ہندی فلم انڈسٹری میں بیڈمین کے نام سے مشہور گلشن گروور کاایک ایسے اداکار کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی اداکاری کے ذریعہ نہ صرف بالی ووڈ میں بلکہ ہالی ووڈ میں بھی اپنی مضبوط شناخت قائم کی ہے۔
EPAPER
Updated: September 22, 2024, 12:48 PM IST | Agency | Mumbai
ہندی فلم انڈسٹری میں بیڈمین کے نام سے مشہور گلشن گروور کاایک ایسے اداکار کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی اداکاری کے ذریعہ نہ صرف بالی ووڈ میں بلکہ ہالی ووڈ میں بھی اپنی مضبوط شناخت قائم کی ہے۔
ہندی فلم انڈسٹری میں بیڈمین کے نام سے مشہور گلشن گروور کاایک ایسے اداکار کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی اداکاری کے ذریعہ نہ صرف بالی ووڈ میں بلکہ ہالی ووڈ میں بھی اپنی مضبوط شناخت قائم کی ہے۔ گلشن گروور کی اداکاری والی فلموں کی یہ خاصیت رہی ہے کہ انہوں نے جتنی بھی فلموں میں اداکاری کی، ان میں ہر کردار کو ایک مختلف انداز میں ناظرین کے سامنے پیش کیا۔ سلور اسکرین پر انہوں نے جتنے بھی کردار ادا کئے، ان میں وہ ہر بار نئے طریقے سے ڈائیلاگ بولتے نظر آئے۔ ولین کا کردار ادا کرتے وقت گلشن گروور اس کردار میں مکمل طور ڈوب جاتے ہیں اور ان کا گیٹ اپ بھی مختلف طریقے کا ہوتا ہے۔
گلشن گروور کی ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنے کسی بھی کردار کو بڑا یا چھوٹا نہیں مانتے۔ کسی بھی کردار کو ادا کرنے سے پہلے وہ اس کی پوری تیاری کرتے ہیں اور اس کردار میں پوری طرح سے ڈوب جاتے ہیں۔ کردار کے مطابق ہی وہ ڈائیلاگ بولتے ہیں، گیٹ اپ اختیار کرتے ہیں اور اسے نیا رنگ دینے کیلئے وہ باقاعدہ مطالعہ کرتے ہیں۔ فلم ’رام لکھن‘ میں ’ کیسریا ولایتی‘ کا کردار ہو یا پھر فلم ’سوداگر‘ کا ’بھلی رام‘ ہو، فلم ’وشوآتما‘ کا’ تپسوی گونجال‘ ہو یا پھر فلم’ سر‘ کا چھپن ٹکلی، یا پھر’۱۶؍ دسمبر‘ کا ’دوست خان‘ ہو، مذکورہ تمام کرداروں کے ذریعے گلشن گروورنے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا ہے۔
گلشن گروور کی پیدائش۲۱؍ ستمبر۱۹۵۵ء کو دہلی میں ایک درمیانہ طبقے کے پنجابی خاندان میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم دہلی میں حاصل کی۔ بعد میں انہوں نے دہلی کے مشہور شری رام کالج سے گریجویشن کی تعلیم مکمل کی۔ بچپن کے دنوں سے گلشن گروور کا یہ خواب تھا کہ وہ شہرت کی بلندیوں تک پہنچیں۔ اس کیلئے انہوں نے کافی محنت کی ہے۔ فلم ’رام لکھن‘ کی کامیابی کے بعد گلشن گروور کوبڑے بجٹ کی فلموں میں اہم ولین کا کردار ملنا شروع ہو گیا تھا۔ ان فلموں میں مجرم، جنگ باز، دودھ کا قرض، عزت، سوداگر، ماں، شعلہ اور شبنم جیسی سپر ہٹ فلمیں شامل ہیں۔ ان فلموں کی کامیابی کے بعد گلشن گروور بطورولین فلم انڈسٹری میں اپنی مضبوط جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔
۱۹۹۳ء میں آئی فلم’ سر‘ گلشن گروور کے فلمی کریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ مہیش بھٹ کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں ان کے کردار کا نام تھا’ چھپن ٹکلی ‘ اس فلم میں ان کا کردار ناظرین کو کافی پسند آیا۔ فلم میں اپنے بااثر کردار کیلئے گلشن گروور اپنے کریئر میں پہلی بار بہترین کھلنائیک کے فلم فیئر ایوارڈ کیلئے نامزد کئے گئے۔ ۱۹۹۷ءگلشن گروور کے فلمی کریئر کا اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال انہیں انگریزی فلم ’جنگل بک‘ کے دوسرے ایڈیشن میں کام کرنے کا موقع ملا جس سے انہیں بین الاقوامی شہرت حاصل ہوئی۔ اسی سال ان کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے واشنگٹن کی ایک کمپنی میں انہیں اشتہار کرنے کی تجویز بھی ملی۔ یہ ہندوستانی فلم انڈسٹری کیلئے پہلا موقع تھا جب کسی ہندوستانی اداکار کو غیر ملکی کمپنی کی طرف سے اشتہار میں کام کرنے کا موقع ملا تھا۔ اس موقع کا انہوں نے خاطر خواہ فائدہ بھی اٹھایا۔ اس کے بعد ہی گلشن گروور کو ہالی ووڈ کی فلموں میں بھی کام کرنے کا موقع حاصل ہوا۔ ان فلموں میں ایسٹ سائڈ، ٹیل اسٹنگ، مانسون، ویپر، ان دی شیڈوز، وی آر نو مانکس، امریکن ڈے لائٹ، مائی بالی ووڈ برائڈ اوربلائنڈ ایمبی شن جیسی کئی اہم فلمیں شامل ہیں۔
۲۰۲۲ء میں ریلیز فلم ’راکیٹری:دی نامبی افیکٹ‘ میں انہوں نے سابق صدر جمہوریہ میزائل مین اے پی جے عبدالکلام کا کردار ادا کیا تھا۔ گزرتے وقت کے ساتھ اب وہ فلموں میں بہت کم نظر آرہے ہیں البتہ ابھی اسی سال جولائی میں ریلیز ہونے والی فلم ’انڈین۔ ۲‘ میں بھی وہ ایک اہم کردار میں نظر آئے تھے۔ انہوں نے اپنے تین دہائی کے طویل فلمی کریئر میں ۳۰۰؍ سے زیادہ فلموں میں اداکاری کی ہے۔ اپنے فلمی کریئر میں انہیں کئی قابل ذکر ایوارڈ بھی ملے ہیں۔