Inquilab Logo Happiest Places to Work

خلیج تعاون کونسل کے اجلاس میں غزہ جنگ کے خاتمے پر زور

Updated: May 15, 2025, 1:36 PM IST | Agency | Riyadh

سیکریٹری جنرل نے ٹرمپ کی موجودگی میں کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں ہی خطے کا امن ممکن ہے، سعودی عرب نے ہند پاک جنگ بندی کا خیر مقدم کیا۔

Trump also attended the Gulf-US summit. Photo: AP/AFP
ٹرمپ نے خلیجی اورامریکی سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کی۔ تصویر: اے پی / اے ایف پی

 خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل جاسم البداوی نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام اور غزہ میں انسانی بحران کا خاتمہ خطے کی خوش حالی کیلئے ضروری ہے۔ جاسم البداوی نے ریاض میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی موجودگی میں بیان میں کہا کہ سب سے اہم مسئلہ غزہ کا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم تنازع ختم کرنے اور انسانی خدمات کی بحالی کیلئے مذاکرات کی توقع رکھتے ہیں ۔ خلیج تعاون کونسل کے اجلاس میں بھی فلسطین کا موضوع حاوی رہا اور مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں ہی خطے میں امن ممکن ہے۔ 
 جنگ روکنے کی ضرورت پر اتفاق
  اس سے قبل سعودی عرب اور امریکہ نے غزہ میں کئی ماہ سے جاری جنگ روکنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ریاض میں خلیج-امریکی کانفرنس کے اختتام کے بعد سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب اور امریکہ نے غزہ میں جنگ روکنے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی پر پہنچنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے بغیر انسانی امداد کی فراہمی مشکل ہوگی۔ 
 شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کے ساتھ دفاع اور سلامتی میں سعودی شراکت داری کئی دہائیوں پر محیط ہے اور اسے مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مملکت سعودی عرب امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ 
 ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد شام میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہوں گے، امریکی پابندیوں کے خاتمے کے بعد شام کیلیے مملکت کی حمایت میں ایک پیشرفت ہوگی۔ 
’’ آپ قابل تحسین ہیں ‘‘
 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے خلیج تعاون کونسل کے اجلاس میں  خلیجی ممالک کی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’آپ دنیا کی تحسین کا مرکز ہیں ۔ ‘‘ ٹرمپ نے بدھ کو ریاض میں ہونے والے خلیجی-امریکی سربراہی اجلاس کے آغاز پر اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ امن کے ذریعے خوش حال ہو سکتا ہے، اور اس خطے میں خلیجی ممالک مستحکم اور ترقی یافتہ ریاستوں کی صفِ اول میں شامل ہیں۔ شام کے تعلق سے انہوں  نے نے واضح کیا کہ انھوں نے شہزادہ محمد بن سلمان سے صلاح و مشورہ کے بعد شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا حکم جاری کیا ہے۔ امریکی صدر کے مطابق ان پابندیوں کے خاتمے سے شامی حکومت کو اچھا موقع میسر آئے گا، اور وہ تمام پابندیاں مکمل طور پر ختم کرنے جا رہے ہیں ۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن نئی شامی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ 
ٹرمپ کی ایران پر تنقید
 امریکی صدر نے ایران کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسے فضول پراکسی وارز کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں  نے کہا کہ تہران کے ساتھ معاہدہ کیلئے جو کچھ بھی ممکن ہو سکا کروں گا، تہران جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا۔ ٹرمپ نے کہا کہ’’ ہمیں خطے کو شر پسندوں سے پاک کرنا ہوگا، حوثیوں نے امریکی جہازوں پر حملے بند کر دیئے، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پھیلانے والوں سے نمٹنا ہوگا۔ ‘‘ امریکی صدر نے کہا کہ ’’دنیا کی نظریں مشرق وسطیٰ پر لگی ہوئی ہیں ، خلیجی ممالک تنازع کے حل کیلئے اپنا رول ادا کریں۔ انہوں  نے اس کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنےوالے’’ ابراہمی معاہدہ ‘‘میں مزید عرب ملکوں کی شمولیت کی ضرورت پر زور دیا۔ 
ہند پاک جنگ بندی کا خیر مقدم
خلیج تعاون کونسل-امریکہ سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ہند پاک جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’سیز فائر سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پر قابو پانے اور امن بحال کرنے میں مدد ملے گی۔ ‘‘ انہوں  نے جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کیلئے ٹرمپ کی سفارتی کوششوں کو سراہا ہے اور ہندوستان اور پاکستان کے حوالے سے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ تنازعات کے پائیدار حل کی ضرورت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK