سنجے راؤت نے کہا کہ’’وہ دو لوگ اسمبلی اور پارلیمنٹ الیکشن کے دوران ادھو ٹھاکرے سے بھی ملے تھے اور سیٹیں جتوانے کی پیشکش کی تھی‘‘ ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے سوال قائم کیا کہ’’وہ دو لوگ کون تھے راہل گاندھی کو ان کے نام ظاہر کرنے چاہئے۔‘‘
این سی پی چیف شردپوار اور ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر۔ تصویر: آئی این این
انتخابات میں بدعنوانی کے حوالے سے این سی پی سربراہ شرد پوار کی جانب سے سنسنی دعویٰ کئے جانے کے معاملے پر اب شیوسینا یوبی ٹی کا بیان سامنے آیا ہے۔ پارٹی کے لیڈر سنجے راؤت نے پوار کے دعوے کی تصدیق کی اور کہا کہ ’’لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے وقت کچھ لوگ مجھ سے بھی ملے تھے اور مخصوص نشستیں جتوا کر دینے کی پیشکش کی تھی۔‘‘ راؤت نے کہا:’’گزشتہ دنوں شرد پوار نے ایک اہم مسئلہ اٹھایا۔ انتخابات سے قبل ان سے کچھ لوگ ملے تھے۔ انہوں نے ایک مخصوص رقم کے عوض۱۶۰؍سیٹوں پر کامیاب کرانے کی پیشکش کی تھی۔ اب میں آپ کو اس سے آگے کی بات بتاتا ہوں۔ ان میں سے کچھ لوگ ادھو ٹھاکرے سے بھی ملے تھے۔ وہ لوگ لوک سبھا اور اسمبلی دونوں وقت ملے تھے۔ میں اس وقت موجود تھا۔ ہم نے ان سے کہا کہ ہمارا جمہوریت پر یقین ہے۔‘‘
راؤت نے مزید کہا: ’’اسمبلی انتخابات کے وقت وہ لوگ دوبارہ ہمارے پاس آئے تھے۔ تب ہم نے ان سے کہا کہ لوک سبھا میں ہمیں زبردست کامیابی ملی ہے۔ اسمبلی میں ہم ضرور اقتدار میں آئیں گے۔ اس وقت ان لوگوں کا کہنا تھا کہ آپ۶۰؍ سے۶۵؍ مشکل نشستیں بتا دیں، وہ نشستیں ہم ای وی ایم کے ذریعے آپ کو جتوا دیں گے۔‘‘ شرد پوار نے کہا تھا کہ ’’راہل گاندھی کے الزامات کی گہرائی سے تحقیقات ہونی چاہیے اور ہمیں جواب الیکشن کمیشن سے چاہیے، بی جے پی سے نہیں۔‘‘انہوں نے تین روز قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ ’’اسمبلی انتخابات سے پہلے دو افراد نے۱۶۰؍ نشستیں جتوا دینے کی گارنٹی دی تھی۔‘‘
راہل گاندھی کی جانب سے الیکشن کمیشن پر ووٹ چوری کے الزام اور ووٹنگ کے عمل میں بے ضابطگیوں کے دعوے کے بعد این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے سنسنی خیز دعویٰ کیا تھا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل دو افراد نے ان سے ملاقات کی تھی اور مہاراشٹر میں۱۶۰؍ نشستیں جتوانے کی پیشکش کی تھی۔ وہ انہیں لے کر راہل گاندھی کے پاس بھی گئے تھے لیکن راہل نے منع کردیا تھا۔
’’شرد پوارکن دو لوگوں کو لیکر آئے تھے راہل گاندھی کو نام ظاہر کرنا چاہیے ‘‘
ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے انتخابات کے متعلق شرد پوار کے سنسنی خیز انکشاف اور دو افراد کے ذریعہ ۱۶۰؍ نشستیں جتوانے کی پیشکش کے متعلق دئیے گئے بیان پر کہا کہ ’’ کانگریس اور این سی پی کی وہی حالت ہے جیسے بارات کے پیچھے گھوڑا۔‘‘ ای وی ایم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ’’ ہم نے پہلے ہی تمام پارٹیوں سے کورٹ میں جانے کے لئے متحد ہونے کی اپیل کی تھی، لیکن اُس وقت کوئی بھی ہمارے ساتھ نہیں آیا۔عدالت ہی واحد پلیٹ فارم ہے جہاں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوتا ہے۔ اب چیخنے چلانے کے بجائے اُس وقت قدم اُٹھانا ضروری تھا۔‘‘
پرکاش امبیڈکر نے یہ بھی کہا کہ ’’جھوٹ بولنے کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ راہل گاندھی اپوزیشن لیڈر ہیں، ان کے پاس ریکارڈ ہوتا ہے کہ کون ملنے آتا ہے اور کون جاتا ہے۔ شرد پوار ان دو افراد کو لے کر راہل گاندھی کے پاس گئے جنہوں نے ۱۶۰؍ سیٹیں جتوانے کی پیشکش کی تھی، ان کی ملاقات کا ریکارڈ راہل گاندھی کے گھر میں ہوگا۔ اسلئے شرد پوار کے ساتھ وہ دو افراد کون تھے، ان کے نام راہل گاندھی ظاہر کریں، عوام کو بیوقوف نہ بنائیں۔ جہاں لڑنا ہے وہاں لڑتے نہیں۔ پرکاش امبیڈکر نے این سی پی (شردپوار) کی منڈل یاترا پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس یاترا کا مقصد او بی سی طبقے کی بھلائی نہیں بلکہ این سی پی کا سیاسی مفاد ہے۔ پرکاش امبیڈکر نے دعویٰ کیا کہ ’’جب ولاس راؤ دیشمکھ وزیراعلیٰ تھے، اس وقت این سی پی نے او بی سی طلبہ کی اسکالرشپ کی مخالفت کی تھی۔ ‘‘