• Mon, 22 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مودی کا نیا الزام : کانگریس آسام کو مشرقی پاکستان کا حصہ بنانا چاہتی تھی

Updated: December 22, 2025, 11:57 AM IST | Agency | Guwahati

اسمبلی الیکشن سے قبل وزیراعظم کی توجہ گوہاٹی پر مرکوز، جدوجہد آزادی کی قیادت کرنےوالی پارٹی پر ’’ووٹ بینک ‘‘کیلئے  دراندازوں کو بسانے کا الزام بھی عائد کیا۔

Prime Minister Modi inaugurated a fertilizer factory in Assam after addressing a rally. Picture: INN
وزیراعظم مودی نے ریلی سے خطاب کے بعد آسام میںکھاد فیکٹری کا افتتاح کیا۔ تصویر: آئی این این
بہار کے بعد اب وزیراعظم مودی کی  توجہ بنگال اور آسام پر مرکوز  ہوگئی ہے جہاں آئندہ سال اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔ سنیچر کومغربی بنگال کا دورہ کرنے اور وہاں  ممتا بنرجی کو نشانہ بنانے کےبعد  اتوار کو وہ گوہاٹی پہنچ گئے جہاں  انہوں نے کانگریس  پر یہ سنسنی خیز الزام عائد کیا کہ آزادی کے وقت وہ آسام کو مشرقی پاکستان کا حصہ بنانے کی سازش میں ملوث تھی۔اتنا ہی نہیں انہوں  نے کانگریس پر ’’ووٹ بینک‘‘ کیلئے آسام میں دراندازوں کو بسانے کا الزام بھی عائد کیا۔ 
اس کے ساتھ ہی وزیراعظم مودی نے یہ اشارہ دے دیا ہے کہ آسام اور بنگال میں بی جےپی دراندازی کے موضوع  کے ذریعہ الیکشن کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر جیتنے کی کوشش کریگی۔ اتوار کو گوہاٹی میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ ’’کانگریس نے آسام کی شناخت مٹانے کی سازش رچی تھی۔‘‘انہوں  نے کہا کہ ’’کانگریس  کے اس گناہ کی جڑی آزادی سے پہلے  اس وقت سے جڑی ہوئی ہیں جب  جب مسلم لیگ اور برٹش مل کر ہندوستان کے بٹوارے کی تیاری کررہے تھے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس وقت منصوبہ بنایا گیاتھا کہ آسام کو غیر منقسم بنگال یا مشرقی پاکستان کا حصہ بنا دیا جائے۔ کانگریس بھی اس سازش کا حصہ بننے والی تھی۔  انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ ’’اپنا ووٹ بینک بڑھانے کیلئے کانگریس نے دراندازوں کو (آسام میںبسنے کی) کھلی چھوٹ دے رکھی تھی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس علاقے کی آبادی کا تناسب بدل گیا ہے۔ دراندازوں نے ہماری زمین پر قبضہ کرلیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK