Inquilab Logo

جیا پردہ کو خوبصورتی اور اداکاری کا منفرد سنگم قرار دیا جاتا ہے

Updated: April 03, 2024, 10:43 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

بالی ووڈ میں جیا پردہ اُن چنندہ اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں جن میں خوبصورتی اور اداکاری کا منفرد سنگم دیکھنے کو ملتا ہے۔

A very beautiful actress Jaya Parda. Photo: INN
ایک انتہائی خوبصورت اداکارہ جیا پردہ۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ میں جیا پردہ اُن چنندہ اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں جن میں خوبصورتی اور اداکاری کا منفرد سنگم دیکھنے کو ملتا ہے۔ عظیم فلمساز ستیہ جیت رےجیا پردہ کی خوبصورتی اور اداکاری سے اتنے زیادہ متاثرتھے کہ وہ جیا پردہ کو دنیا کی خوبصورت ترین خواتین میں سے ایک قرار دیتے تھے۔ ستیہ جیت رے انہیں لے کر ایک بنگلہ فلم بنانے والے تھے لیکن صحت خراب ہونے کی وجہ ان کا یہ منصوبہ ادھورا ہی رہ گیا۔ جیا پردہ کا اصل نام للیتا رانی ہے، ان کی پیدائش آندھرا پردیش کے ایک چھوٹے سے گاؤں راجامندري میں ۳؍اپریل۱۹۶۲ء کو ایک متوسط خاندان میں ہوئی تھی۔ ان کے والد کرشنا تیلگو فلموں کے ڈسٹری بیوٹرتھے۔ بچپن سے ہی جیا پردہ کا رجحان رقص کی جانب تھا ان کی ماں نيلاوني نے رقص کی جانب ان کے بڑھتے رجحان کو دیکھتے ہوئے انہیں رقص سکھانے کا انتظام کیا۔ 
 ۱۴؍برس کی عمر میں جیا پردہ کو اپنے اسکول میں رقص کا پروگرام پیش کرنے کا موقع ملا جسے دیکھ کر ایک فلم ڈائریکٹر ان سے کافی متاثر ہوا اور اپنی فلم ’بھومی كوسم‘ میں ان سے رقص کرنے کی پیشکش کی لیکن انہوں نےاس تجویز کو مسترد کر دیا۔ بعد میں اپنے والدین کے زور دینے پر جیا پردہ نے فلم میں رقص کرنا قبول کر لیا۔ ۱۹۷۷ء میں جیہ پردہ فلم’اداوی راماڈو‘میں منظرعام پر آئیں جس نے باکس آفس کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے اور مستقل طور پر انہیں اسٹار کا درجہ دے دیا۔ اس فلم میں انہوں نے اداکار این ٹی راما راؤ کے ساتھ کام کیا اور شہرت کی بلندیوں پر جا پہنچیں۔ انھوں نے تیلگو فلموں کے علاوہ تمل، ملیالم اور کنڑ زبان کی فلموں میں بھی قسمت آزمائی اور وہ سبھی فلموں میں کامیاب رہیں۔ ۱۹۷۹ء میں کے وشوناتھ نے فلم ’سری سری موا‘ (۱۹۷۶ء)کا ہندی ریمیک ’سرگم‘ نام سے بنا کر جیہ پردہ کو بالی ووڈ سے متعارف کرایا۔ یہ فلم زبردست ہٹ ہوئی اور وہ راتوں رات یہاں بھی اسٹاربن گئیں اور بطور بہترین اداکارہ پہلی بار فلم فیئر ایوارڈ کیلئے نامزد بھی کی گئیں۔ سرگم کی کامیابی کے بعد انہوں نے لوک پرلوک، ٹکر، ٹیکسی ڈرائیور اور پیارا ترانہ جیسی کئی فلموں میں کام کیا لیکن ان میں سے کوئی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوئی۔ 
 ہدایت کار کے وشوناتھ نے ۱۹۸۲ءمیں فلم ’کام چور‘ کے ذریعہ انہیں ہندی فلموں میں دوبارہ لانچ کیا۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد وہ ایک مرتبہ پھر ہندی فلموں میں اپنی کھوئی ہوئی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئیں اور اس فلم میں پہلی بار وہ فراٹے دار ہندی بولتی نظر آئیں۔ اپنے بالی ووڈ کے فلمی سفر کے ساتھ ساتھ انھوں نے جنوب میں بھی فلموں میں کام کرنا جاری رکھا۔ 
 ۱۹۸۶ء میں انھوں نے فلمساز سری کانت ناہٹا سے شادی کرلی لیکن فلموں میں کام کرنا جاری رکھا اس دوران ان کی گھرانہ، اعلان جنگ، مجبور اور شہزادے جیسی فلمیں منظرعام پر آئیں جن میں جیہ پردہ کے مختلف انداز شائقین کو دیکھنے کو ملے۔ ۱۹۹۲ء میں ریلیز فلم ’ماں‘ ان کے کیرئیر کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے اس فلم میں انہوں نے ایک ایسی ماں کا کردار نبھایا جو اپنی بے وقت موت کے بعد اپنے بچے کو دشمنوں سے بچاتی ہے۔ انہوں نے تقریبا ۳؍دہائی تک اپنے طویل کریئرمیں۲۰۰؍سے زائد فلموں میں کام کیا ہے۔ ہندی فلموں کےعلاوہ تیلگو، تمل، مراٹھی، بنگلہ، ملیالم اور کنڑ فلموں میں بھی کام کیا ہے۔ جیہ پردہ ان دنوں سیاسی حلقے میں سرگرم ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK