Inquilab Logo Happiest Places to Work

گلشن باورا نے کئی عمدہ گیت تخلیق کئے جو آج بھی مشہورہیں

Updated: August 07, 2025, 12:18 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ہندی فلموں کے معروف نغمہ نگاراور اداکار گلشن باورا کا اصل نام گلشن کمار مہتا تھا، ان کی پیدائش ۱۲؍ اپریل ۱۹۳۷ءکوغیرمنقسم ہندوستان کے شیخوپورہ (اب پاکستان) میں ہوئی۔

Gulshan Bawra`s songs used to have a melody. Photo: INN
گلشن باورا کےگیتوں میں سرور ہوتا تھا۔ تصویر: آئی این این

ہندی فلموں کے معروف نغمہ نگاراور اداکار گلشن باورا کا اصل نام گلشن کمار مہتا تھا، ان کی پیدائش ۱۲؍ اپریل ۱۹۳۷ءکوغیرمنقسم ہندوستان کے شیخوپورہ (اب پاکستان) میں ہوئی۔ ان کے والد کاتعمیرات کا کاروبار تھا اور ان کے اس وقت کے خاندان میں لابھ چند مہتا، روپ لال مہتا اور چمن لال مہتا کے والد شامل تھے، اتفاق سے ان کے دونوں خاندان تقسیم کے فسادات کا شکار ہوگئے جہاں نوجوان گلشن نے اپنے والد اور اپنے چچیرے بھائی کو لابھ چند مہتا کی حویلی میں اپنی آنکھوں کے سامنے قتل ہوتے دیکھا۔ ان کی بڑی بہن جے پور میں رہتی تھیں لہٰذا انہوں نے بھائیوں کو جے پور بلا لیا اور وہیں ان کی پروش ہوئی۔ ان کے بھائی کو ملازمت ملنے کے بعد، وہ دہلی چلے گئے، جہاں انہوں نے دہلی یونیورسٹی سے گریجویشن کی تعلیم حاصل کی۔ کالج کے زمانے میں ہی انہوں نے نظمیں لکھنا شروع کر دیں۔ وہ فلموں میں آنا چاہتےتھے اور انہوں نے ریلوےمیں ملازمت کے لیے درخواست دی تھی۔ راجستھان کے کوٹامیں ان کی پوسٹنگ بھی ہوگئی تھی، لیکن جب وہ وہاں پہنچے تو خالی جگہ بھر چکی ہے۔ خوش قسمتی سے ان کی اگلی کال ممبئی میں کلرک کے عہدے کے لیے آئی اور وہ۱۹۵۵ءمیں یہاں پہنچے۔ 
 گلشن کو فلموں میں کام حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنی پڑی، ابتدا میں انھوں نے اپنی ملازمت جاری رکھی۔ کلیان جی (کلیان جی- آنند جی والے)، جو اس وقت کلیان جی ویرجی شاہ کے نام سے جانےجاتے تھے، نے انہیں پہلا گانا فلم چندر سینا (۱۹۵۹ء) میں ’’میں کیا جانو کہاں لگے یہ ساون متوالا رے‘‘ لکھنے کا موقع دیا، جسے لتا منگیشکر نےگایا تھا۔ 
 کلیان جی آنند جی نے ایک ساتھ کام کرتے ہوئے انہیں مینا کماری اور بلراج سہانی کی اداکاری سےسجی فلم’سٹہ بازار‘میں کام کرنے کا موقع دیا۔ اس کیلئےانہوں نے ’تمہیں یاد ہوگا، کبھی ہم ملے تھےلکھا جسےلتا منگیشکر اور ہیمنت کمارنےگایا تھا۔ اس کے علاوہ محمد رفیع کی آواز میں ریکارڈ ہونے والا گانا ’آکڑےکا دھندہ‘ اور ہیمنت کمار کی آواز میں ’چاندی کے چند ٹکڑوں کے لیے‘ لکھا تھا جو بہت ہٹ ہوا۔ اس فلم کے ڈسٹری بیوٹر شانتی بھائی پٹیل نے انہیں باورا کا عرفی نام دیا تھا۔ بعد میں پوری فلم انڈسٹری انہیں اسی نام سے پکارنےلگی۔ انہوں نےہندی فلم انڈسٹری میں اپنی ۴۹؍سالہ خدمات کے دوران تقریباً ۲۵۰؍ گانے لکھے۔ انہوں نےکلیان جی آنند جی کی موسیقی کی ہدایت کاری میں ۶۹؍ گانےلکھے جبکہ آر ڈی برمن کےساتھ ۱۵۰؍ گانےلکھے۔ انہوں نے کھیل کھیل میں (۱۹۷۵ء)، قسمیں وعدے (۱۹۷۸ء)اور ستے پہ ستا (۱۹۸۲ء)، ’صنم تیری قسم‘، ’اگر تم نہ ہوتے‘، ’یہ وعدہ رہا‘، ’ہاتھ کی صفائی‘ اور ’رفو چکر‘جیسی فلموں کے لیے گانے لکھے۔ انہیں اپکار(۱۹۶۸ء)میں ’میرے دیش کی دھرتی‘ اور زنجیر (۱۹۷۳ء)میں ’یاری ہے ایمان میرا‘ جیسے گانوں کے لیے سب سے زیادہ یاد کیا جاتا ہے، ان دونوں نغموں نے انھیں فلم فیئر کا بہترین نغمہ نگار کاایوارڈدلایا۔ بعد میں وہ بناکاگیت مالا کی سالانہ فہرست میں بھی سرفہرست رہے۔ وہ تقریباً ۲۳؍ فلموں میں اداکار کے طور پر نظر آئے۔ انہوں سات برسوں تک انڈین پرفارمنگ رائٹس سوسائٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا۔ گلشن باورا کا طویل علالت کےبعد۷؍اگست کو پالی ہل، ممبئی میں واقع اپنی رہائش گاہ پر دل کا دورہ پڑنے سے۷۲؍برس کی عمر انتقال ہوا۔ ان کی خواہش کے مطابق ان کی لاش جے جے اسپتال کو عطیہ کی گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK