Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ جنگ کی توسیع کا مطلب ہے یرغمالوں کی قربانی: حماس

Updated: May 07, 2025, 3:04 PM IST | Gaza

فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے انتباہ دیا ہے کہ اسرائیل کے غزہ پر حملے کو وسعت دینے کے منصوبے کا مطلب یرغمالیوں کو ’’قربان ‘‘ کرنا ہوگا۔ اتوار کو اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ پر جاری جنگ کو وسعت دینے اور فلسطینی خطے کے اندر علاقوں پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے انتباہ دیا ہے کہ اسرائیل کے غزہ پر حملے کو وسعت دینے کے منصوبے کا مطلب یرغمالیوں کو ’’قربان ‘‘ کرنا ہوگا۔اتوار کو اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ پر جاری جنگ کو وسعت دینے اور فلسطینی خطے کے اندر علاقوں پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔حماس نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ’’غزہ میں زمینی حملے کو وسعت دینے کے منصوبوں کی (اسرائیلی) قابض کابینہ کی طرف سے منظوری اس خطے میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کو قربان کرنے کا واضح فیصلہ ہے۔‘‘  

یہ بھی پڑھئے: غزہ: غذا کی تلاش میں بھوکے فلسطینی جان لیوا سڑکوں پر سفر کررہے ہیں

اسرائیلی فیصلے کو حماس نے گزشتہ۲۰؍ ماہ کے دوران ’’اعلان کردہ اہداف حاصل کیے بغیر ناکامی کے چکر کی تجدید قرار دیا۔ ‘‘ حماس نے کہا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو کے غزہ پر جنگ کو وسعت دینے کے بارے میں بیانات امریکی انتظامیہ کی طرف سے فراہم کردہ تحفظ کے تحت شہریوں کے خلاف مزید جرائم کرنے پر ان کے اصرار کی عکاسی کرتے ہیں۔‘‘ اس نے عرب و اسلامی ممالک، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ ’’فاشسٹ قابض حکومت کو روکنے اور اس کے لیڈروں کو بین الاقوامی انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے فوری کارروائی کریں۔‘‘

اسرائیلی تخمینوں کے مطابق غزہ میں ۵۹؍ قیدی باقی ہیں، جن میں سے۲۴؍ کے زندہ ہونے کا گمان ہے۔ اس کے برعکس، فلسطینی اور اسرائیلی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ۹۵۰۰؍سے زائد فلسطینی اسرائیل میں سخت حالات میں قید ہیں، جن میں تشدد، بھوک اور طبی امداد سے محرومی کی اطلاعات شامل ہیں۔ واضح رہے کہ ۷؍ اکتوبر کے اسرائیل پر حماس کے حملوں کو جواز بنا کر اسرائیل نے غزہ پر جو فوج کشی کر رکھی ہے ا س کے نتیجے میں ۵۲؍ ہزار ۶۰۰؍ سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ بین الاقوامی عدالت میں اسرئیل کے جنگی جرائم کے تعلق سے متعدد مقدمات دائر ہیں۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK