• Tue, 18 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کے غزہ منصوبے کو جی ۷؍ نے حمایت دی

Updated: November 14, 2025, 11:07 AM IST | Agency | Washington

اقوا م متحدہ کو اسرائیلی حملوں پر تشویش، عالمی ادارہ کے سربراہ غطریس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کئی خلاف ورزیوں کا سامنا کرچکی ہے

Restoration work is underway on the historic Pasha Palace in Gaza, which was damaged in an Israeli attack. Photo: INN
غزہ میں واقع تاریخی پاشاہ پیلس جسے اسرائیلی حملے میں نقصان پہنچا تھا،کی بحالی کا کام جاری ہے۔ تصویر: آئی این این
 جی ۷؍ ممالک کے وزرائے خارجہ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔کنیڈا میں اجلاس کے بعد جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ اعلامیے میں اسرائیلی یرغمالوں کی باقیات کی فوری واپسی پر زور دیا اور ٹرمپ کے منصوبے کی حمایت کی۔ اجلاس میں غزہ میں امداد پہنچانے میں رکاوٹوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور تمام فریقین سے بغیر رکاوٹ بڑے پیمانے پر غزہ میں انسانی امداد کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ جی سیون وزرائے خارجہ اجلاس میں یوکرین کے انرجی انفراسٹرکچر پر روس کے حملوں کی مذمت کی گئی۔ 
ایک جانب کنیڈین وزیرِ خارجہ انیتا آنند نے بدھ کے روز ایک بار پھر غزہ پٹی تک انسانی امداد کی غیر مشروط رسائی کےلئے کنیڈا کے مطالبے کو دہرایا، ساتھ ہی خطے میں امن قائم کرنے کے لیے امریکی کوششوں کی حمایت کا اظہار بھی کیا۔  اونٹاریو کے نیاگرا آن دی لیک میں منعقدہ جی سیون وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انیتا آنند نے کہا ہم نے مشرقِ وسطیٰ کی صورت حال پر بھی توجہ دی کہ امن اور دیرپا استحکام کی طرف ایک راستہ تلاش کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی نہایت نازک ہے  اور کئی خلاف ورزیوں کا سامنا کر چُکی ہے۔ امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ جنگ بندی کا احترام کیا جائے ۔  بدھ کو نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس  سے خطاب میں انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ’’غزہ میں جنگ بندی نہایت نازک ہے  لیکن مسلسل خلاف ورزیوں کے باوجود جاری ہے۔ میں جنگ بندی کا مکمل احترام کرنے، مذاکرات کے دوسرے مرحلے کی بنیاد رکھنے اور ایسے حالات پیدا کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں جو فلسطینی عوام کو اپنی تقدیر کا تعین کرنے کے قابل بنائیں۔جنگ بندی کو اس انداز میں آگے بڑھایا جائے جس سے دو ریاستی حل کے نفاذ کی راہ ہموار ہو۔‘‘ غطریس نے کہا ہے کہ رکاوٹوں کے باوجود غزہ میں انسانی ہمدردی کی کارروائیوں میں وسعت آ  رہی ہیں ۔اگرچہ کچھ رکاوٹیں اور چیلنج ابھی بھی موجود ہیں لیکن ہم غزہ کے لئے اپنی انسانی امداد میں نمایاں اضافہ کر رہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا  ہےکہ اقوام متحدہ کے لیے اگلے اقدامات کا فیصلہ یقینا سلامتی کونسل کرے گی۔  اس سے قبل جی سیون کے وزراء نے غزہ میں انسانی  امداد کے داخلے  پر اسرائیلی پابندیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ میں عرب ممالک کے ساتھ مل کر غزہ استحکام فورس کے امریکی منصوبے پر مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد میں فلسطینی عوام کے سیاسی حقوق اور آزاد ریاست کے قیام کو بھی شامل کیا جائے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے اقوامِ متحدہ میں عرب ممالک کے ساتھ مل کر امریکہ کے پیش کردہ غزہ استحکام فورس کے منصوبے پر سوالات اٹھائے ہیں اور زور دیا ہے کہ سلامتی کونسل کی کسی بھی قرارداد میں صرف فورس کا ذکر نہیں بلکہ فلسطینیوں کے سیاسی مستقبل کے بارے میں بھی وضاحت ہونی چاہیے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK