Updated: October 11, 2025, 7:03 PM IST
| Mumbai
بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان نے اپنے ہدایتکاری کے کریئر کا آغاز نیٹ فلکس سیریز ’’دی بیڈز آف بالی ووڈ‘‘ سے کیا۔ شو نے جہاں او ٹی پی پر زبردست کامیابی حاصل کی، وہیں تنازعات میں بھی گھرا رہا۔ آرین نے اپنے پہلے انٹرویو میں بتایا کہ شو کے دوران بعض مناظر پر اعتراضات کے باوجود انہوں نے اپنے وژن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔
آریان خان۔ تصویر: آئی این این
آرین خان نے نیٹ فلکس پر اپنی پہلی ہدایتکاری کے تجربے ’’دی بیڈز آف بالی ووڈ‘‘ کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ شو کے دوران انہیں کچھ مناظر اور مکالموں پر اعتراضات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن انہوں نے اپنے وژن پر سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا۔ آرین نے کہا کہ ’’کچھ مناظر پر ہمیں نوٹس ملے کہ یہ بہت حساس ہیں یا شاید زیادہ حقیقت سے قریب ہیں، لیکن میں نے واضح کیا کہ اگر کسی کو پسند نہیں آتا، تو یہ شو ان کیلئے نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ہر شخص کا ردعمل ایک جیسا نہیں ہو سکتا۔‘‘ نوجوان ہدایتکار نے واضح کیا کہ اگرچہ شو کا لہجہ مزاحیہ ہے، لیکن مقصد کسی کی توہین نہیں بلکہ خود احتسابی تھا۔ آرین نے کہا کہ’’ہم خود پر ہنسنے کے اہل بننا چاہتے تھے، کسی کی بے عزتی نہیں کرنا چاہتے تھے۔ کامیڈی کا پہلا اصول یہی ہے کہ آپ خود پر بھی مذاق کر سکیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:دپیکا پڈوکون ’’ذہنی صحت‘‘ کی ہندوستان کی پہلی سفیر مقرر
یہ سات اقساط پر مشتمل سیریز ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے تیار کی گئی ہے، جسے آرین نے بلال صدیقی اور مناو چوہان کے ساتھ مل کر لکھا ہے۔ صدیقی کے مطابق، ’’یہ شو ایک ہی وقت میں ایکشن، کامیڈی اور ڈراما ہے۔‘‘ آرین نے بتایا کہ ’’چونکہ کہانی فلم انڈسٹری کے گرد گھومتی ہے، اس لئے ہم نے مختلف ژانرز سے انداز مستعار لئے۔ ایک منظر روم کوم ہو سکتا ہے، دوسرا تھریلر — اور یہ سب فطری لگتا ہے۔‘‘ چوہان کے مطابق، ’’آرین کی جانب سے تمام اقساط کی خود ہدایت کاری نے شو کو ایک مستقل لہجہ دیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ شو میں عمران ہاشمی کے کیمیو جیسے مناظر بہت خوبصورتی سے جوڑے گئے۔ آرین نے بتایا کہ فلمسازی سے ان کی دلچسپی بچپن سے ہے۔ ’’میں دس سال کا تھا جب والد مجھے ایڈیٹنگ اور وی ایف ایکس دکھاتے تھے۔ تب ہی کہانی سنانے کا شوق پیدا ہوا۔‘‘
ان کے مطابق، ’’میں نے ہمیشہ محسوس کیا کہ میرے پاس کہنے کیلئے کچھ ہے، اور کیمرے کے پیچھے رہ کر میں اسے بہتر انداز میں بیان کر سکتا ہوں۔‘‘واضح رہے کہ اس سیریز میں لکشیا، راگھو جویال، انیا سنگھ، مونا سنگھ، بوبی دیول اور منوج پاہوا نے اہم کردار ادا کئے ہیں، جبکہ شاہ رخ خان، عامر خان، سلمان خان، کرن جوہر اور ایس ایس راجامولی جیسے ستاروں کے کیمیوز ہیں۔ آرین نے زور دیا کہ ’’شو کا دل تماشہ نہیں بلکہ کردار ہیں۔ ہم نے ایسے کردار بنائے جنہیں ناظرین اپنے ساتھ گھر لے جا سکیں، جیسے ’فرینڈز‘ میں ہوتا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:امتیاز علی اور دلجیت دوسانجھ کی فلم کی شوٹنگ پنجاب میں شروع ہوگی
یاد رہے کہ شو کی ریلیز کے بعد اسے سمیر وانکھیڈے کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا بھی کرنا پڑا، جن کا دعویٰ ہے کہ ایک کردار کے ذریعے ان کا مذاق اڑایا گیا ہے۔ ورائٹی سے گفتگو میں آرین نے وضاحت کی کہ ’’شو میں کچھ مناظر حقیقی زندگی سے متاثر ضرور ہیں، مگر یہ کوئی دستاویزی فلم نہیں۔ ہم نے اسے ڈرامائی اثر کیلئے تخلیقی انداز میں پیش کیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ہم نے خود پر حدود عائد کیں تاکہ کسی کی توہین نہ ہو۔ بالی ووڈ کے بارے میں کچھ بھی بناتے وقت احترام سب سے اہم ہے۔‘‘ آرین خان کا کہنا تھا کہ ’’اگر آپ کسی ایسی صنعت پر روشنی ڈال رہے ہیں جس کا آپ خود حصہ ہیں، تو تنقید لازمی ہے۔ لیکن جب تک آپ ایمانداری سے کہانی سناتے ہیں، یہی سب سے اہم بات ہے۔‘‘