رگھورام راجن نے خبردار کیا کہ ہندوستان کو امریکہ اور چین کے ساتھ چلنے کیلئے ۱۵۔۲۰؍ سال لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے مستقبل کے عزائم کو پورا کرنے کے لیے تیز رفتار ترقی اور زیادہ ملازمتوں پر زور دیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 09, 2025, 8:16 PM IST | New Delhi
رگھورام راجن نے خبردار کیا کہ ہندوستان کو امریکہ اور چین کے ساتھ چلنے کیلئے ۱۵۔۲۰؍ سال لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے مستقبل کے عزائم کو پورا کرنے کے لیے تیز رفتار ترقی اور زیادہ ملازمتوں پر زور دیا ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی ) کے سابق گورنر رگھورام راجن نے ایک بار پھر ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے اعداد اور اس کے طویل مدتی عزائم کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یو بی ایس سینٹر فورم فار اکنامک ڈائیلاگ میں راجن نے کہا کہ جہاں ہندوستانی جلد ہی ۶؍سے ۸؍فیصد کی ترقی کے لیے پرامید ہے، ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ چلنے کے لئے اسے وقت لگے گا۔
انہو ںنے مزید کہاکہ ہندوستانی امید کر رہے ہیں کہ ابھی۶؍فیصد کی شرح نمو ۸؍فیصدتک پہنچ جائے گی، جس سے ہندوستان کو امریکہ اور چین تک پہنچنے کا موقع ملے گا۔انہوں نے کہا’’لیکن اس طرح کی شرح نمو کے ساتھ، ایسا ہونے میں ۳۰؍ سال لگیں گے۔ اس لیے ہندوستان ابھی بھی بہت چھوٹا ہے۔‘‘ انہوں نے ترقی کو تیز کرنے کے لیے ’’صحیح طرح کے ماحول‘‘ کا مطالبہ کیا ۔
سرکاری نمو کے اعداد و شمار پر سوالات
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب راجن نے ہندوستان کی رپورٹ شدہ ترقی کی کارکردگی پر شک کا اظہار کیا ہو۔ انہوں نے پہلے ہندوستان کے جی ڈی پی نمبروں کی ساکھ پر سوال اٹھایا تھا ، یہ تجویز کیا تھی کہ حقیقی اقتصادی توسیع کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا سکتا ہے۔ راجن کے مطابق جب ’’فلف‘‘کو ہٹا دیا جاتا ہے، تو حقیقی نمو ۸۔۵ء۸؍ کے بجائے۶۔۵ء۶؍ کے قریب ہو سکتی ہے۔
گزشتہ سال نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے کیلوگ اسکول آف مینجمنٹ میں، راجن نے کہا تھا کہ اگر ہندوستان کو ۲۰۴۷ء تک ترقی یافتہ ملک کی حیثیت حاصل کرنا ہے تو اسے۹۔۱۰؍ فیصد کی مسلسل ترقی کرنی ہوگی۔ انہوں نے سوال کیا کہ مہنگائی کے رجحانات دعویٰ کی گئی ترقی کی رفتار سے کیوں میل نہیں کھاتے ،اس قسم کی مہنگائی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب آپ تیزی سے بڑھتے ہیں اور آپ کی مزدوری کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے لیکن ہندوستان میں وہ نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:وکی کوشل کی ’’مہااوتار‘‘ میں دپیکا پڈوکون ہیروئن کا کردار ادا کرسکتی ہیں
راجن نے افرادی قوت پر کیا کہا؟
گزشتہ سال بیجنگ میں ایک اور تقریب میں، راجن نے کہا کہ ہندوستان کو اپنی آبادی اور روزگار کے دباؤ کے پیش نظر ۸۔۵ء۸؍ترقی کا ہدف بنانا چاہیے، دوسرے ممالک کے مقابلے میں ۶۔۵ء۶؍فیصد کی اقتصادی ترقی مضبوط ہے، لیکن ملازمتوں کی ہماری ضرورت کے حوالے سے میرے خیال میں یہ ابھی بھی کچھ سست ہے کیونکہ ہمارے پاس بہت سارے نوجوان ہیں جنہیں ملازمت کی ضرورت ہے۔ سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں سے ایک ہونے کے باوجود، ہندوستان اب بھی ہر سال لاکھوں افراد کے لیے معیاری ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔