عامر خان کی فلم ’’ستارے زمیں پر‘‘ کی ریلیز کی وجہ سے تیسرے وی کینڈ پر اکشے کمارکی فلم ’’ہاؤس فل ۵‘‘کا کاروبار متاثرہوا ہے۔ فلم نے تیسرے ہفتے مشکل سے صرف ۱۰؍ کروڑ روپے کا کاروبار کیا جس کے بعد اس کا مجموعی کاروبار تقریباً ۱۹۰؍ کروڑ روپے ہے۔
EPAPER
Updated: June 24, 2025, 5:09 PM IST | Mumbai
عامر خان کی فلم ’’ستارے زمیں پر‘‘ کی ریلیز کی وجہ سے تیسرے وی کینڈ پر اکشے کمارکی فلم ’’ہاؤس فل ۵‘‘کا کاروبار متاثرہوا ہے۔ فلم نے تیسرے ہفتے مشکل سے صرف ۱۰؍ کروڑ روپے کا کاروبار کیا جس کے بعد اس کا مجموعی کاروبار تقریباً ۱۹۰؍ کروڑ روپے ہے۔
۶؍ جون ۲۰۲۵ء کو ’’ہاؤس فل ۵‘‘ ریلیز ہوئی تھی جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ ہندوستانی سنیما کی سب سے مہنگی کامیڈی فلم ہے جس کا بجٹ ۲۵۰؍ کروڑ روپے ہے۔ مرڈر مسٹری کامیڈی فلم نے اپنی ریلیز کے پہلے ہفتے میں باکس آفس پر ۱۳۳ء ۵۸؍ کروڑ روپے کا کاروبار، دوسرے ہفتے میں ۴۳ء ۵۱؍ کروڑ روپے اور تیسرے ہفتے میں ۱۷۷ء ۰۹؍ کروڑ روپے کا کاروبار کیا ہے۔ باکس آفس انڈیا کے مطابق ’’عامر خان کی فلم ’’ستارے زمیں پر‘‘ کی ریلیز کے بعد تیسرے وی کینڈ پر ’’ہاؤس فل ۵‘‘ کا کاروبار متاثر ہوا ہے۔
ترن منوسخانی کی ہدایتکاری میں بنی فلم نے تیسرے وکی کینڈ اور پیر کو صرف ۶؍ کروڑ روپے کا کاروبار کیا جس کے بعد اس کا مجموعی کاروبار صرف ۸۵؍ لاکھ تک محدود ہوگیا ہے۔ اس کا مطلب یہ کہ فلم نے تیسرے ہفتے صرف ۱۰؍ کروڑ روپے کا کاروبار کیا ہے جس کے بعد ۲۱؍دنوں میں فلم کا مجموعی کاروبار ۱۹۰؍ کروڑ ہوگیا ہے۔ اس فلم نے ہندوستان میں صرف ۲۰۰؍ کروڑ روپے کا کاروبار کیا ہے جبکہ فی الحال یہ فرنچائز کی سب سے زیادہ کاروبار کرنے والی دوسری فلم ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’سردار جی۳‘ تنازع: فلمی اداروں کا دلجیت دوسانجھ کا پاسپورٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ
مووی ٹاکیز کے مطابق ’’ہاؤس فل ۵‘‘ کو ناظرین ۹۰؍ تا ۹۵؍ لاکھ کی تعداد کو قائم رکھنے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
’’ہاؤس فل‘‘ فرنچائز کے فٹ فالس:
۱) ہاؤس فل ۴ (۲۰۱۹)۔ ۱ء ۵۸؍ کروڑ روپے
۲) ہاؤس فل ۲ (۲۰۱۲ء)۱ء ۵۷؍کروڑ روپے
۳) ہاؤس فل (۲۰۱۰ء)۔ ۱ء ۱۸؍کروڑ روپے
۴) ہاؤس فل ۳ (۲۰۱۶ء)۔ ۱ء ۱۶؍ کروڑ روپے
۵) ہاؤس فل ۵ (۲۰۲۵ء)۔ ۹۰؍ تا ۹۵؍ لاکھ (اندازاً)
اندازے کے مطابق ’’ہاؤس فل ۵‘‘ باکس آفس پر ۲۰۰؍ کروڑ تک کا کاروبار کرسکتی ہے جبکہ اس فلم کو ۲۰۰؍ کروڑ تا ۲۵۰؍ کروڑ کے بجٹ سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ کہ اکشے کمار کو باکس آفس پر ہٹ فلمیں دینے میں ایک مرتبہ پھر ناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔