ہندوستانی سنیما کی تاریخ میں ایسے فلمساز کم ہی ملتے ہیں جنہوں نےاپنے تخلیقی سفر کو ایک مقصد، ایک نظریے اور ایک جذبے سے وابستہ کر دیا ہو۔
EPAPER
Updated: October 03, 2025, 12:25 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
ہندوستانی سنیما کی تاریخ میں ایسے فلمساز کم ہی ملتے ہیں جنہوں نےاپنے تخلیقی سفر کو ایک مقصد، ایک نظریے اور ایک جذبے سے وابستہ کر دیا ہو۔
ہندوستانی سنیما کی تاریخ میں ایسے فلمساز کم ہی ملتے ہیں جنہوں نےاپنے تخلیقی سفر کو ایک مقصد، ایک نظریے اور ایک جذبے سے وابستہ کر دیا ہو۔ جےپی دتہ انہی چند شخصیات میں شمار کیے جاتے ہیں جنہوں نے پردۂ سیمیں پر فوجی جوانوں کے حوصلے، قربانی اور شہادت کو امر کرنے کا بیڑا اٹھایاہے۔ ان کی فلمیں محض کہانیاں نہیں ہوتیں بلکہ قومی جذبے کی ترجمانی کرتی ہیں۔
جےپی دتہ جن کا پورا نام جیوتی پرکاش دتہ ہے ۳؍اکتوبر ۱۹۴۹ء کو ممبئی میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک فلمی گھرانے سے تھا۔ ان کے والد اوپی دتہ مشہور فلمی رائٹر اور ڈائریکٹر تھے جنہوں نے اپنے دور میں کئی فلموں کی کہانیاں اور اسکرپٹ لکھے۔ یہی فلمی ماحول جےپی دتہ کے شعور اور خوابوں کو جِلا بخشتا رہا۔ وہ بچپن ہی سے فوجی داستانوں اور وطن پرستی کے جذبے سے قریب تھے، اور یہی وجہ ہے کہ بعد کی ان کی فلمیں قومی رنگ میں رنگی نظر آئیں۔
جےپی دتہ نے اپنے کریئر کا آغاز اس دور میں کیا جب ہندوستانی سنیما زیادہ تر رومانوی کہانیوں اور خاندانی ڈراموں میں مصروف تھا۔ لیکن انہوں نے ایک الگ راہ چنی۔
ان کی ابتدائی فلموں نے انہیں ایک سنجیدہ فلم ساز کے طور پر متعارف کرایا۔ لیکن ان کی اصل شناخت اس وقت بنی جب انہوں نے فوجی موضوعات پر کام شروع کیا۔۱۹۹۷ءمیں ریلیز ہونے والی فلم بارڈر‘نہ صرف جےپی دتہ بلکہ پورے ہندوستانی سنیما کے لیے سنگ میل ثابت ہوئی۔ یہ فلم۱۹۷۱ءکی ہند-پاک جنگ پر مبنی تھی۔ سنی دیول، جیکی شراف، اکشے کھنہ اور دیگر اداکاروں نے اس فلم میں اہم کردار ادا کیے۔ فلم نے نہ صرف باکس آفس پر کامیابی حاصل کی بلکہ لوگوں کے دلوں کو بھی چھو لیا۔
جے۔پی۔ دتہ نے’بارڈر‘کے بعد بھی کئی ایسی فلمیں بنائیں جو فوجی موضوعات یا جنگی پس منظر پر مبنی تھیں۔ان میں ایک فلم ’ایل او سی کارگل‘(۲۰۰۳ء)کارگل جنگ پر مبنی تھی جس میںبالی ووڈ کے کئی بڑے ستاروں کو شامل کیا گیا۔ اگرچہ فلم تجارتی لحاظ سے زیادہ کامیاب نہ ہو سکی لیکن اس میں دکھائے گئے حقیقی کردار اور قربانیوں نے فوجی تاریخ کو پردۂ سیمیں پر زندہ کر دیا۔اسی طرح ’رفیوجی‘ ابھیشیک بچن اور کرینہ کپور کی پہلی فلم تھی۔اس میں بھی سرحدوں اور بچھڑنے والوں کی داستان کو جذباتی انداز میں پیش کیا گیا۔
جےپی دتہ کی فلموں کی سب سے بڑی خوبی ان کی حقیقت پسندی ہے۔ وہ جنگی مناظر کو فلمانے میں فوجی ماہرین سے مدد لیتے، حقیقی ہتھیار اور سازوسامان استعمال کرتے اور فوجی یونٹوں کی شرکت سے مناظر کو زیادہ مؤثر بناتے۔ان کی فلموں میں صرف جنگ نہیں بلکہ فوجی اہلکاروں کی ذاتی زندگی، ان کے گھر، ان کے خواب اور ان کی محبتیں بھی دکھائی دیتی ہیں، جو کہ ناظرین کے دل کو چھو لیتی ہیں۔
جےپی دتہ کو ان کے کام کے صلے میں کئی اعزازات ملے۔ ان کی فلم’بارڈر‘نے نیشنل فلم ایوارڈ سمیت کئی بڑے ایوارڈ جیتے۔ انہیں ہندوستانی سنیما کا وار فلم اسپیشلسٹ کہا جاتا ہے۔
جےپی دتہ کی ذاتی زندگی بھی فلمی دنیا سے جڑی رہی۔ ان کی اہلیہ بندیا گوسوامی بھی اداکارہ رہ چکی ہیں۔ ان کی بیٹیاں نِدھی اور سِدھی بھی فلمی دنیا میں قدم رکھ چکی ہیں۔