فواد خان کی فلم عبیر گلال نے ناقدین کو مایوس کیا ہے اور اسے اب تک کی بدترین رومانوی ڈرامہ فلموں میں سے ایک کہا جا رہا ہے۔
EPAPER
Updated: September 16, 2025, 4:59 PM IST | Dubai
فواد خان کی فلم عبیر گلال نے ناقدین کو مایوس کیا ہے اور اسے اب تک کی بدترین رومانوی ڈرامہ فلموں میں سے ایک کہا جا رہا ہے۔
فواد خان اور وانی کپور کی فلم ’عبیر گلال‘ حال ہی میں دنیا بھر میں ریلیز ہوئی۔ فلم پر ہندوستان میں پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اسے بین الاقوامی نیوز پورٹلز سے بھی مثبت جائزے نہیں ملے ہیں۔ اس فلم نے ناقدین کو مایوس کیا ہے اور اسے اب تک کی بدترین رومانوی ڈرامہ فلموں میں سے ایک کہا جا رہا ہے۔
بی بی سی ایشین نیٹ ورک کے ہارون رشید نے محسوس کیا کہ فلم سستی اور مایوس کن تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے یہ سب سے مایوس کن رومانوی ڈرامہ فلموں میں سے ایک لگتی ہے جو میں نے بہت طویل عرصے میں دیکھی ہے۔ نہ صرف یہ سستی نظر آتی ہے بلکہ کہانی بھی بے ربط اور متضاد ہے،اس میں اپنے ہی ٹیلنٹ کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔‘‘گلف نیوز نے عبیر گلال کو ایک منفی ریٹنگ دی ہے جس کے کچھ حصے میں لکھا تھاکہ ’’عبیر گلال لمبی فلم ہے اور اس میں غیر مناظر بھی شامل ہیں۔ لیزا ہیڈن کا کیمیو سب سے بڑا مجرم ہے ۔‘‘
خلیج ٹائمز نے فواد خان کی فلم کو ’’پرانی یادوں سے بدلی ہوئی کہانی‘‘ بھی قرار دیا۔ دوسری طرف یو ایس اے پلر کے ریویو میں یہ بھی لکھا گیاہے کہ فلم غیر ضروری ذیلی پلاٹوں اور چھوٹے کرداروں سے بوجھل ہے جو مجموعی کہانی میں زیادہ حصہ نہیں ڈالتے۔ مثال کے طور پر لیزا ہیڈن کا پرفارمنس زبردستی لگتا ہے، جو ایک اضافی کردار ہے۔ اس طرح کی مبالغہ آرائی درمیانی حصے کو گھسیٹتی ہے اور کبھی کبھار، فلم کے ناظرین صرف انتظار ہی کرتے رہتے ہیں۔ ‘‘
ہندوستان میں عبیر گلال پر پابندی کیوں ہے؟
عبیر گلال نے فواد خان کی نو سال بعد بالی ووڈ میں واپسی کی نشاندہی کی ہے۔ اس سے پہلے اداکار تین بالی ووڈ فلموں میں نظر آ چکے ہیں جن میں خوبصورت (۲۰۱۴ء)، کپور اینڈ سنز(۲۰۱۶ء) اور اے دل ہے مشکل (۲۰۱۶ء) شامل ہیں، ان سبھی نے ہندوستانی ناظرین میں اپنی مقبولیت کی وجہ سے کافی توجہ حاصل کی۔
ہندوستان میں فلم کی ریلیز پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد روک دی گئی جب لشکر سے وابستہ دہشت گردوں نے سیاحوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کی۔ اس واقعہ میں۲۷؍ افراد مارے گئے تھے اور لشکر سے منسلک تنظیم مزاحمتی محاذ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس افسوسناک واقعہ کے بعد ہندوستان نے پاکستانی فنکاروں پر مکمل پابندی عائد کر دی۔ ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھی ہندوستان میں دستیاب نہیں ہیں۔ مزید یہ کہ یوٹیوب سے پاکستانی شوز کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔