ٹیڈ سرینڈوس نے کہا کہ نیٹ فلکس کی۲۰۲۱ء تا۲۰۲۴ء میں ہندوستان میں سرمایہ کاری سے مقامی معیشت پر اثر پڑاہے۔
EPAPER
Updated: May 05, 2025, 12:33 PM IST | Agency | New Delhi
ٹیڈ سرینڈوس نے کہا کہ نیٹ فلکس کی۲۰۲۱ء تا۲۰۲۴ء میں ہندوستان میں سرمایہ کاری سے مقامی معیشت پر اثر پڑاہے۔
امریکہ کے مشہوراو ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلکس نے اپنی کہانیوں کے ذریعہ ہندوستان میں ایک بڑی تبدیلی لائی ہے۔ کمپنی کے شریک سی ای او ٹیڈ سرینڈوس نے کہا کہ نیٹ فلکس کی۲۰۲۱ءسے۲۰۲۴ء تک ہندوستان میں سرمایہ کاری سے ہندوستانی معیشت پر اثر پڑے گا۔ اس عرصے میں کمپنی کی پروڈکشنز نے ہندوستان میں۲۰؍ہزار کاسٹ اور عملے کے اراکین کے لئے ملازمتیں پیدا کی ہیں۔
ورلڈ آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ (ویوز) میں ایک بحث کے دوران سرینڈوس نے کہا کہ نیٹ فلکس نے ہمیشہ مقامی کہانیوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ہندوستانی مشمولات (کنٹینٹ) کو دنیا بھر میں نیٹ فلکس پر۳؍ ارب گھنٹے دیکھا گیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر ہفتے اوسطاً ۶؍ کروڑ گھنٹے ہندوستانی مشمولات کو دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ ۲۰۲۴ء میں ہر ہفتے ہندوستان سے کوئی نہ کوئی شو یا فلم نیٹ فلکس پر دستیاب تھی۔ اس سال کمپنی کے عالمی ٹاپ۱۰؍ چارٹس میں کئی ہندوستانی عنوانات بھی شامل ہیں۔
ہندوستانی سنیما کی طاقت اور عالمی صلاحیت
سرینڈوس نے ہندوستان کی سنیما ثقافت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی لوگ سنیما سے بہت محبت کرتے ہیں۔ وہ نہ صرف تھیٹر میں فلمیں دیکھتے ہیں بلکہ ٹی وی پر بھی اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور اس کے بارے میں بہت باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’ہندوستان میں سنیما کا جنون کئی دہائیوں پرانا ہے اور یہی چیز ہندوستان کو میرے لئے خاص بناتی ہے۔‘‘
نیٹ فلکس کی ہندوستان میں گزشتہ ۹؍ برسوں سے موجودگی ہے۔ ۷؍ سال پہلے، کمپنی نے سیف علی خان کی ویب سیریز `سیکرڈ گیمز کے ساتھ ہندوستان میں اپنی مضبوط بنیاد رکھی تھی۔ اس کے بعد سے کمپنی نے تقریباً۱۵۰؍ اصل فلمیں اور سیریز تیار کی ہیں، جن کی شوٹنگ پورے ہندوستان کے۹۰؍ مختلف شہروں میں ہو رہی ہے۔
جنوبی کوریا کے مشہور شو `اسکویڈ گیم کا حوالہ دیتے ہوئے سرینڈوس نے کہا کہ ہندوستان بھی جلد ہی عالمی کہانی سنانے میں ایک بڑا نام بننے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستانی کہانی سنانے والوں (اسکرپٹ رائٹرس)کیلئے ایک بڑی تبدیلی کی دہلیز پر ہے جس طرح اسکویڈ گیم نے کوریا کیلئے ایک نیا موقع فراہم کیا، اسی طرح ہندوستان بھی عالمی سطح پر اپنی شناخت بنانے کیلئے تیار ہے۔‘‘ انہوں نے ویوزکا حوالہ دیا اور کہا کہ نیٹ فلکس جیسے اسٹریمنگ پلیٹ فارمز نے ہندوستانی فلمسازی کو مزید جمہوری بنایا ہے۔ یہ پلیٹ فارم ہندوستانی مشمولات کو پوری دنیا تک پہنچانے کا راستہ فراہم کر رہے ہیں۔
سنیما اورا سٹریمنگ ساتھ ساتھ چلتے ہیں
کمپنی کے سی ای او سرینڈوس نے یہ بھی واضح کیا کہ اسٹریمنگ پلیٹ فارم اور تھیٹر ایک دوسرے کے خلاف نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’تھیٹر متروک نہیں ہیں۔ اسٹریمنگ اور تھیٹر کو ایک دوسرے کا دشمن سمجھنا غلط ہے۔ ہندوستان میں ناظرین کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ دونوں ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کووڈ ۱۹؍ کے بعد ہندوستانی سنیما کی ترقی میں اسٹریمنگ کے کردار کی بھی تعریف کی اور کہا کہ دونوں مل کر سامعین کو ایک بہتر تجربہ دے سکتے ہیں۔نیٹ فلکس کی ہندوستان میں بڑھتی ہوئی موجودگی اور مقامی کہانیوں پر اس کی توجہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کمپنی ہندوستانی سامعین اور ان کی ثقافت کو کتنی اہمیت دیتی ہے۔
ٹیڈ سرینڈوس نے کیاکہا؟
گزشتہ سال ہندوستانی مشمولات (کنٹینٹ) کو دنیا بھر میں نیٹ فلکس پر۳؍ ارب گھنٹے دیکھا گیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر ہفتے اوسطاً ۶؍ کروڑ گھنٹے ہندوستانی مشمولات کو دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ ۲۰۲۴ء میں ہر ہفتے ہندوستان سے کوئی نہ کوئی شو یا فلم نیٹ فلکس پر دستیاب تھی۔ اس سال کمپنی کے عالمی ٹاپ۱۰؍ چارٹس میں کئی ہندوستانی عنوانات بھی شامل ہیں۔