ویوز ۲۰۲۵ء سمٹ میں انسٹاگرام کے ہیڈ ایڈم موسیری نے کہا کہ ہندوستانی کریئٹرس صرف رجحانات کو اپناتے نہیں بلکہ بیشتر رجحانات وہ خود تشکیل دیتے ہیں۔ یہ ہندوستانیوں کی طاقت ہے کہ ان کا ٹرینڈ چند مہینوں بعد پوری دنیا پر چھا جاتا ہے۔
EPAPER
Updated: May 03, 2025, 10:02 PM IST | Mumbai
ویوز ۲۰۲۵ء سمٹ میں انسٹاگرام کے ہیڈ ایڈم موسیری نے کہا کہ ہندوستانی کریئٹرس صرف رجحانات کو اپناتے نہیں بلکہ بیشتر رجحانات وہ خود تشکیل دیتے ہیں۔ یہ ہندوستانیوں کی طاقت ہے کہ ان کا ٹرینڈ چند مہینوں بعد پوری دنیا پر چھا جاتا ہے۔
ممبئی میں جاری ویوز سمٹ (WAVES 2025 ) میں، انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے پلیٹ فارم کی تصویر شیئرنگ ایپ سے ویڈیو سینٹرک عالمی نیٹ ورک میں تبدیلی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرنے کا سہرا ہندوستان کو دیا۔ سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے ہندوستان کو ڈجیٹل رویے کے رجحانات کا ایک ’’سرکردہ اشارہ‘‘ قرار دیا، جس میں موبائل ڈیٹا کی کھپت اور صارف کے ذریعہ تیار کردہ مواد میں ملک کی زبردست ترقی کو نمایاں کیا گیا۔ میڈیا کے پیشہ ور افراد، تخلیق کاروں، اور پالیسی سازوں سے بھرے ہال سے بات کرتے ہوئے، موسیری نے گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان میں بڑے پیمانے پر ڈجیٹل تبدیلی کی عکاسی کی۔ انہوں نے کہا کہ ماحول مکمل طور پر بدل گیا ہے۔جب میں نے پہلی بار ہندوستان کے ساتھ کام کرنا شروع کیا تھا، ڈیٹا مہنگا تھا اور کنیکٹیویٹی ناقص تھی۔ اب، تیز نیٹ ورکس اور سستے انٹرنیٹ کے ساتھ، لوگ بہت زیادہ وقت آن لائن گزار رہے ہیں، جس سے حقیقی تبدیلی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’یہ تبدیلی ہندوستانیوں کے استعمال اور ویڈیو مواد بنانے کے طریقے سے سب سے زیادہ واضح ہے، خاص طور پر انسٹاگرام ریلز پر۔ ہم ہندوستان میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ صرف حجم نہیں، رفتار ہے۔ مشغولیت کی شرحوں سے لے کر مواد کی جدت تک، ہندوستانی صارفین کہیں آگے ہیں۔ اگرچہ انسٹاگرام کا الگورتھم مصنوعی طور پر ایک مواد کی شکل کو دوسرے پر ترجیح نہیں دیتا، لیکن ویڈیو قدرتی طور پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ قلیل مدتی ویڈیو زیادہ لائکس، زیادہ شیئرز، اور زیادہ وائرل ہوتے ہیں۔ یہ زیادہ دلکش ہے۔ اور خاص طور پر ہندوستان، اس فارمیٹ کے ساتھ جو کچھ ممکن ہے اس کیلئے نئے معیارات قائم کر رہا ہے۔‘‘
موسیری نے کیپشن اور آڈیو ڈبنگ جیسی خصوصیات کے وسیع پیمانے پر استعمال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان کا کثیر لسانی، کثیر الثقافتی ماحول اس بات پر بھی اثر انداز ہو رہا ہے کہ انسٹاگرام اپنے ٹولز کو کیسے بناتا اور ڈھالتا ہے۔ہندوستان کے تخلیق کار لسانی اور ثقافتی تقسیم کو ان طریقوں سے ختم کر رہے ہیں جو باقی دنیا کیلئے متاثر کن ہیں۔ ہم اس سے بہت کچھ سیکھ رہے ہیں کہ مواد یہاں کی زبانوں اور خطوں میں کیسے سفر کرتا ہے۔‘‘ انسٹاگرام پر مشمولات کی تخلیق کے بارے میں موسیری کا نقطہ نظر اس اخلاقیات کی عکاسی کرتا ہے۔ موسیری نے نتیجہ اخذ کیا کہ ہندوستان کا اثر و رسوخ صارفین کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ ملک صرف رجحانات نہیں اپنا رہا ہے، یہ انہیں ترتیب دے رہا ہے۔ یہاں جو مشمولات کام کرتے ہیں، وہ کچھ مہینوں کے بعد پوری دنیا میں نظر آتے ہیں۔‘‘