Inquilab Logo

فلم ’شکتی‘ کی وجہ سے امیتابھ بچن کا موازنہ دلیپ کمار سے کیا جانے لگا تھا

Updated: February 11, 2024, 12:48 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai

لیکن دلیپ کمار کی بادشاہت قائم رہی۔ ۱۹۸۲ء میں ان کی فلم ’ودھاتا‘ جہاں باکس آفس کلیکشن کے اعتبار سے سرفہرست تھی، وہیں ’شکتی‘کیلئے انہیں بہترین اداکارکا حقدار قرار دیا گیا تھا۔

 Shakti. Photo: INN
شکتی۔ تصویر : آئی این این

دلیپ کمار کی فلم ’بیراگ‘ ۱۹۷۶ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ فلم کامیاب رہی تھی۔ باکس آفس کے لحاظ سے اُس سال ریلیز ہونے والی ٹاپ۔ ۱۵؍ فلموں میں یہ فلم شامل تھی اور بہترین اداکار کے طور پر دلیپ کمار کو فلم فیئر ایوارڈ کیلئے نامزد بھی کیا گیا تھا۔ مطلب صاف ہے کہ مارکیٹ میں دلیپ کمار کا خاصا ڈیمانڈ تھا، اس کے باوجود اپنی دوسری اننگز کے آغاز کیلئے انہوں نے ۵؍ سال کا ایک طویل وقفہ لیا۔ بطور کیریکٹر اداکار اُن کی پہلی فلم ’کرانتی‘ ۱۹۸۱ء میں ریلیز ہوئی تھی اور آتے ہی باکس آفس پر چھا گئی تھی۔ یہ فلم اُس سال کی سب سے زیادہ کمائی والی فلم تھی۔ اُس سال ٹاپ کی دس فلموں میں امیتابھ بچن کی ۴؍ فلمیں شامل تھیں، جن میں فلم ’نصیب‘ دوسرے مقام پر تھی۔ اس کی وجہ سے امیتابھ بچن کے مداحوں نے ان کا مقابلہ دلیپ کمار سے کرنا شروع کر دیا۔ اس موازنے میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو فلم انڈسٹری میں ٹاپ پوزیشن پرایک عرصے سے دلیپ کمار کی موجودگی سے خاصے پریشان تھے۔ وہ ’پریشان طبقہ‘ آج بھی ہے اور گزشتہ۳۰؍ سال سے عامر خان، سلمان خان اور شاہ رخ کو ان کی ٹاپ پوزیشن سے ہٹانے کیلئے ہر دو تین سال کے وقفے سے نئے نئے فنکاروں کو پروموٹ کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن آج تک اس ’طبقے‘ کو کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ 
خیر ۱۹۸۱ء میں امیتابھ بچن کی نصیب، لاوارث، کالیا اور یارانہ جیسی فلموں کی کامیابی کے بعداس طبقے کو طومار باندھنے کا ایک موقع مل گیا تھا۔ اس کے باوجود امیتابھ کی کوئی فلم ’کرانتی‘ کا مقابلہ نہیں کرسکی۔ ’کرانتی‘ نے ۲۰؍ کروڑ سے زائد کا کاروبار کیا تھا جبکہ دوسرے نمبر کی فلم ’نصیب‘ تھی جس کا باکس آفس کلیکشن ۱۴ء۵؍ کروڑ تھا۔ دوسرے سال یعنی ۱۹۸۲ء میں ایک بار پھر یہی ہنگامہ برپا کرنے کی کوشش کی گئی اور کہا گیا کہ امیتابھ بچن کا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اُس سال امیتابھ بچن کی ۵؍ فلمیں بلاک بسٹر ہوئی تھیں۔ ان میں ایک ایسی فلم بھی تھی جس میں یہ دونوں ہی فنکار شامل تھے، اسلئے موازنے کا ایک اور موقع مل گیا تھا لیکن بازی دلیپ کمار ہی کے ہاتھ رہی۔ وہ فلم ’شکتی‘ تھی۔ امیتابھ بچن کے سر سہرا باندھنے کی پوری تیاری کرلی گئی تھی کہ سال کے آخر میں یعنی ۳؍ دسمبر کو دلیپ کمار کی فلم ’ودھاتا‘ ریلیز ہوئی اور اس نے اُس سال ریلیز ہونے والی تمام فلموں کو دھو کر رکھ دیا تھا۔ ۱۹۸۲ء میں دلیپ کمار کی یہی ۲؍ فلمیں ’ودھاتا‘ اور ’شکتی‘ ریلیز ہوئی تھی اور دونوں ہی فلمیں باکس آفس پر چھا گئی تھیں۔ ان میں فلم ’ودھاتا‘ جہاں باکس آفس کلیکشن کے اعتبار سے سرفہرست تھی، وہیں ’شکتی‘ کیلئے دلیپ کمار کو بہترین اداکار کے طور پر فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ ’ودھاتا‘ نے ۱۶؍کروڑ کا کاروبار کیا تھا اور پہلے مقام پر رہی تھی جبکہ امیتابھ کی فلم ’نمک حلال‘ تیسری پوزیشن پر تھی جس کا باکس آفس کلیکشن ۱۲؍ کروڑ تھا۔ اس میں دلیپ کمار کے ساتھ شمی کپور، سنجیو کمار اور سنجے دت بھی تھے۔ 
سچ تو یہ ہے کہ دونوں ہی اداکاروں کا آپس میں کوئی موازنہ نہیں تھا۔ دونوں ہی بہت قابل اداکار تھے لیکن یہ بھی ایک آفاقی حقیقت ہے کہ دلیپ کمارجب تک فلم انڈسٹری میں مصروف رہے، ان کی بادشاہت قائم رہی۔ کوئی انہیں چیلنج نہیں کرسکا لیکن یہ بھی درست ہے کہ انہوں نے وہ جگہ خالی کی تو وہاں پر امیتابھ بچن براجمان ہوئے اور پھر انہوں نے بھی ایک طویل عرصے تک حکومت کی۔ 
  آئیے دیکھتے ہیں کہ۱۹۸۲ء کا سال امیتابھ بچن کیلئے کیسا رہا؟ اُس سال ان کی کل ۶؍ فلمیں (ستے پہ ستہ، بے مثال، دیش پریمی، نمک حلال، خود دار اور شکتی) ریلیز ہوئی تھیں اور تمام کی تمام کامیاب رہی تھیں۔ ان میں سے ’بے مثال‘ کو چھوڑ کر باقی تمام۵؍ فلمیں آمدنی کے لحاظ سے ٹاپ ٹین میں شامل تھیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہیں بہترین اداکار کے طور پر تین فلموں کیلئے نامزد کیا گیا تھا جن میں فلم ’بے مثال‘ بھی شامل تھی جبکہ دیگر ۲؍ فلمیں ’شکتی‘ اور ’نمک حلال‘ تھیں۔ یہ اور بات ہے کہ ایوارڈ فلم ’شکتی‘ کیلئے دلیپ کمار کے حصے میں آیا تھا۔ آئیے اب ان کی پانچوں کامیاب فلموں کا سرسری جائزہ بھی لیتے چلیں۔ 
نمک حلال:
 پرکاش مہرا کی ہدایت کاری اور قادر خان کی تحریر کردہ، یہ فلم۱۹۸۲ء کی تیسری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلمتھی۔ امیتابھ بچن، ششی کپور، سمیتا پاٹل، پروین بابی، وحیدہ رحمان، اوم پرکاش، رنجیت اور ستین کپو جیسے کئی بڑے فنکار اس فلم کا حصہ تھے۔ اس کی موسیقی بپی لہری نے ترتیب دی تھی جبکہ نغمے’ انجان‘ کے زور قلم کا نتیجہ تھے۔ یہ فلم ۳۰؍ اپریل کو ریلیز ہوئی تھی۔ 
خوددار:
روی ٹنڈن کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم۱۹۸۲ء کی چوتھی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلمتھی۔ یہ ۳۰؍ جولائی کو ریلیز ہوئی تھی۔ اس نے باکس آفس پر ۱۰؍ کروڑ کا کاروبار کیا تھا۔ یہ ایک ایکشن فلم تھی۔ فلم کی موسیقی راجیش روشن کی تھی اور نغمے مجروح سلطان پوری کے تھے۔ اس فلم میں امیتابھ بچن کے ساتھ سنجیو کمار، پروین بابی، ونود مہرا، پریم چوپڑا، محمود، بندیا گوسوامی اور تنوجا نے مرکزی کردار ادا کئے تھے۔ 
ستے پہ ستہ:
یہ ایک ایکشن کامیڈی فلم تھی، جس کی ہدایت کاری راج این سپی نے کی تھی اور اسے رومو این سپی نے پروڈیوس کیا تھا۔ فلم میں امیتابھ بچن کے ساتھ ہیما مالنی، امجد خان، رنجیت کور، سچن پلگاؤنکر، سدھیر لوتھریا، شکتی کپور، کنورجیت پینٹل، کنول جیت سنگھ اور وکرم ساہو اہم کرداروں میں تھے۔ ۲۲؍ جنوری ۱۹۸۲ء کوریلیز ہونے والی یہ فلم سال کی۷؍ویں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم تھی۔ 
 شکتی:
۱۹۸۲ء میں فلم شائقین جس فلم کا سب سے زیادہ انتظار کررہے تھے، وہ رمیش سپی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’شکتی‘ تھی جس میں دلیپ کمار کے ساتھ امیتابھ بچن تھے۔ سلیم، جاوید کی جوڑی کی تحریر کردہ اور مشیر، ریاض کی پروڈیوس کردہ، یہ فلم سال کی آٹھویں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ثابت ہوئی۔ یکم اکتوبر کو ریلیز ہونے اس فلم کے دیگر فنکاروں میں راکھی گلزار، سمیتا پاٹل، کل بھوشن کھربندا اور امریش پوری کے نام قابل ذکر ہیں۔ 
 دیش پریمی:
 ۲۳؍ اپریل ۱۹۸۲ء کو ریلیز ہونے والی یہ فلم سال کی ۱۰؍ویں سب سے کامیاب فلم تھی۔ منموہن دیسائی کی ہدایتکاری میں بننے والی ایک ایکشن فلم تھی، جس میں ہیما مالنی، نوین نشچل، پروین بابی، اتم کمار، شمی کپور، پریم ناتھ، پریکشت ساہنی، امجد خان اور شرمیلا ٹیگور جیسے اہم اداکاروں کے ساتھ امیتابھ بچن نے ڈبل رول ادا کیا تھا۔ 
اس کے بعد امیتابھ بچن نے پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ وہ لگاتار کامیابی کی سیڑھیاں طے کرتے گئے۔ ۱۹۸۳ء میں جہاں ان کی فلم ’قلی‘ سال کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ثابت ہوئی، وہیں ٹاپ ٹین کی فہرست میں ان کی ۲؍ اور فلمیں (اندھا قانون اورناستک) بھی شامل تھیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK