Inquilab Logo

ٹائٹل گیت لکھنے میں حسرت جے پوری کو مہارت حاصل تھی

Updated: September 20, 2020, 11:29 AM IST | Agency

فن کے میدان میں ، وراثت بہت عام ہے لیکن بڑے فنکار ایسے ہی افراد بننے میں کامیاب ہوتے ہیں جو اپنے ورثہ کو سجانے سنوارنےکی ٹھیک اسی طرح مشقت کرتے ہیں جیسے کوئی نیا شاگرد تعلیم حاصل کرنے میں کرتا ہے۔

Hasart Jaipuri
حسرت جے پوری

یہی بات نغمہ نگار حسرت جے پوری کے بارے میں بھی کہی جاسکتی ہے۔اقبال حسین عرف حسرت جے پوری کو شاعری ورثے میں ملی۔ ان کے نانا فدا حسین فدا مشہور شاعر تھے لیکن شعرو شاعری کو اپنے ساتھ رکھنے کیلئے حسرت کو جو جدوجہد کرنی پڑی، وہ سب کیلئے ممکن نہیں تھا۔ یہ الگ بات ہے کہ شاعری تو ان کی زندگی میں ٹکی رہی لیکن محبوبہ یا محبوبائیں نہیں۔
  ہندی فلموں میں جب بھی ٹائٹل گیتوں کا ذکر ہوتا ہے، نغمہ نگار حسرت جے پوری کا نام سر فہرست آجاتا ہے۔ ویسے تو  حسرت جے پوری نے ہر طرح کے گیتوں کے شعبے میں طبع آزمائی کی ہے لیکن فلموں کے ٹائٹل گیت لکھنے میں انہیں کمال کی مہارت حاصل تھی۔ہندی فلموں کے سنہری دور میں  ٹائٹل گیت لکھنا بڑی بات سمجھی جاتی تھی۔ فلمسازوں کو  جب بھی ٹائٹل گیت کی ضرورت  ہوتی تھی، سب سے پہلے  حسرت جے پوری  سے رابطہ کیا جاتا تھا۔ ان کے تحریر کردہ ٹائٹل گیتوں نے کئی فلموں کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
 حسرت جے پوری کے قلم سے نکلے کچھ ٹائٹل گیت اس طرح ہیں: دیوانہ مجھ کو لوگ کہیں (دیوانہ)، دل ایک مندر ہے (دل ایک مندر)، رات اور دن دیا جلے (رات اور دن)،تیرے گھر کے سامنے ایک گھر بناؤں گا (تیرے گھر کے سامنے)، این ایوننگ ان پیرس (این ایوننگ ان پیرس)گمنام ہے کوئی (گمنام) اور دو جاسوس کریں محسوس (دو جاسوس)۔
 حسرت جے پوری کا اصل نام اقبال حسین تھا۔ ان کی پیدائش۱۵؍ اپریل۱۹۲۲ءکو ہوئی تھی ۔ جے پور میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اپنے دادا فدا حسین سے اردو اور فارسی کی تعلیم حاصل کی۔۲۰؍ برس کی عمر تک پہنچتے پہنچتے ان کا رجحان شاعری کی طرف مائل ہوگیا ۔اس دوران  وہ چھوٹی چھوٹی غزلیں کہنے لگنے تھے۔
 ۱۹۴۰ء میں فکر معاش میں حسرت جے پوری نے ممبئی کا رخ کیا اور زندگی گزارنے کیلئے وہاں کنڈکٹر کی نوکری کرنے لگے۔ اس کام کیلئے انہیں گیارہ روپے ماہانہ تنخواہ ملتی تھی۔ اس دوران انہوں نے مشاعروں میں حصہ لینا شروع کردیا۔ اسی درمیان ایک پروگرام میں پرتھوی راج کپور اُن کی غزل سے کافی متاثر ہوئے اور انہوں نے اپنے بیٹے راج کپور کو حسرت سے ملاقات کی صلاح دی۔
 راج کپور ان دنوں اپنی فلم ’برسات‘ کیلئے کسی نغمہ نگار کی تلاش میں تھے۔ انہوں نے حسرت جے پوری کو ملنے کی دعوت دی۔ راج کپور سے حسرت کی پہلی ملاقات ’رائل اوپیرا ہاؤس‘ میں ہوئی اور اپنی فلم برسات کیلئے ان سے گیت لکھنے کی فرمائش کی۔ یہ بھی ایک اتفاق ہی ہے کہ فلم برسات ہی سے موسیقار شنکر جے کشن نے بھی اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا تھا۔راج کپور کے کہنے پر شنکر جے کشن نے حسرت جے پوری کو ایک دھن سنائی اور اس پر ان سے گیت لکھنے کو کہا۔ دھن کے بول کچھ اس طرح تھے ’’امبوا کا پیڑ ہے وہیں منڈیر ہے، آجا مورے بالما کاہے کی دیر ہے‘‘۔ شنکر جے کشن کی اس دھن کو سن کر حسرت جے پوری نے ’’جیا بے قرار ہے، چھائی بہار ہے، آجا مورے بالما تیرا انتظار ہے‘‘گیت لکھا۔۱۹۴۹ء میں ریلیز ہوئی فلم ’برسات‘ میں اپنے اس گیت کی کامیابی کے بعد حسرت جے پوری فلمی دنیا میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ ’برسات‘ کی کامیابی کے بعد راج کپور حسرت جے پوری اور شنکر جے کشن کی جوڑی نےکئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔
 حسرت جے پوری کی جوڑی راج کپور کے ساتھ۱۹۷۱ء تک قائم رہی۔ سنگیت کار جے کشن کی موت کے بعد راج کپور نے حسرت جے پوری کی جگہ آنند بخشی کو اپنی فلموں کیلئے منتخب کیا،حالانکہ اپنی فلم ’پریم روگ‘ کیلئے راج کپور نے ایک بار پھر سےحسرت جے پوری کو موقع دینا چاہا لیکن بات نہیں بنی ۔ اس کے بعد حسرت جے پوری نے راج کپور کی فلم ’رام تیر ی گنگا میلی‘ میں’ سن صاحبہ سن‘ گیت لکھا جو کافی مقبول ہوا۔
 حسرت جے پوری کو دو مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہیں  ورلڈ یورنیورسٹی ٹیبل کے ڈائریکٹ ایوارڈ اور اُردو کانفرنس میں جوش ملیح آبادی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ فلم’ میرے حضور‘ میں ہندی اور برج بھاشا میں’ جھنک جھنک تیری باجے پائل‘ کیلئے امبیڈکر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
 حسرت جے پوری نے تین دہائیوں پر مشتمل اپنے فلمی کریئر میں۳۰۰؍سے زائد فلموںکیلئے تقریباً۲؍ہزار نغمے لکھے۔     اپنے نغموں سے سامعین کو محظوظ کرنے والے شاعر اور گیت کار۱۷؍ ستمبر۱۹۹۹ءکو     اپنے مداحوں کیلئے ’’ تم مجھے یوں بھلا نہ پاؤ گے ، جب کبھی بھی سنو گے گیت میرے ، سنگ سنگ تم بھی گنگناؤ گے‘‘     جیسا نغمہ چھوڑ کر اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK