ایک پٹیشن میں ۱۵۰۰ سے زائد فلمی شخصیات نے فیسٹیول کے منتظمین پر زور دیا تھا کہ وہ گیڈوٹ کو فلسطین۔اسرائیل تنازع پر ان کے سیاسی موقف کی وجہ سے مدعو نہ کریں۔
EPAPER
Updated: September 10, 2025, 8:00 PM IST | Venice
ایک پٹیشن میں ۱۵۰۰ سے زائد فلمی شخصیات نے فیسٹیول کے منتظمین پر زور دیا تھا کہ وہ گیڈوٹ کو فلسطین۔اسرائیل تنازع پر ان کے سیاسی موقف کی وجہ سے مدعو نہ کریں۔
اسرائیلی اداکارہ گیل گیڈوٹ اس سال وینس فلم فیسٹیول میں شریک نہیں ہوئیں۔ ان کی غیر حاضری نے مداحوں اور ناقدین کے درمیان شدید بحث کو جنم دیا ہے۔ گیڈوٹ کی شرکت کی مخالفت میں وی فار پی V4P نامی گروپ کی جانب سے شروع کی گئی پٹیشن پر فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ۱۵۰۰ سے زائد پیشہ ور افراد اور فلم سازوں نے دستخط کئے تھے۔ اس میں فیسٹیول کے منتظمین پر زور دیا گیا تھا کہ وہ گیڈوٹ اور ان کی فلم ”اِن دی ہینڈ آف ڈینٹ“ کے شریک اداکار جیرارڈ بٹلر کو مشرق وسطیٰ میں فلسطین۔اسرائیل تنازع پر ان کے سیاسی موقف کی وجہ سے مدعو نہ کریں۔ اس مہم کا مقصد خطے میں انسانی بحران کی طرف توجہ مبذول کرانا تھا۔ گیڈٹ کی غیر حاضری کے پیچھے اس پٹیشن کو اہم وجہ قرار دیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ پرقبضے کیلئے اسرائیل کے بہیمانہ حملوں میں شدت
فیسٹیول کے منتظمین کا موقف
فلسطین حامی گروپس کے دباؤ کے باوجود، فیسٹیول کے آرٹسٹک ڈائریکٹر البرٹو باربیرا نے بتایا کہ ستاروں کو باضابطہ طور پر مدعو نہ کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم فنکاروں کو دیئے گئے دعوت نامے واپس نہیں لیں گے۔ اگر وہ فیسٹیول میں آنا چاہتے ہیں تو وہ یہاں ہوں گے۔“ تاہم، گیڈوٹ اور بٹلر دونوں ہی وینس فیسٹیول میں شریک نہیں ہوئے۔
سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل
اسرائیلی اداکارہ کی وینس فلم فیسٹیول سے غیر حاضری پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے اسے ”انسانیت کی فتح“ قرار دیا اور ہالی ووڈ فلم انڈسٹری سے ان کے مستقل بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ تاہم کچھ صارفین نے گیڈوٹ کا دفاع کیا اور کہا کہ فنکاروں کو ان کے خیالات کی وجہ سے سزا نہیں دینی چاہئے۔ ہدایت کار جولین شنابیل، جنہوں نے گیڈوٹ اور بٹلر کے ساتھ ”اِن دی ہینڈ آف ڈینٹ“ میں کام کیا، نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ”فنکاروں کا بائیکاٹ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔“
یہ بھی پڑھئے: قطر پراسرائیل کا حملہ، حماس لیڈران کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
مخالفت کی وجہ سے گیڈوٹ کا کریئر متاثر
ہالی ووڈ فلم ’ونڈر وومن‘ میں مرکزی کردار ادا کرکے شہریت حاصل کرنے والی گیڈوٹ پر فلسطین-اسرائیل تنازع پر ان کے اسرائیل حامی موقف کی وجہ سے تنقید کی جاتی ہے۔ اسرائیلی اداکارہ نے تسلیم کیا کہ اس مخالفت کی وجہ سے ان کے فلمی کریئر کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں اعتراف کیا کہ ڈزنی اسٹوڈیوز کی فلم”اسنو وائٹ،“ جس میں انہوں نے اداکاری کی تھی، ان کے سیاسی موقف کی وجہ سے متاثر ہوئی تھی۔ فلم کو باکس آفس پر مبینہ طور پر ۱۱۵ ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔
گیڈوٹ نے تنازع کے متعلق سوشل میڈیا پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مشہور شخصیات پر عالمی مسائل پر تبصرہ کرنے کیلئے ”بہت زیادہ دباؤ“ ہوتا ہے۔ اگرچہ انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کے سیاسی موقف نے فلم کے خراب ردعمل میں کردار ادا کیا، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ ”کسی فلم کی کامیابی یا ناکامی کا تعین بہت سے عوامل کرتے ہیں۔“