ایک ایسے دور میں جہاں سنیما نے حدوں کو عبور کیا ہے، جے ویر اتحاد اور تخلیقی صلاحیتوں کی علامت کے طور پر کھڑے ہیں۔
EPAPER
Updated: June 09, 2024, 9:33 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai
ایک ایسے دور میں جہاں سنیما نے حدوں کو عبور کیا ہے، جے ویر اتحاد اور تخلیقی صلاحیتوں کی علامت کے طور پر کھڑے ہیں۔
ایک ایسے دور میں جہاں سنیما نے حدوں کو عبور کیا ہے، جے ویر اتحاد اور تخلیقی صلاحیتوں کی علامت کے طور پر کھڑے ہیں۔ اس اداکار اور ہدایت کار کی تازہ ترین فلم ’بجرنگ اور علی‘کو پہلے ہی ناقدین اور سامعین دونوں کی جانب سے زبردست مثبت ردعمل ملا ہے۔ جو۷؍ جون کو ریلیز ہوچکی ہے۔
فلم کا پس منظر
جے ویر کو دوستی اور اتحاد کی طاقت میں گہرے یقین سے’بجرنگ اور علی‘ بنانے کی تحریک ملی۔ یہ فلم ایک مثالی دوست بجرنگ کی دل کو چھولینے والی ایسی کہانی بیان کرتی ہے جو ہندوستان کی متنوع ثقافت کی بھرپور ترجمانی کرتی ہے۔ جے ویر فلم کے اداکار اور ہدایت کار دونوں ہیں۔ انہوں نے اس فلم کو قوم کو متحد رکھنے والے بندھنوں کے تہوار کے طور پر دیکھا ہے۔
جے ویر بتاتے ہیں، ’’ہمارے جیسے متنوع ملک میں ہمیں ایک دوسرے کو جوڑنے والی مشترکہ قدروں کی یاد دلانا ضروری ہے۔ `’بجرنگ اور علی‘ صرف ایک فلم نہیں ہے بلکہ فلم سے بڑھ کر ہے، یہ اتحاد اور مل جل کر رہنے کا پیغام ہے۔ مختلف کرداروں کے ذریعےمیں یہ دکھانا چاہتا ہوں کہ اختلافات کے باوجود ہم سب ایک ہیں۔ ‘‘
امیدیں اور خواہشات
اس کی ریلیز کے بعد ہی سے جے ویرسے امیدیں بڑھتی جارہی ہیں۔ ابتدائی اسکریننگ سے بہت زیادہ مثبت تاثرات ملے جو حوصلہ افزا رہے ہیں لیکن جے ویر زمین سے جڑے ہوئے ہیں اور اپنے کام کے وسیع تر اثرات پرتوجہ مر کوز کرتےہیں، اسی لئے جےویر کہتے ہیں، ’’ مجھے امید ہے کہ’ `بجرنگ اور علی‘ ناظرین سے ذاتی طور پر جڑے گی۔ مجھے امید ہے کہ اس سے اتحاد اور مساوات کے بارے میں بات چیت ہوگی اور لوگ نئی امید اور دوستی کے جذبے کے ساتھ فلم دیکھ کر نکلیں گے۔ توقعات اور جوش و خروش سے بھرپور ’بجرنگ اور علی‘ تفریح کے ساتھ ساتھ معلومات میں بھی اضافہ کرے گی۔ ‘‘
جے ویر ’بحرنگ اور علی‘ بہت امید کے ساتھ لائےہیں۔ ان کا یہ تازہ ترین کام بامعنی کہانی سنانے کی ان کی کوشش اور لگن کا بھی ثبوت ہےلہٰذا اپنے ٹکٹوں کی بکنگ کو یقینی بنائیں اور اس ناقابل فراموش سفر کا حصہ بنیں۔ یادرہےکہ’بجرنگ اور علی‘۷؍ جون کو سنیما گھروں کی زینت بن چکی ہے۔