Updated: June 21, 2025, 8:05 PM IST
| Mumbai
اداکار جے دیپ اہلاوت نے بتایا کہ انہوں نے اپنا ایوارڈ عرفان خان کو کیوں وقف کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’پاتال لوک کی ریلیز اور عرفان خان کی موت میں کچھ ہی دن کا فاصلہ تھا۔ ان کی موت کے بعد مجھے یہ ملال تھا کہ اگر وہ زندہ ہوتے تو مجھے ایک کال ضرور کرتے۔‘‘
جے دیپ اہلاوت۔ تصویر: آئی این این
جے دیپ اہلاوت کو بالی ووڈ کا مشور اداکار مانا جاتا ہے۔ دیگر فلموں اور شوز میں ’’پاتال لوک‘‘ میں ان کے کردار نے انہیں کافی شہرت بخشی۔ ’’پاتال لوک‘‘ میں جے دیپ اہلاوت کی اداکاری کو سراہا گیا تھا اور انہیں ان کا پہلا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنا یہ اعزاز عرفان خان کو وقف کیا تھا۔ اپنے انٹرویو میں انہوں نے ’’پاتال لوک‘‘ کے بعد موصول ہونے والی تعریفوں اور عرفان خان کو اپنا ایوارڈ وقف کرنے کے تعلق سے بات چیت کی۔ فلم فیئر کے ساتھ اپنی گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ ’’پاتال لوک‘‘ کی ریلیز کے بعد وہ جذباتی ہوگئے تھے اور انہوں نے کہا کہ ’’آپ کئی برسوں سے ایک ہی شہر میں رہ رہے ہیں، ٹھیک ہے اور آپ کام بھی کر رہے ہیں۔ آپ جو بھی کام کر رہے ہیں اس کیلئے آپ کو سراہا جارہا ہے یہ ٹھیک ہے۔ لیکن سیزن ون کے بعد مجھے جتنی کال موصول ہوئیں، ایسا میں نے سوچا نہیں تھا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:جان ابراہیم ۵؍سطروں کا مکالمہ نہیں بول سکتے : وویک اگنی ہوتری
انہوں نے بتایا کہ مجھے یاد ہے کہ منوج باجپائی نے مجھے ۹؍ سے ساڑھے ۹؍ بجے کے درمیان کال کی تھی اور کافی دیر تک بات کی تھی۔ گفتگو کے بعد وہ رونے لگے تھے۔‘‘ انہوں نے عرفان خان کو ایوارڈ وقف کرنے کے تعلق سے کہا کہ عرفان خان کی موت اور ان کے شو کی ریلیز میں کچھ ہی دن کا فاصلہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں نہیں جانتا کہ یہ میرے ذہن میں کیوں پھنس گیا تھا، ۲۹؍ اپریل اور ۱۵؍ مئی۔ یہ صرف ۲۰؍ دنوں کی بات تھی۔ میں ہمیشہ یہ ہی کہتا ہوں ’’اگر وہ زندہ ہوتے تو ایک کال تو ضرورت آتا۔ اسی لئے مجھے لگتا ہے کہ مجھے اس وقت یہ ملال تھا اور اس درمیان ہی ان کا انتقال ہوا تھا۔‘‘ یاد رہے کہ اب تک ’’پاتال لوک‘‘ کے دو سیزن ریلیز ہوچکے ہیں۔