانہیں کئی اور فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا، لیکن وہ بالی ووڈ میں شناخت بنانےمیں کامیاب نہیں ہوسکے۔ کافی جدوجہدکے بعدوہ راجوہیرانی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے بالی ووڈ میں شناخت بنانے میں کامیاب ہوسکے۔ اس فلم میں انہوں نے سرکٹ کا کردار ادا کیا تھاجو شائقین فلم کوآج بھی یادہے۔ اس فلم میں وہ سنجے دت کے داہنے ہاتھ کے طورپر نظر آئے۔ اس فلم میں سرکٹ کےرول کواس قدر پسند کیا گیا کہ فلم ہٹ ہونےکےبعد ان پر لطیفے بھی بننے لگے۔ اس کے بعد وہ پھرسے راجو ہیرانی کی اس فلم کے سیکوئل لگے رہو منابھائی میں نظر آئے۔ دونوں ہی فلموں کیلئے انہیں کئی انعامات سے نوازاگیا۔ 
 ان فلموں کےبعدارشد وارثی کےکام کی ستائش کی جانے لگی۔ اس کےبعد وہ روہت شیٹی کی گول مال سیریز میں نظر آئے۔ جس میں ناظرین نےان کے کردارکوبے حد پسند کیا۔ ارشدوارثی خوبی سے محض مزاحیہ رول ہی ادا نہیں کرتےبلکہ وہ سنجیدہ رول بھی عمدہ طریقے سےپردے پر پیش کرتے ہیں۔ یہ بات انہوں نےفلم عشقیہ اور ڈیڑھ عشقیہ سے ثابت کی۔ انہوں نےاب تک تقریباً ۴۷؍فلموں میں کام کیاہےجن میں ۲۰۱۴ءمیں ڈیڑھ عشقیہ اور ۲۰۱۰ء میں فلم عشقیہ میں ببن حسین کا رول ادا کیا تھا جسے مداحوں نےکافی پسندکیاتھا۔ ۲۰۱۳ءمیں جالی ایل ایل بی میں جگدیش تیاگی(جالی) ایک وکیل کے کردارمیں ارشد وارثی کو دیکھا گیا، ا س فلم کو بھی مداحوں نےکافی پسندکیاتھا۔ اسی طرح ۲۰۱۱ءمیں ڈبل دھمال میں ارشد وارثی نے آدی کا مزاحیہ رول کیا تھا۔ ۲۰۰۷ءمیں ریلیزفلم سنڈے میں ببلو کے کردارمیں نظر آنے والے ارشد وارثی نے زبردست کامیڈی سے اپنے چاہنے والوں کو بے پناہ محظوظ کیا۔ ۲۰۰۶ءمیں ان کی ایک اور فلم انتھونی کون ہے ریلیز ہوئی تھی جس میں ارشد نے چمپک چودھری کا کردار ادا کیاتھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کچھ میٹھا ہوجائے، کس سے پیار کروں، چاکلیٹ، سلام نمستے، ہلچل، جانی دشمن، مجھے میری بیوی سےبچاؤ، ہوگی پیار کی جیت، ہیرو ہندستانی جیسی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK