ہندوستانی فلموں کی دنیا میں اگر کسی اداکارہ نے بغیر کسی فلمی پس منظرکے، غیرملکی سرزمین سے آکر اپنی جگہ مضبوطی سے بنائی ہے، تو وہ ہیں کترینہ کیف۔ جنہوں نے صرف اپنی خوبصورتی یا دلکش انداز کے بل بوتے پر نہیں، بلکہ لگن، مستقل مزاجی اور پروفیشنل رویے سے انڈسٹری میں اپنی شناخت قائم کی۔
کترینہ کیف کا انداز ہی سب سے نرالا ہے۔ تصویر: آئی این این
ہندوستانی فلموں کی دنیا میں اگر کسی اداکارہ نے بغیر کسی فلمی پس منظرکے، غیرملکی سرزمین سے آکر اپنی جگہ مضبوطی سے بنائی ہے، تو وہ ہیں کترینہ کیف۔ جنہوں نے صرف اپنی خوبصورتی یا دلکش انداز کے بل بوتے پر نہیں، بلکہ لگن، مستقل مزاجی اور پروفیشنل رویے سے انڈسٹری میں اپنی شناخت قائم کی۔
کترینہ کیف ۱۶؍جولائی۱۹۸۳ءکو ہانگ کانگ میں پیدا ہوئیں۔ اُن کے والد کا نام محمد کیف ہے، جو ایک کشمیری مسلمان ہیں، اور والدہ سوزین ٹرکوٹ ایک انگریز کرسچن مشنری تھیں۔ والدین کے درمیان جلد ہی علاحدگی ہو گئی تھی، اور کترینہ اپنی ماں اور بہن بھائیوں کے ساتھ مختلف ممالک یعنی— چین، جاپان، فرانس، سوئٹزرلینڈ، پولینڈ، بلجیم، اور آخر میں لندنمیں رہائش پذیر رہیں ۔
تعلیم کے دوران ہی وہ ماڈلنگ کی طرف راغب ہوگئیں۔ محض ۱۴؍برس کی عمر میں ایک جیولری کے اشتہارمیں ماڈل کے طور پر جلوہ گر ہوئیں، اور پھر ماڈلنگ ہی کے سبب ان کی راہیں بالی ووڈ کی طرف مڑ گئیں۔ کترینہ کا بالی ووڈمیں آغاز۲۰۰۳ءمیں فلم ’بوم‘سے ہوا، جو کہ ہدایت کار کیزادگستاد کی ایک تجرباتی فلم تھی۔ فلم نہ تو تجارتی طور پر کامیاب ہوئی، نہ ہی کترینہ کی اداکاری کو سراہا گیا۔ مگر ان کی دلکش موجودگی نے فلم سازوں کی توجہ ضرور حاصل کی۔ انہیں اصل کامیابی۲۰۰۵ءمیں سلمان خان کے ساتھ ’میں نے پیار کیوں کیا‘ سےحاصل ہوئی۔ اس فلم نے کترینہ کو عوامی مقبولیت دلائی۔ بعد کے سالوں میں انہوں نے’نمستے لندن‘، ’پارٹنر‘، ’ویلکم‘، ’سنگھ اِز کنگ‘جیسی ہٹ فلموں میں کام کیا۔ ۲۰۰۹ءسےکترینہ کیف نے اپنی اداکاری میں سنجیدگی اور گہرائی پیدا کرنا شروع کی۔ ’نیو یارک‘جیسی فلم میں ان کے پرفارمنس کو تنقید نگاروں نے بھی سراہا۔ اس کے بعد انہوں نے فلم ’راجنیتی‘ (۲۰۱۰ء) میں کام کیا جو ایک سیاسی ڈرامہ تھی۔ اس میں ان کا کردار اندرا گاندھی سے متاثر تھا۔ ۲۰۱۱ء میں وہ ’زندگی نہ ملے گی دوبارہ‘ میں آزادخیال نیچر لوور کے روپ میں نظر آئیں۔ ۲۰۱۲ء میں ’جب تک ہے جا‘ میں کام کیا جویش چوپڑا کی آخری فلم تھی۔ اس میں ان کے رومانی کردار کو پسند کیا گیا۔ اس کے علاوہ کترینہ کیف نےکئی تجارتی طور پرسپرہٹ فلموں میں کام کیا جن میں ’ایک تھا ٹائیگر‘اور اس کا سیکوئل ’ٹائیگر زندہ ہے‘ (۲۰۱۷ء)سلمان خان کے ساتھ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے عامر کے ساتھ ’دھوم۳‘ میں کام کیا جوباکس آفس بلاک بسٹر ثابت ہوئی۔ اس کے علاوہ ’بینگ بینگ‘، ’فتور‘، ’ٹائیگر۳‘، ’سوریہ ونشی‘ اور’میری کرسمس‘میں بھی ان کی کارکردگی متاثرکن رہی۔ کترینہ کیف نےدسمبر۲۰۲۱ءمیں اداکار وکی کوشل سے شادی کرلی، جو ایک سنجیدہ اور باصلاحیت اداکار مانے جاتے ہیں۔ ان دونوں کی شادی کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھیں، جس سے ان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوا۔
کترینہ کیف ایک ایسی فنکارہ ہیں جنہوں نے اپنی محنت اور خود پر یقین کے سہارے نہ صرف فلم انڈسٹری میں جگہ بنائی بلکہ اسے برتری کی منزل تک پہنچایا۔ وہ خوبصورتی، ہنر، استقامت اور صبر کی جیتی جاگتی تصویر ہیں۔ ان کا فلمی سفر نہ صرف نوجوان لڑکیوں کے لیے متاثر کن ہے بلکہ ایک مثال ہے کہ غیرملکی پس منظر کے باوجود ہندوستانی سنیما میں کیسے دل جیتا جا سکتا ہے۔