Updated: December 22, 2025, 2:58 PM IST
| New Delhi
بنگلہ دیش میں طلبہ لیڈر شریف عثمان بن ہادی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی بدامنی کے پیشِ نظر ہندوستان نے چٹاگانگ میں واقع انڈین ویزا ایپلی کیشن سینٹر میں ویزا خدمات غیر معینہ مدت کیلئے معطل کر دی ہیں۔ سیکوریٹی خدشات کے باعث یہ فیصلہ اسسٹنٹ انڈین ہائی کمیشن پر حملوں اور مظاہروں کے تناظر میں کیا گیا۔
انڈین ویزا ایپلی کیشن سینٹر۔ تصویر: آئی این این
ہندوستان کی حکومت نے اتوار کو بنگلہ دیش کے شہر چٹاگانگ میں واقع انڈین ویزا ایپلی کیشن سینٹر میں ویزا خدمات غیر معینہ مدت کیلئےمعطل کر دیں۔ یہ فیصلہ طلبہ لیڈر شریف عثمان ہادی کی ہلاکت کے بعد ملک میں پھیلنے والی شدید بدامنی کے تناظر میں کیا گیا جس کی رپورٹ ڈھاکا ٹریبیون نے دی۔ انڈین ویزا ایپلی کیشن سینٹر کے مطابق چٹاگانگ کی سہولت پر خدمات ’’تا حکمِ ثانی‘‘ معطل رہیں گی۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ شہر میں ہندوستانی اسسٹنٹ ہائی کمیشن میں پیش آنے والے حالیہ سیکوریٹی واقعے کے بعد کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ کھولنے سے متعلق اعلان کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھئے: اگنی ویروں کیلئے بی ایس ایف بھرتی میں۵۰؍ فیصد ریزرویشن
ہادی کی موت کے بعد بنگلہ دیش بھر میں احتجاج، توڑ پھوڑ اور حملے ہوئے، جن میں جمعرات کو چٹاگانگ میں ہندوستانی اسسٹنٹ ہائی کمشنر کی رہائش گاہ پر پتھراؤ بھی شامل ہے۔ اس بدامنی کے اثرات ہندوستان تک بھی پہنچے۔ اتوار کو وزارتِ خارجہ نے بنگلہ دیشی میڈیا کے بعض حصوں میں شائع ہونے والی ان خبروں کو مسترد کر دیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ہندوستانی شہریوں نے نئی دہلی میں بنگلہ دیش کے سفارت کاروں کو دھمکیاں دی ہیں ، اور انہیں ’’گمراہ کن پروپیگنڈا‘‘ قرار دیا۔ سنیچر کو بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے باہر مبینہ مظاہرے سے متعلق سوالات کے جواب میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ۲۰؍سے۲۵؍ نوجوانوں کے ایک گروپ نے بنگلہ دیش کی ہندو اقلیت سے تعلق رکھنے والے رکن دیپو چندر داس کے قتل کے خلاف احتجاج کیا اور ملک میں اقلیتوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: مغربی بنگال : بی ایل اوز کی الیکشن کمیشن پر برہمی، احتجاج کا انتباہ
انہوں نے مزید کہا کہ مشن کی سیکوریٹی کی خلاف ورزی کی کوئی کوشش نہیں کی گئی اور چند ہی منٹوں میں مجمع منتشر ہو گیا جبکہ ویانا کنونشن کے تحت غیر ملکی مشنز اور سفارتی عملے کی حفاظت کیلئے ہندوستان کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔ ہادی گزشتہ برس ہونے والے طلبہ کی قیادت میں ہونے والے احتجاجات کے نمایاں لیڈر تھے جن کے نتیجے میں شیخ حسینہ کی قیادت والی عوامی لیگ حکومت کا خاتمہ ہوا۔ وہ۱۲؍ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں امیدوار بھی تھے۔ انہیں ۱۲؍ دسمبر کو ڈھاکا کے علاقے میں سر میں گولی ماری گئی تھی اور وہ۱۸؍ دسمبر کو سنگاپور میں علاج کے دوران دم توڑ گئے۔
یہ بھی پڑھئے: مودی کا نیا الزام : کانگریس آسام کو مشرقی پاکستان کا حصہ بنانا چاہتی تھی
ہندوستان بنگلہ دیش میں پانچ انڈین ویزا ایپلی کیشن سینٹر چلاتا ہے جو ڈھاکہ، کھلنا، راجشاہی، چٹاگانگ اور سلہٹ میں واقع ہیں۔ انڈین ویزا ایپلی کیشن سینٹر کے ایک عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اتوار تک باقی چار مراکز فعال تھے۔ ہندوستان نے جمعرات کو ڈھاکہ مرکز میں ویزا خدمات دوبارہ شروع کی تھیں جو بڑھتے ہوئے سیکوریٹی خدشات کے باعث ایک دن قبل معطل کی گئی تھیں۔ راجشاہی اور کھلنا کے مراکز بھی مختصر مدت کیلئے بند کئے گئے تھے جب ہندوستان مخالف مظاہرین نے ان شہروں میں ہندوستان مشنز کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ سنیچر کو بنگلہ دیش کے سلہٹ میں ہندوستانی اسسٹنٹ ہائی کمیشن اور ویزا ایپلی کیشن سینٹر کی سیکوریٹی مزید سخت کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھئے: لوکل باڈی الیکشن میں بی جےپی سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری، ۱۲۹؍ میونسپل کونسل پر قبضہ
سلہٹ میٹروپولیٹن پولیس کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (میڈیا) سیف الاسلام کے حوالے سے ڈھاکا ٹریبیون نے بتایا کہ یہ اقدامات اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کئے گئے کہ ’’کوئی تیسرا فریق صورتحال سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔ ‘‘یاد رہے کہ ۱۷؍ دسمبر کو ہندوستان کی وزارتِ خارجہ نے نئی دہلی میں بنگلہ دیش کے سفیر ریاض حمیداللہ کو طلب کیا تھا اور ڈھاکہ میں ہندوستانی مشن کے اردگر د سیکوریٹی صورتحال پیدا کرنے سے متعلق انتہا پسند عناصر کے اعلانات پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔